"مری" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ مساوی زمرہ جات (22): + زمرہ:پاکستان کی پہاڑیاں |
م خودکار: خودکار درستی املا ← اس طرح، نشان دہی، اس ک\1، سے، سے، اور |
||
سطر 23:
}}
'''مری''' [[پنجاب، پاکستان|پنجاب]] کے ضلع [[راولپنڈی]] کا ایک صحت افزا مقام ہے۔ جو راولپنڈی سے 39 کلومیٹر دور ہے۔ اور [[سطح سمندر]] سے
یہاں اسپتال، متعدد سکول اور جدید طرز کے ہوٹلز بھی ہیں۔ وہاں دسمبر، جنوری اور فروری سرد ترین مہینے ہیں۔ مری کا سیزن مئی سے شروع ہوتا ہے اور عموما ستمبر تک سیاح وہاں رہتے ہیں۔
سطر 31:
ملکہ کوہسار مری پاکستان کے شمال میں ایک مشہور اور خوبصورت سیاحتی تفریحی مقام ہے۔ مری شہر دارلحکومت اسلام آباد سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔ مری کا سقر سر سبز پہاڑوں، گھنے جنگلات اور دوڑتے رقص کرتے بادلوں کے حسیں نظاروں سے بھرپور ہے۔ گرمیوں میں سر سبز اور سردیوں میں سفید رہنے والے مری کے پہاڑ سیاحوں کے لیے بہت کشش کاباعث ہیں۔
اس سات ہزار فُٹ بلند سیاحتی مقام کی بنیاد برطانوی دور حکومت میں رکھی گئی تھی۔ لیکن آج کل مری سطح سمندر سی تقریباََِ 2300 میٹر یعنی 8000 فُٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ مری کی بنیاد 1851 میں رکھی گئی تھی اور یہ برطانوی حکومت کا گرمائی صدر مقام بھی رہا۔ ایک عظیم الشان چرچ شہرکے مرکز کی
مری "30 '54 33 شمال عرض و بلد اور "30 '26 73 مشرق عرض و بلد پر اور سطح سمندر سے 7،517 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ راولپنڈی اسلام آباد سے ایک گھنٹے (54 کلومیٹر) کی مسافت پر یہ پنجاب کا سب سے زیادہ قابل رسائی پہاڑی سیاحتی مقام ہے۔ یہاں سے آپ موسمِ گرما میں کشمیر کی برف پوش پہاڑیوں کا نظارہ کر سکتے ہیں جبکہ بارشوں کے دنوں میں (جولائی سے اگست) بادلوں کے کھیل تماشے اور سورج کے غروب ہونے کا منظر تو روز ہی نظر آتا ہے۔ اس پہاڑی تفریح گاہ کے کچھ حصے خصوصاً کشمیر پوائنٹ جنگلات سے بھرپور اور انتہائی خوبصورت ہیں۔ زندگی کے ہر پہلوسے لوگ خصوصاً فیملیاں،
مری کی اک علاحدہ سی کشش ہے۔ یہاں پہنچ کر آپ فطرت کو اپنے قدموں تلے محصوص کرتے ہیں۔ آپ موسم گرما کے دوران یہاں سے کشمیر کے دل آویز برف پوش چوٹیوں کا نظارہ کر سکتے ہیں جبکہ بارشوں کے دنوں میں آپ کو اکثر یہاں سورج اور بادلوں کی آنکھ مچولی دیکھنے کو ملے گی۔ یھاں پر گرمیوں میں اُ گائے جانے والے مشہور پھلوں میں [[سیب]]، [[ناشپاتی]] اور [[خوبانی]] وغیرہ شامل ہیں۔ آپ کو یہاں ہر جگہ پہاڑی لوگوں کی ثقافت دیکھنے کو ملے گی۔
|