"علاؤ الدین عطار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، علاؤ الدین
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 4:
 
=== نام ===
آپ کا نام محمد بن محمد البخاری ہےاورہے اور'''علاؤ الدین عطار''' کے نام سے معروف ہیں۔جبہیں۔ جب آپ کے والد ماجد نے وفات پائی تو آپ نے ان کے ترکہ سے کوئی چیز قبول نہ کی اور حالت تجرید میں [[بخارا]] کے ایک مدرسے میں داخل ہو گئے۔شروعگئے۔ شروع ہی سے آپ کی طبیعت فقر کی طرف مائل تھی۔
 
=== آثار بزرگی ===
ایک دن [[شاہ نقشبند]] اس مدرسے میں تشریف لائےجہاںلائے جہاں آپ تعلیم حاصل کر رہے تھے۔آپتھے۔ آپ نے شاہ نقشبند کی نورانی شکل دیکھی تو اٹھکر آپ کی تعظیم کے لیے کھڑے ہو گئے۔شاہگئے۔ شاہ نقشبند نے آپ میں بزرگی کے آثار دیکھ لیے تھے اسی لیےلڑکپنلیے لڑکپن ہی سے آپ پر شاہ نقشبند کی خصوصی نظر عنایت رہی۔شاہرہی۔ شاہ نقشبند آپ سے اس قدر متاثر ہوئے کہ تھوڑے ہی عرصے بعد اپنی صاحبزادی کا نکاح آپ سے کر دیا۔شاہدیا۔ شاہ نقشبندکی آپ پر خاص نظر تھی مجالس میں آپ کو اپنے پاس بٹھاتے اور بار بار آپ کی طرف متوجہ ہوتے۔بعضہوتے۔ بعض لوگوں نے اس کا سبب دریافت کیا تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ میں اس کو اس لیے اپنے پاس بٹھاتا ہوں تا کہ ان کو بھیڑیا نہ کھا جائے۔ ان کے نفس کا بھیڑیا گھات لگا ئے بیٹھا ہے اس لیے ہر لحظہ ان کا حا ل دریافت کرتا رہتا ہوں۔ چنانچہ ان کی خاص توجہ سے آپ بہت جلد درجہ کمال پر پہنچ گئے۔<ref>[http://www.hazratmuradali.com/_ur/naqshbandia/17%20ala%20uddin%20attar.htm حضرت مراد علی خاں رحمتہ اللہ علیہ<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
=== شاہ نقشبند سے تعلق ===
شاہ بہاؤالدین نقشبند بانی [[سلسلہ نقشبندیہ]] کے قریبی دوست اور سب سے پہلے خلیفہ داماد اور جانشین ہیں۔لڑکپنہیں۔ لڑکپن ہی سے آپ پر حضرت شاہ نقشبند کی خصوصی نظر عنایت رہی۔ درجہ کمال پر فائز ہونے کے بعد اپنے سامنے ہی طالبان طریقت کی تربیت خواجہ علاؤ الدین عطار کے سپرد کر دی تھی اور فرماتے تھے کہ علاؤ الدین نے ہمارا بوجھ کم کر دیا۔ یہی وہ چیز ہے کہ انوار و ولایت کے آثار بہت پہلےہیپہلے ہی سے موجود تھے ۔اور۔ اور انکی صحبت سے بہت سے سالکین مرتبہ کمال تک پہنچ گئے۔انہیگئے۔ انہی میں [[شریف الدین جرجانی]] بھی شامل تھے۔جوتھے۔ جو آپ کے متعلق فرماتے ہیں۔ ”و اللہ ما عرفت الحق سبحانہ وتعالیٰ کما ینبغی مالم اصل الیٰ خدمۃ العطار البخاری“ کہ خدا کی قسم میں نے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو جیسا چاہیے نہیں پہچانا تھا جب تک کہ میں [[علاؤالدین عطار]] کی خدمت میں نہ پہنچا۔
=== وفات ===
آپ کی وفات 20 [[ربیع الاول]] [[802ھ]] بمطابق [[20 نومبر]] [[1399ء]] کو ہوئی۔<ref>باقیات جہان امام ربانی جلد دوم،صفحہ 359 ،امام ربانی فاؤنڈیشن کراچی</ref><ref>نفحات الانس ،عبد الرحمن جامی،صفحہ 419،شبیر برادرز اردو بازار لاہور</ref>