"عرفان القرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، منشا، غیر، سے، انبیا، علما، سے، لا، پزیرائی، ر\1 عمل
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 24:
[[قرآن|قرآن حکیم]] اﷲ تعالیٰ کی عظیم نعمت ہے، جو اس نے اپنے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طفیل ہمیں عطا فرمائی۔ [[اسلام]] چونکہ ایک مکمل دین ہے، جو بلاتمیز [[عرب]] و [[عجم]] تمام انسانیت کو [[اللہ]] رب العزت پر [[ایمان]] لانے کی دعوت دیتا ہے، چنانچہ غیر عرب اقوام کو قرآنی فہمی میں آسانی کے لیے مختلف ادوار میں مختلف زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کیے جاتے رہے۔ [[فہرست تراجم قرآن اردو|اردو تراجم]] میں [[شاہ رفیع الدین]]، [[شاہ عبدالقادر]]، [[سرسید احمد خان]]، [[ڈپٹی نذیر احمد]]، [[اشرف علی تھانوی]] اور [[امام احمد رضا خان]] کے تراجم تاریخی اہمیت رکھتے ہیں، جبکہ عہد جدید میں [[پیر محمد کرم شاہ]] الازھری اور [[غلام رسول سعیدی]] کے تراجم کو مقبولیت ملی۔
 
اکیسویں صدی کے عام اردو دان طبقے کے لیے قدیم تراجم کو جدید اردو زبان کی سلاست سے عاری ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر سمجھنا انتہائی دشوار ہے۔ اسی طرح مترجمین کی معاصر سائنسی تحقیقات سے ناآشنائی کی وجہ سے جدید دور کے تراجم بھی نئی نسل کے ذہنوں میں خاصے ابہام چھوڑ جاتے ہیں۔ ایسے میں '''عرفان القرآن''' عام قاری کو تفاسیر سے بےنیازبے نیاز کر دینے والا ترجمہ ہے، جو ہر ذہنی سطح کے لیے یکساں طور پر قابل فہم ہے اور جدید اردو زبان کی سلاست اور سائنسی مقامات کے ترجمہ کے حوالے سے اہل علم میں خاص شہرت رکھتا ہے۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/14/ عرفان القرآن کی اہل علم میں پزیرائی]</ref> '''عرفان القرآن''' قرآن حکیم کا ایسا ترجمہ ہے جو اردو بولنے والی دنیا میں ہر خاص و عام اور مکاتب فکر میں یکساں مقبول ہے۔<ref name="تبصرہ: سید علی غضنفر کراروی">[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/63/ تبصرہ: سید علی غضنفر کراروی] شیعہ عالم دین</ref><ref name="تبصرہ: علامہ زبیر احمد ظہیر">[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/57/ تبصرہ: علامہ زبیر احمد ظہیر] امیر مرکزی جماعت اہل حدیث پاکستان</ref> اس کی پہلی مکمل طباعت رمضان المبارک 1426ھ میں ہوئی۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/contents/sura/ar/1/ur/1/Read-Holy-Quran-with-Urdu-Translation.html یونیکوڈ اردو ترجمہ عرفان القرآن کی ویب سائٹ]</ref>
 
== خصوصیات ==
سطر 104:
* [[اہل تشیع|شیعہ]] عالم دین [[سید علی غضنفر کراروی]] نے کہا کہ ہرکسی نے اپنے عقیدے کے مطابق تراجم لکھے، مگر '''عرفان القرآن''' میں منشا اِلٰہی و رسول کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری امت کو جوڑنے کے لیے محبت اور یگانگت کی بات کرتے ہیں۔ ان کا ترجمہء قرآن فرقہ واریت کی آگ بجھا نے کا ساماں پیدا کرے گا۔<ref name="تبصرہ: سید علی غضنفر کراروی"/>
* سابق وزیر سیاحت و ثقافت پنجاب [[میاں محمد اسلم اقبال]] نے کہ قرآ ن سے جو رشتہ ٹوٹتا جا رہا ہے وہ '''عرفان القرآن''' پڑھنے سے جڑے گا، اللہ ہماری نیتوں کو درست کرے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے علمی کارنامے اہل پاکستان کا فخر ہیں، خصوصاً ترجمہء قرآن '''عرفان القرآن''' اُمت کے امراض کی دوا بن سکتا ہے۔ قرآن کے نور کو عام آدمی کے فہم تک پہنچانے میں ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی کوشش تاریخی نوعیت کی ہے۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/64/ تبصرہ: میاں محمد اسلم اقبال] سابق وزیر سیاحت و ثقافت پنجاب</ref>
* [[جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور]] کے [[شیخ الحدیث]] مولانا [[عبد التواب صدیقی]] نے خطاب کے دوران میں کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ امت مسلمہ قرآن حکیم کے ساتھ اپنا تعلق پھر سے بحال کرے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی یہ کاوش واقعی لائق صد تحسین ہے، جو ایک مینارہء نور کی حیثیت رکھتی ہے۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/65/ تبصرہ: مولانا عبدالتوابعبد التواب صدیقی] شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ لاہور</ref>
* اس موقع پر عرب علما الدکتور الشیخ [[شہاب الدین الفرفور]]، الشیخ الدکتور السید [[محمود ابو الہدیٰ الحسینی]] اور الاستاذ الفقیہ المحقق الشیخ [[اسعد محمد سعید الصاغرجی]] نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے '''عرفان القرآن''' کو اردو دان طبقہ کے لیے قابل رشک قرار دیا۔<ref>[http://www.irfan-ul-quran.com/quran/urdu/tid/66/ تبصرہ: الاستاذ الفقیہ المحقق الشیخ اسعد محمد سعید الصاغرجی] دمشق شام</ref>