"غزل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 9:
(تاب كس حال كو جو دانش سنے
حال هى اور كچه ہے مجلس كا)۔
کلیم الدین احمد نے غزل کو ایک نیم وحشی صنف ِ سخن قرار دیا ہے۔ یعنی غزل کے اشعار میں موضوع کے حوالے سے کوئی ربط نہیں ہوتا اور ہر شعر کا موضوع اور مطلب الگ الگ ہوتا ہے۔غزلہے۔ غزل کا ہر شعر معنوں کے لحاظ سے مکمل ہوتا ہے۔ اس کا دوسرا شعر یا اشعار سے معنوی ربط ہونا ضروری نہیں ۔نہیں۔ اگر تمام اشعار میں خیال کا تسلسل ہو تو ایسی غزل کو غزل ِمسلسل کہیں گے۔
 
==غزل اور اردو==
غزل کی اردو ادب میں کامیابی اور پسندیدگی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ ہر دور میں اہلِ اردو کے جذبات و احساسات کا ساتھ نبھانے میں کامیاب رہی ہے۔ تیزی سے بدلتے ہوئے حالات اور داخلی و خارجی اتار چڑھاؤ کے باوجود اردو شاعر کم و بیش ہر قسم کے تجربات کامیابی سے غزل میں بیان کرتے رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ ہوا ہے کہ بہت سی اصناف مثلاً [[قصیدہ]]، [[مرثیہ]] اور [[مثنوی]] وغیرہ رفتہ رفتہ قبولِ عام کے درجے سے گر گئیں مگر غزل اپنی مقبولیت کے لحاظ سے ہنوز وہیں کی وہیں ہے۔
اردو غزل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کا سب سے بڑا نمائندہ جس نے اس کو باقاعدہ رواج دیا [[ولی دکنی]] تھا۔ لیکن ولی سے غزل کاآغاز نہیں ہوتا۔ اس سے پہلے ہمیں دکن کے بہت سے شعراءکے ہاں غزل ملتی ہےجنہے جن میں [[محمد قلی قطب شاہ|قلی قطب شاہ]]، [[نصرتی]]، [[غواصی]] اور [[ملا وجہی]] شامل ہیں ۔ہیں۔ تاہم ولی وہ پہلا شخص ضرور تھا جس نے پہلی بار غزل میں مقامی تہذیبی قدروں کو سمویا۔
 
== غزل اور نظم میں فرق ==
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/غزل»