"غزوہ بنی مصطلق" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
قبیلہ بنی مصطلق نے غزوہ احد میں قریش کے ساتھ سازشیں کی تھیں جس کے بعد انہوں نے مسلمانوں سے جنگ کی تیاری شروع کر دی۔ حضرت [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|محمد]] {{درود}} کو اس کا علم ہوا تو آپ {{درود}} نے مسلمانوں کو جنگ کے لیے تیار کیا اور شعبان 6ھ میں مریسع کے مقام پر قبیلہ بنی مصطلق کے ساتھ جنگ کی جس میں جب ان کے دس افراد ہلاک ہو گئے تو وہ فرار ہونا شروع ہو گئے۔ مسلمانوں کے پاس دو ہزار اونٹ، پانچ ہزار بھیڑیں مال غنیمت کے طور پر آئیں اور لاتعداد قیدی بھی ہوئے جن میں عورتیں اور بچے شامل تھے۔ مدینہ پہنچنے کے بعد حضور {{درود}} نے اس قبیلہ کے سردار حارث بن ابی ضرار کی بیٹی جویریہ سے فدیہ دینے کے بعد نکاح کر لیا۔ جویریہ {{رض مو}} جس شخص کی قیدی بنی تھیں ان سے انہوں نے کہا کہ میں تمہیں فدیہ دے کر آزاد ہونا چاہتی ہوں مگر ان کے پاس پیسے نہیں تھے۔ وہ حضور {{درود}} کے پاس آئیں، اپنا تعارف کروایا اور ان سے فدیہ دینے کے سلسلے میں مدد طلب کی۔ حضور {{درود}} نے فرمایا کہ کیا تمہیں پسند ہے کہ میں تمہارے لیے اس سے بہتر کام انجام دوں؟ جن پیسوں کی تم قرضدار ہو اس کو میں ادا کر دوں اور تم سے شادی کر لوں۔ جویریہ {{رض مو}} اس بات سے نہایت مسرور ہوئیں چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ جب ایسا ہوا تو مسلمانوں نے حضور {{درود}} سے اس نئی قرابت داری کی وجہ سے اپنے قیدیوں کو فدیہ لیے بغیر ہی رہا کر دیا۔ اس حسنِ سلوک کی وجہ سے تمام افراد مسلمان ہو گئے اور اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔گئے۔۔<ref>السیرۃ النبویۃ از ابن ھشام جلد 3 صفحہ 307 تا 308</ref><ref>تاریخ طبری جلد 2 صفحہ 02</ref>۔
 
== حوالہ جات==