"فقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، فقہا، سے، اس لیے
سطر 1:
{{اسلامی فقہ}}
{{فقہ}}
'''فقیہ''' '''[[فقہ]]''' (سمجھ) رکھنے والے کو کہتے ہیں. اس کی جمع '''فقہاءفقہا''' ہے۔
== لغوی معنی ==
فقہ کا اصلی لغوی معنی ہے سمجھنا۔ اور سمجھ والے کو فقیہ کہا جاتا ہے
== اصولیین کی اصطلاح میں ==
[[قاموس]] میں ہے : فقہ بکسر فاء کسی چیز کو جاننا سمجھنا۔ چونکہ (تمام علوم میں) علم دین کو فضیلت حاصل ہے‘ اسلئےاس لیے فقہ کا لفظ (اصطلاح میں) علم دین کے لیے مخصوص کر لیا گیا۔
فقیہ وہ نہیں جسے صرف [[فقہ]] کی جزئیات یاد ہوں، بلکہ فقیہ سے مراد وہ شخص ہے جو مبادی یعنی (اصول) [[فقہ]] کا ماہر ہو، جسے حکم کے استخراج ('''[[استنباط]]''') کرنے کا ملکہ (اہلیت) حاصل ہو. [مسلم الثبوت : 2/362]
بعض نے کہا : معلوم کے ذریعے سے نامعلوم کو حاصل کرنا فقہ ہے یعنی علم استدلالی کے لیے یہ لفظ خاص ہے‘ اس صورت میں لفظ علم عام اور لفظ فقہ خاص ہوگا۔ اللہ نے فرمایا ہے : فَمَا لھآؤُلاآءِ الْقَوْمِ لاَ یَکَادُوْنَ یَفْقَھُوْنَ حَدِیْثًاان لوگوں کو کیا ہو گیا کہ بات سمجھ بھی نہیں سکتے۔ یعنی بات کے مضمون کا استنباط نہیں کرتے (بات کے مغز کو نہیں سمجھتے)۔
== امام ابو حنیفہ کی تعریف ==
[[امام ابو حنیفہ]] نے فرمایا : نفس کے ضرر رساں اور فائدہ بخش امور کو جاننا فقہ ہے (خواہ فکر و عقیدہ کے لحاظ سے ہو یا قول و عمل کے اعتبار سے۔سے ۔ اصول کا علم ہو یا فروع کا) فروع دین کے علم کو خصوصیت کے ساتھ فقہ کہنا [[اصطلاح]] جدید ہے (قرن اول میں یہ خصوصیت نہیں تھی)۔<ref>تفسیر مظہری، قاضی ثنا ء اللہ پانی پتی، سورہ التوبۃ،آیت 122</ref>
== فقیہ کی تعریف ==
 
سطر 20:
(البحرالرائق:1/16، مطبوعہ: زکریا بک ڈپو، دیوبند)</ref>
 
عام طور پر ہر شخص کسی بھی امر میں اس امر کا علم رکھنے والے بلکہ اس امر کے ماہر شخص کی طرف رجوع کرتا ہے ۔ مثلاً بیماری میں ڈاکٹر ، مکان کی تعمیر میں انجینئر اور مستری اور مشینری کے خراب ہو جانے کی صورت میں ، اس کا علم اور مہارت رکھنے والے مکینک شخص کی طرف رجوع کیا جاتا ہے ۔ سامنے کی بات ہے کہ اگر انسان خود دین میں ماہر نہ ہو اور اس کا علم نہ رکھتا ہو ، تو اپنا دینی فریضہ جاننے اوراس پر عمل کرنے کے لیے فقہاءفقہا کی طرف رجوع کرے اور ان سے معلوم کرے۔ شریعت کے مسائل میں شرعی دلیلوں کی بنیاد پر [[مجتہد]] کی نظر کو فتویٰ کہتے ہیں اور لوگوں کا فقہاءفقہا کی طرف رجوع کرنا اور انکے فتوے پر عمل کرنا ” [[تقلید]] “ کہلاتا ہے۔
 
==مزید دیکھیے==