"عبداللطیف مرزا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار الحکومت، سے، ایشیا، سے، دیے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 23:
| place of burial =
|}}
عبداللطیفعبد اللطیف مرزا، وسط ایشیا کے فاتح [[امیر تیمور]] کا پڑپوتا تھا اور [[تیموری سلطنت]] کے مرکز [[سمرقند]] اور [[ہرات]] سے وہ مختصر مدت کے لیے تیموری حکمران رہا۔
==پیدائش و ابتدائی حالات==
عبداللطیفعبد اللطیف مرزا کی پیدائش [[823ھ]]/ [[1420ء]] میں ہوئی۔ اُس کا مقام پیدائش معلوم نہیں ہو سکا، غالباً خیال کیا جاتا ہے کہ وہ [[سمرقند]] میں پیدا ہوا ہوگا جو [[تیموری سلطنت]] کا دار الحکومت تھا اور اُس وقت اُس کا دادا سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] برسراِقتدار تھا۔ عبداللطیفعبد اللطیف مرزا سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] کے عہد حکومت کے پندرہویں سال پیدا ہوا۔
 
==نسب==
عبداللطیفعبد اللطیف مرزا، وسطی ایشیا کے عظیم فاتح [[امیر تیمور]] کا پڑپوتا ہے، اِس کا نسب [[امیر تیمور]] تک یوں ہے:
 
*عبداللطیفعبد اللطیف مرزا ابن سلطان مرزا محمد تراغئے [[الغ بیگ]] ابن سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] ابن [[امیر تیمور]] لنگ۔
 
==[[بلخ]] اور [[ہرات]] میں حکمرانی==
عبداللطیفعبد اللطیف مرزا کو اولاً اپنے دادا سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] کی جانب سے [[بلخ]] کی گورنری تفویض ہوئی تھی جو وہ اپنے والد مرزا [[الغ بیگ]] کی نگرانی میں کرتا رہا۔ [[13 مارچ]] [[1447ء]] کو سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] فوت ہوا تو عبداللطیفعبد اللطیف نے کوشش و سعی کرکے [[ہرات]] کو بھی اپنے تسلط میں کر لیا۔ مگر قسمت کا کھیل کسی اور انداز میں پورا ہوا کہ [[1448ء]] کے اواخر میں جب مرزا [[الغ بیگ]] نے [[ہرات]] چھوڑا تو اُس پر تیموری خاندان کے دوسری شاخ سے [[ابو القاسم بابر مرزا]] بن بایسنقر نے قبضہ کر لیا اور [[ہرات]] عبداللطیفعبد اللطیف مرزا اور مرزا [[الغ بیگ]] کے ہاتھوں سے نکل گیا اور وہاں [[ابو القاسم بابر مرزا]] کے بعد دوسرے حکمران حکمرانی کرتے رہے۔
 
==والد سے غداری==
عبداللطیفعبد اللطیف سلطان مرزا [[شاہ رخ تیموری]] کی وفات کے بعد خود سلطان بننا چاہتا تھا مگر اُس کے والد مرزا [[الغ بیگ]] سلطان بنے۔ [[1448ء]] کے اواخر میں حکومت [[ہرات]] [[سمرقند]] کے تیموری دائرہ حکومت سے نکل گیا تو عبداللطیفعبد اللطیف اپنی مستقبل کی سلطنت کے اِس نقصان کی وجہ اپنے والد مرزا [[الغ بیگ]] کو سمجھتا تھا۔ وہ وفاداری کی حد سے نکلتا گیا اور باغی کی صورت میں نمودار ہوا۔ اِس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ اصرار کے باوجود [[سمرقند]] کی حکومت وہ اپنے والد کے ہاتھوں سے لینا چاہتا تھا جو اُسے [[1449ء]] تک نہیں ملی۔ اُس نے [[خراسان]] سے باغیوں سمیت اپنے والد سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کے خلاف لشکر سمیت روانہ ہوا اور اپنے والد سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو [[سمرقند]] کے قریب [[1449ء]] کے اواخر مہینوں میں شکست دے دی اور خود اقتدار پر قابض ہو گیا۔ معزول سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو نظر بند کر دیا گیا۔سلطانگیا۔ سلطان مرزا [[الغ بیگ]] نے میدان جنگ میں شکست کے بعد چونکہ ہتھیار ڈال دیے تھے اِسی لیے اُسے نظر بند کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں عبداللطیفعبد اللطیف نے مرزا [[الغ بیگ]] کو [[حج]] اداء کرنے کے لیے زادِ راہ دیا تاکہ وہ [[مکہ]] مکرمہ چلا جائے۔ عبداللطیفعبد اللطیف کا اِس سے مقصد یہ تھا کہ مرزا [[الغ بیگ]] مرکز حکومت سے دور ہو جائے اور وہ بغاوت سے بچ جائے۔ مگر ادائیگی [[حج]] کا یہ منصوبہ صرف اُس کا اپنے باپ کو قتل کرنے کا تھا جس میں وہ کامیاب ہو گیا۔ [[اکتوبر]] [[1449ء]] میں معزول سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو [[حج]] پر روانہ کر دیا گیا اور راستے میں عبداللطیفعبد اللطیف کے حکم سے اُسے [[27 اکتوبر]] [[1449ء]] کو قتل کر دیا گیا۔ چند روز بعد اُس نے اپنے بھائی عبدالعزیزعبد العزیز ابن مرزا [[الغ بیگ]] کو بھی قتل کروا دیا۔
 
==تخت نشینی و قتل==
وہ اپنے سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کے قتل کے بعد [[27 اکتوبر]] [[1449ء]] کو [[سمرقند]]، [[ماوراء النہر]] میں تخت نشیں ہوا۔ فقط 6 ماہ سے زائد حکومت نہ کرسکا۔ اِس عرصہ میں وہ تمام مذہبی شخصیات کو اپنے متعلق رائے عامہ پر جمع کرنے میں مصروف رہا مگر باپ کا قتل اُس کی شخصیت پر نمایاں لگ چکا تھا جس سے اُس کی حکمرانی کو برا گردانا گیا۔ اُمرائے حکومت کی منافقانہ پالیسیوں نے اُسے 6 ماہ سے زاِد حکومت کرنے پر روک رکھا۔ اُزبکوں کی کوششوں سے اُسے معزول کر دیا گیا اور [[9 مئی]] [[1450ء]] کو عبداللطیفعبد اللطیف قتل کر دیا گیا۔ اور [[عبداللہ مرزا]] تخت نشیں ہوا جو اُس کا عم زاد تھا۔
 
==تاریخ میں مقام==
عبداللطیفعبد اللطیف مرزا نے اپنے والد سلطان مرزا [[الغ بیگ]] کو قتل کروادیا تھا، اِس لیے اُسے تاریخ میں '''پدر کش ''' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے یعنی اپنے باپ کا قاتل۔ [[تیموری سلطنت]] میں وہ پہلا شہزادہ تھا جس نے صرف طلب حکومت کے واسطے اپنے باپ کو قتل کروا دیا۔
==حوالہ جات==