"نظریہ بازی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، اور، علما
سطر 1:
'''نظریہ بازی''' شعبہ ہے [[applied mathematics|اطلاقی ریاضیات]] کا جو [[social science|معاشرتی سائنس]]، خاص طور پر [[معاشیات|اقتصادیات]] میں استعمال ہوتا ہے،ہے اور اس کے علاوہ [[حیاتیات]]، [[ہندسیات|ہندسیہ]]، [[سیاسیات|سیاسی سائنس]]، [[international relations|عالمی تعلقات]]، [[شمارندیات|شمارندی سائنس]]، اور [[فلسفہ]] میں۔ نظریہ بازی حکمت عملی کی صورت حال میں طرز عمل کو ریاضیاتی طور پر تسخیر کرنے کی کوشش کرتی ہے، جہاں فرد کی راہ چن کر کامیابی حاصل کرنا دوسرے افراد کی اپنی راہ چننے پر منحصر ہو۔ اصل میں اس نظریہ کی ترقی ان صورتحالوں میں ہوئی جہاں ایک فرد دوسرے کے نقصان کی صورت میں فائدہ اُٹھاتا ہے ([[صفر حاصل جمع]])، اس کو اب پھیلا کر وسیع جماعتی تفاعل صورتحالوں پر لاگو کر دیا گیا ہے، جن کو بہت سے [[Game theory#Types of games|کسوٹیوں]] کے مطابق جانچا جاتا ہے۔ آج نظریہ بازی ایک چھتری یا 'اتحادی میدان' شعبہ ہے معاشرتی علوم کی منطقی طرف کے لیے، جہاں 'معاشرتی' کی وسیع تر تفسیر کی جاتی ہے، جس میں انسانی اور غیر انسانی کھلاڑیوں کو شامل کیا جا سکتا ہے۔
{{اصطلاح برابر|
نظریۂ بازی<br /> اطلاقیات <br />توازنات <br /> تراکب <br />اتفاق|
game theory<br /> applications <br /> equilibria <br /> overlap <br /> coincide
}}
نظریہ بازی کے روایتی اطلاقیات ان بازیوں میں توازنات ڈھونڈنے کی کوشش کرتے ہیں۔ توازن میں ہر کھلاڑی نے ایسی حکمت عملی اپنا لی ہوتی ہے،جس میں ان کا تبدیلی کرنا غیر اغلب ہوتا ہے۔ بہت سے [[equilibrium concept|توازن تصور]] کو یہ تخیل پکڑنے کے لیے ترقی دی گئی ہے (، جن میں بہت مشہور [[Nash equilibrium|ناش توازن]] ہے)۔ ان توازن تصورات کی تحریک مختلف ہوتی ہے جو اطلاقیہ پر منحصر ہوتی ہے، اگرچہ یہ اکثر تراکب کرتے یا اتفاق کرتے ہیں۔ یہ طریقہ کار تنقید سے خالی نہیں،نہیں اور مخصوص توازن تصور کی موزنیت پر بحث جاری ہے، توازنات کی موزنیت پر بھی،بھی اور زیادہ جامع طور پر ریاضیاتی تمثیل گری کی افادیت پر بھی۔
 
اگرچہ اس سے پہلے بھی کچھ ترقیاتی کام ہو چکا تھا، نظریہ بازی کا شعبہ 1944ء میں [[John von Neumann|جان نیومین]] اور [[Oskar Morgenstern|آسکر مورگنسٹرن]] کی کتاب [[Theory of Games and Economic Behavior|نظریہ بازی اور اقتصادی طرزعمل]] کے ساتھ معرض وجود میں آیا۔ 1950 کی دہائی میں بہت سے علماءعلما نے اس نظریہ میں ترقیاتی کام کیا۔ 1970 کی دہائی میں خاص طور پر حیاتیات میں اس کا اطلاق کیا گیا، اگرچہ اس پر 1930ء سے کام ہوتا رہا تھا۔ بہت سے شعبوں میں نظریہ بازی کو اہم آلہ مانا جاتا ہے۔ آٹھ نظریہ بازی کے ماہر افراد کو اقتصادیات میں [[نوبل انعام]] مل چکا ہے، جبکہ [[John Maynard Smith|جان سمتھ]] کو اس کا حیاتیات میں اطلاق کرنے پر [[Crafoord Prize|کرافُورڈ انعام]] ملا۔
{{Mathematics-footer}}