"مناجات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، غور و فکر، سے، کر دے
سطر 1:
== مناجات دعائیں حمد وندنا آرتی سالم یاسنا ==
 
زبانوں کے اختلاف کو الگ رکھ کر اگر ہم تمام مذاہب کی الہامی کتب کا غور وفکرو فکر کے ساتھ مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ مذاہبِ عالم میں جو دعائیں اور حمدیں پڑھی جاتی ہیں ان کے معنی اور مفہوم میں کوئی بنیادی فرق نہیں ہے، چاہے ہم اسے حمد کہیں، ہندوآرتی، بدھ وندنا، یہودی سالم، پارسی یاسنا
یہودی و مسیحی افراد اپنی ہر دعا اور حمد کی ابتداءاور آخر میں ”ہلّلُو یاہ“ Hallelujah پکارتے ہیں۔ ”ہلّلُو“ یعنی حمد کرو ”یاہ“ لفظ یہواہ یعنی خدا کا مخفف ہے۔ ہلّلُو یاہ کے لغوی معنی ہیں خدا کی حمد کرو۔ عربی میں اس کا ترجمہ ”الحمدﷲ“ ہوگا۔
اسی طرح ہندی میں بولا جانے والا لفظ ”ہری اُوم“ یا ”ہرے اوم“ کے لغوی معنی بھی الحمدﷲ کے ہیں۔ سنسکرت زبان کے لفظ اوم ` کے لغوی معنی ایسی ہستی اور نور کے ہیں جو کائنات کی وسعتوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ ظاہر ہے یہاں کائنات پر محیط اس ہستی سے مراد ﷲ ہی ہے اور ہری یا ہرے حمد و ثنا کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اسی طرح اہلِ ہنود ہر روز صبح جو آرتی (حمد) پڑھتے ہیں ”اوم جے جگدیش ہرے“ اگر اس کا ترجمہ کیا جائے تو سورۃ فاتحہ کی پہلی آیت آپ کے ذہن میں گونجنے لگے گی ”اوم`“ کے معنی ﷲ کے ہیں ”جے“ کہتے ہیں کسی شے کے مالک، رب اور پروردگار کو ”جگدیش“ کا مآخذ جگ ہے جس کے معنی عالم کے ہیں۔ جگدیش کے معنی عالمین اور کائنات کے ہیں اور ”ہرے“ حمد کےِلیے استعمال ہوتا ہے۔ چنانچہ ”اوم جے جگدیش ہرے“ کا ترجمہ ہوگا ﷲ رب العامین کی حمد کرو یعنی الحمد اﷲ رب العالمین!
سطر 34:
تلفظ: ستوتو گارو واہمنگ اہورائی مزدائی اشائچا واہشتائی دادم مہیچا شماہےچہ اچہ اوائد یمہی وہو شتہرم توئی مزدا اہورا اپیما وسپا یاوے ہشتھرستو نے ناوا ناری وائے اُبویو انگھو ہاتم ہُدا ستیما
 
ترجمہ: حمد و ثنائے مدح خدا (اہور مزدا) کے لیے جو بہتر راہ دکھانے والا ہے۔ ہماری خدمات ہماری نسبت ہمارا اقرار تیرے لیے ہے۔ اور تیری اچھی سلطنت میں اے خدا (اہورمزدا) ہمیں ہمیشہ کے لیے داخل کردے۔کر دے۔ تُو ہی ہمارا حقیقی بادشاہ ہے۔ ہمارا ہر مرد اور ہر عورت تیری ہی عبادت (اطاعت) کرتا ہے کیونکہ تُو بہت مہربان ہے تمام عالمین کے لیے۔ (یاسنا۔ 41۔ ترجمہ ایل ایچ ملنر 1898ئ)
 
== گوتم بدھ کی وندنا ==