"قوت اسلام مسجد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏top: درستی
م خودکار: خودکار درستی املا ← دار الحکومت، سے، صورت حال، سے
سطر 1:
[[تصویر:Qutub_minar.JPG|thumb|قوت اسلام مسجد اور قطب مینار]]
 
''قوت اسلام مسجد'' [[ہندوستان]] کے دارالحکومتدار الحکومت [[دلی|دہلی]] میں [[خاندان غلاماں|عہد خاندان غلاماں]] کی ایک عظیم یادگار جس کا "[[قطب مینار]]" عالمی شہرت کا حامل ہے۔ یہ [[قطب الدین ایبک]] کے دور کی تعمیرات میں سب سے اعلٰی مقام رکھتی ہے۔ یہ ہندوستان کی فتح کے بعد دہلی میں تعمیر کی جانے والی پہلی [[مسجد]] تھی۔ اس کی تعمیر کا آغاز [[1190ء]] کی دہائی میں ہوا۔
 
13 ویں صدی میں [[التتمش|التمش]] کے دور حکومت میں اس میں توسیع کر کے حجم میں تین گنا اضافہ کیا گیا۔ بعد ازاں اس میں مزید تین گنا اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ایک اور عظیم مینار تعمیر کیا گیا۔
سطر 7:
اس کے مشہور قطب مینار کی تعمیر کا آغاز [[1199ء]] میں ہوا تھا۔ اور بعد ازاں آنے والے حکمران اس میں مزید منزلوں کا اضافہ کرتے گئے اور بالآخر [[1368ء]] میں یہ [[مینار]] 72 اعشاریہ 5 [[میٹر ضد ابہام|میٹر]] (238 [[فٹ]]) تک بلند ہو گیا۔ اس طرح یہ مینار آج بھی اینٹوں کی مدد سے تعمیر کردہ دنیا کا سب سے بلند مینار ہے اور ہندی-اسلامی طرز تعمیر کا شاندار نمونہ سمجھا جاتا ہے۔ بنیاد پر اس کا قطر 14 اعشاریہ 3 جبکہ بلند ترین منزل پر 2 اعشاریہ 7 میٹر ہے۔ یہ مینار اور اس سے ملحقہ عمارات [[اقوام متحدہ]] کے ذیلی ادارے [[یونیسکو]] کے [[یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ|عالمی ثقافتی ورثے]] کی فہرست میں شامل ہیں۔
 
مسجد میں [[خط کوفی]] میں [[خطاطی]] کے بہترین نمونے موجود ہیں۔ مسجد کے مغرب میں [[التتمش]] کا مزار ہے جو [[1235ء]] میں تعمیر کیا گیا۔ مسجد کی موجودہ صورتحالصورت حال کھنڈر جیسی ہی ہے۔
حکیم الامت [[محمد اقبال|علامہ محمد اقبال]] نے اپنے مجموعۂ کلام "[[ضرب کلیم]]" میں ایک نظم "قوت اسلام مسجد" کے عنوان سے لکھی ہے:
<div style='text-align: center;'>