"منصوبہ:رہنمائے اسلوب" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سنہ \1، سے، اس ک\1، سے، علما
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 7:
خلاصہ الانساب، غناء الادیب فی شرح مغنی اللبیب ،شرح خطبہ الزہرااور دعائے کمیل اور دعائے جوشن کبیر انکی تالیفات میں سے ہیں ۔
عمر كحالة نے معجم المؤلفين ج 12 - ص 74 نے اس کتاب کے بارے میں کہا :
«من تصانيفه : تنقيح المرام في علم الكلام ،الكلام، جامع الأحاديث ،الأحاديث، الحديقة في علم القيافة ،القيافة، خلاصة الأنساب ،الأنساب، وخلاصة العروض»
مصنف کی تصنیفات میں سے تنقیح المرام،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خلاصہالمرام،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خلاصہ الانساب ۔۔۔۔۔ ہیں ۔
آقا بزرگ تہرانی (مت 1389 ھ ق) نے بھی “الذريعة ج 26 - ص 289” میں اسے محمد نجف کرمانی کی کتاب کہا ہے :
«[ 1446 ] ( خلاصة الأنساب ) لمحمد نجف المشهدي الشيعي من علما الأخبارية توفي سنة 1295 كما في ذيل كشف الظنون ج 1 ص 433 .»
خلاصہ الانساب شیعہ اخباری عالم محمد نجف کرمانی متوفی 1295ھ ق کی تالیف ہے جیسا کہ کشف الظنون کے ذیل میں مذکور ہے ۔ہے۔
هدية العارفين - ج 2 - ص 380 میں إسماعيل باشا البغدادي(مت 1339 ھ ق ) لکھتے ہیں :
« له تنقيح المرام في علم الكلام . جامع الأحاديث . الحديقة في علم القيافة . خلاصة الأنساب . خلاصة العروض . شرح خطبة الزهراء . شرح دعاء كميل . غناء الأديب في فهم مغنى اللبيب لابن هشام . كشف الغوامض في علم الفرائض »
تنقیح المرام فی علم الکلام ۔۔۔۔۔۔۔ خلاصہ الانساب ۔۔۔وغیرہ۔۔۔ وغیرہ محمد نجف کرمانی کی تالیفات ہیں۔
'''خلاصہ الانساب کے مصنف اور اس کا تعارف '''
خلاصہ الانساب کے مصنف کا نام "محمد نجف" ہے جو کرمان کے رہنے والے تھے اور پھر مشہد میں منتقل ہو گئے اسی لیے انہیں کتابوں میں "محمد نجف کرمانی مشہدی" کے نام سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔ہے۔
سید محسن امین عاملی نے اعیان الشیعہ - ج 10 - ص 79 میں کہا :ٍ
« الشيخ محمد نجف الكرماني أصلا والمشهدي موطنا أصله من كرمان وجاور في المشهد الرضوي وتوفي فيه سنة 1292 عالم عارف أديب فاضل محدث على مشرب أهل العرفان وطريقة الاخباريين لہ من المؤلفات خلاصہ الانساب وغناء الأديب في شرح مغني اللبيب وشرح خطبة الزهراء وشروح دعاء كمل والجوشن والصباح وجامع الأحاديث وشرح شرائع الاسلام وخلاصة العروض وغیرہ ہیں ۔»
محمد نجف کرمان کا اصلی وطن کرمان تھا اور پھر وہ مشہد میں رہے اور وہیں 1292 ھ ق میں فوت ہوئے ۔وہ۔ وہ اہل عرفان اور اخباریوں کے مسلک پر چلنے والے ایک عارف ،عارف، فاضل، محدث ،ادیب اور عالم تھے ۔تھے۔ خلاصہ الانساب کے علاوہ انکی تالیفات : غناء الأديب في شرح مغني اللبيب وشرح خطبة الزهراء وشروح دعاء كمل والجوشن والصباح وجامع الأحاديث وشرح شرائع الاسلام وخلاصة العروض وغیرہ ہیں ۔
عمر کحالہ "معجم المؤلفين - ج 12 - ص 74" میں اس کے بارے میں لکھتے ہیں :
«محمد المشهدي ( 000 - 1292 ه‍ ) ( 000 - 1875 م ) محمد نجف المشهديالمشهدي، ، العجمي ،العجمي، الشيعي متكلممتكلم، ،محدث، محدثنسابة، ،عروضي، نسابة ، عروضي ، نحوي ،نحوي، فرضي . من تصانيفه : تنقيح المرام في علم الكلام ،الكلام، جامع الأحاديث ،الأحاديث، الحديقة في علم القيافة ،القيافة، خلاصة الأنساب ،الأنساب، وخلاصة العروض . »
محمد نجف مشہدی عجمی شیعہ متکلم،محدث،نسابہ عروضی، نحوی۔۔۔ تھے انکی تصنیفات : تنقیح المرام فی علم الکلام۔۔۔۔۔۔۔ ہیں۔
'''محمد نجف کرمانی کی پیدائش اور وفات '''
سطر 34:
«۔۔ من فقهاء الاخبارية المتوفى سنة 1295 خمس وتسعين ومائتين وألف »۔
اخباری شیعہ علما میں سے محمد نجف کرمانی 1295 ھ ق میں فوت ہوئے اور یہی سنہ وفات بزرگ تہرانی نے الذريعة - ج 7 - ص 215 میں نقل کیا ہے ۔
لیکن الذريعة - ج 7 - ص 215 کی پاورقی میں محمد نجف کرمانی کا سنہ وفات 1306 مذکور ہےاورہے اور وہاں تصریح ہے کہ ان کا سنہ وفات ہم سے «ح» کے ذیل میں رہ گیا تھا نیز اس بات کی بھی تصریح ہے کہ مصنف نے خلاصہ الانساب 1295 میں تحریر کی تھی ۔
'''نسخہ کتاب '''
تا حال کسی نے اس کتاب کے خطی یا چاپی نسخے کے دیکھے جانے کی خبر نہیں دی ہے یہی وجہ ہے جنہوں نے بھی اس کتاب کا تذکرہ کیا انہوں نےاسکےنے اسکے مندرجات کی طرف اشارہ نہیں کیا البتہ اس کے اجمالی مندرجات کی جانب علامہ اقای شہاب الدین مرعشی نے "کشف الارتیاب ص 120/121" میں مجمل اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں قریش کے علویوں اور غیر علویوں کے انساب مذکور ہیں ۔واللہ۔ واللہ اعلم۔
 
{{Uncategorized|date=جولا‎ئی 2013}}