"ملا داد اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← \1 رہے، غیر، سے، سے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 11:
 
== 2002ء میں ==
سن دو ہزارایک میں طالبان کی حکومت گرنے کے وقت ملا داد اللہ شمالی افغانستان میں تھے اور قندوز میں ایک ہزار طالبان جنجگجوؤں کے ساتھ گھیرے میں لے لیے گئے۔اطلاعاتگئے۔ اطلاعات کے مطابق جب ملا داد اللہ شمالی اتحاد کے فوجی دستوں کے گھیرے میں آ گئے تو انہوں اس شرط پر ہتھیار ڈالنے پر رضامندگی ظاہر کی کہ ان کو ساتھیوں سمیت شہر سے باحفاظت نکل جانے دیا جائے۔کچھجائے۔ کچھ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ملا داد اللہ نے ہتھیار پھینکنے سے انکار کر دیا لیکن وہ وہاں سے غائب ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
 
== امریکی قبضے کے بعد ==
سن دوہزار تین میں سامنے والی اطلاعات کے مطابق ملا داد اللہ کو پاکستان میں دیکھا گیا جہاں وہ افغانستان میں جنگ کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے لوگوں کو قائل کر رہے تھے۔سنتھے۔ سن دو ہزار تین میں طالبان کے رہمنا ملا عمر نے ملا داد اللہ کو طالبان مجلس شوری میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ملا داد اللہ اورزگان علاقے میں طالبان رہنما رہے۔
 
== وجہ شہرت ==
سطر 21:
افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کے بارے میں ملا داد اللہ نے کہا تھا کہ’ کافر‘ خود کش حملہ آوروں کا راستہ نہیں روک سکتے اور وہ امریکی اور ان کے حمایتوں کے خلاف اپنا جہاد جاری رکھیں گے۔
 
ملا داد اللہ نے ایک موقع پر کہا تھا کہ افغانستان میں طالبان طیاروں کو گرانے کے لیے ایک نیا ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔ایکہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ان کے پاس سینکڑوں خودکش بمبار ہیں جو ان کے حکم پر افغانستان میں موجود غیر ملکی فوجیوں کے خلاف آپریشن کر سکتے ہیں۔
 
ملا داد اللہ کا تعلق جنوبی افغانستان میں ہونے والی اغواء کی حالیہ وارداتوں سے بھی جوڑا جاتا رہا ۔رہا۔ ملا داد اللہ کی جانب سے غیر ملکیوں کے سر قلم کیے جانے کی ویڈیوز بھی جاری کی جاتی رہی ۔
 
ملا داد اللہ کا نام ان طالبان رہنماؤں میں شامل تھا جنہیں افغانستان کی حکومت نے پاکستان سے واپس لانے کے لیے کہا تھا۔
سطر 31:
 
 
[[Image:Dadullah body.jpg|framepx|thumb|left|ملا داد اللہ ]]2007ء میں اتحادی افواج اور افغان انتظامیہ نے کئی دفعہ ان کی گرفتاری کے دعوے کیے لیکن وہ سب غلط ثابت ہوئے۔آخرہوئے۔ آخر کارمئی دو ہزارسات میں ملک کے جنوبی حصے میں لڑتےہوئےلڑتے ہوئے مارےگئے۔ مارےگئے۔لیکنلیکن طالبان نے ان کی ہلاکت کی تردید کی۔
 
[[زمرہ:افغان اسلام پسند]]