"ہیلری کلنٹن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار: خودکار درستی املا ← رہیں، سے، سے
سطر 62:
 
ڈونلڈ ٹرمپ کی بدزبانی کا مقابلہ
ہلیری کلنٹن کے مقابلے میں عہدہ�¿ صدارت کے لیے ری پبلکن پارٹی کے امیدوار 70سالہ ارب پتی کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی شخصیت اور متنازع بیانات کی وجہ سے ایسے فوائد بھی ملے ہیں جو دوسرے امیدواروں کے حصہ میں نہ آسکے۔ ٹرمپ کو اپنے بیانات کی وجہ سے ذرائع ابلاغ میں اس قدر جگہ ملی کہ انھیں اپنی انتخابی مہم چلانے کے لیے اشتہاروں پر زیادہ رقم خرچ نہیں کرنی پڑی۔ اگرچہ17مئی2016کو ٹرمپ نے فاکس نیوز کی پریزینٹر میگن کیلی(Megyn Kelly) سے انٹرویو کے دوران تسلیم کیاکہ انھیں اپنی انتخابی مہم میں غلیظ زبان استعمال کرنے پرافسوس ہے لیکن ان کے بقول وہ اس کے بغیراتنی آسانی سے کامیاب نہیں ہو سکتے تھے۔ واضح رہے کہ میگن کیلی کے ساتھ گذشتہ سال اگست میں ہونے والی پہلی صدارتی بحث کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی تلخ کلامی ہوئی تھی۔ اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ بھی سہولت ہے کہ وہ اپنی مہم کے لیے اپنی جیپ سے رقم خرچ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک انہوں نے اپنی مہم پر چار کروڑ 90 لاکھ ڈالر خرچے ہیں جن میں سے تین کروڑ 60 لاکھ ڈالر ان کی اپنی رقم تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو انفرادی طور پر ملنے والے عطیات میں چھوٹے عطیات کی تعداد زیادہ ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ انھیں عوامی سطح پر بھی بے پناہ حمایت حاصل ہے لیکن کئی دفعہ ان کی تقریر شروع ہونے سے پہلے ہاتھا پائی کے واقعات بھی تسلسل سے ہوتے رہے ہیں۔ بہرحال انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے ہلیری کو زچ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیااور ہلیری نے بڑے تحمل سے ٹرمپ کے ہر وار کا مقابلہ کیا۔ رواں برس27اپریل کو ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ہلیری کلنٹن عورت نہ ہوتیں تو انھیں پانچ فیصد ووٹ بھی نہ ملتے۔ انھیں صدارتی دوڑ میں صرف ایک ہی فائدہ ہے کہ وہ عورت ہیں۔ ہلیری کلنٹن نے جواباً کہا”اگر عورتوں کے لیے ہیلتھ کیئر منصوبے، تنخواہ دار فیملی چھٹی اور خواتین کو برابری کی تنخواہ کے لیے کوشش کرنا عورت کارڈ کھیلنا ہے تو مجھے ایسا ہی سمجھیں“۔ پرائمری انتخابات کے آخری دنوں ہلیری کلنٹن نے تنگ آکر ڈونلڈ ٹرمپ کو”خطرناک حد تک بے ربط“ شخصیت قرار دے دیا اور کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارت کے لیے انتہائی غیر موزوں ہیں ،ان کا منتخب ہونا ایک تاریخی غلطی ہوگی۔ ہلیری نے کہا کہ صدارت سنبھالنایہ حقیقت سے قریب تریعنی کوئی ریالٹی ٹی وی شو نہیں بلکہ ایک ناقابلِ تردیدحقیقت ہے۔ بہرحال ہر طرح کے زبانی اورنفسیاتی حملوں کے باوجود ہلیری کلنٹن نے اپنی پیش قدمی جاری رکھی اوراپنے خطابات میں ووٹرز کو یقین دلانے میں کامیاب رہی ںرہیں کہ وہ اپنے تجربے اور وژن کے مطابق امریکا کو بحرانوں سے نکال کر ایک بار پھر دنیا کی واحد سپر پاور بنانے کا جامع اور قابلِ عمل منصوبہ رکھتی ہیں۔
 
ہلیری اور خواتین۔۔۔