"نظامی گنجوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← گزاری، سے، سے، شعرا |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 18:
}}
'''نظامی گنجوی''' چھٹی صدہجری میں شہر گنجہ میں پیدا ہوئے ان کی تاریخ ولادت 520 ہجری سے 525 ہجری قمری تک بتائی گئی
==ابتدائی حالات==
نظامی [[آذربائیجان]] کے نواح میں گنجا یا گنجہ نامی دیہات میں پیدا ہوئے۔ نظامی کا ابھی بچپن ہی تھا کہ والد کا وصال ہو گیا۔ اس غم کا اثر نظامی پر آخر عمر تک رہا۔ شہر گنجہ سرزمین ایران کا مشہور شہر تھا یہ شہر دریائے ارس اور دریائے کر کے درمیان واقع تھا یہ علاقہ دنیاے اسلام اور مسیحی خطے کے درمیان سرحد مانا جاتا تھا اسی وجہ سے عالم اسلام کے مجاھدین اپنی مقدس سرزمین کا دفاع کرنے کے لیے یہاں پر جمع ہوتے تھے یہاں کے باشندوں کو ارانی کہا جاتا تھا ان کی زبان ایرانی اور لہجہ ارانی تھا ارانی لہجہ اس زمانے میں رائج آذری لہجے سے ملتا جلتا تھا
==شاعری==
* نظامی نے پہلی مثنوی [[مخزن الاسرار]] [[1174ء]] میں لکھی، جس کو [[بہرام شاہ رومی]] کے نام معنون کر کے پانچ ہزار دینار سرخ اورایک اونٹ انعام
* دوسری مثنوی [[خسرو شریں]]، [[ساسانی سلطنت|ساسانی دور]] کی ملکہ [[شیریں (ملکہ )|شیریں]] اور [[خسرو پرویز]] کے عشق کی داستان پر مبنی ہے، اس میں کل چھ ہزار اشعار ہیں۔ یہ مثنوی [[1180ء]] میں لکھی گئی۔ اس مثنوی کو طغرل بن ارسلان سلجوقی کے نام کیا اور اس سے چودہ دیہات جاگیر انعام میں پائے۔
* [[شروان شاہ]] ابو المظفر اخستان بن منوچہر نے ایک بار نظامی سے مشہور عربی قصے [[لیلیٰ مجنوں]] کو لکھنے کی فرمائش کی۔ نظامی نے چار ہزار اشعار پر [[1188ء]] میں اس کو مکمل کر کے شروان کے نام معنون کیا۔
* [[1196ء]] میں نظامی نے ساسانی دور کے قصے ہفت پیکر کو مثنوی کی صورت لکھا اور اسے امیر مراغہ علاءالدین کے نام منسوب
* پانچویں مثنوی جس کو اس نے سکندر نامہ، شرف نامہ، مقبل نامہ اور اقبال نامہ جیسے نام دیے ہیں، اس کے دو حصے ہیں۔ پہلے حصے میں سکندر یونانی کو فاتح اور دوسرے میں حکیم و پیغمبر بتایا
انی پانچ مثنویوں کو '''خمسہ نظامی''' کہتے ہیں۔ خمسہ نظامی کی مقبولیت سے متاثر ہو کر اور شعرا نے بھی خمسہ لکھیں، مگر صرف امیر خسرو اور [[جامی]] کے ہی خمسہ نے مقبولیت حاصل کی۔<ref>قومی کونس برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی، جامع اردو انسائیکلوپیڈیا،
===نمونہ کلام===
سطر 40:
==تنقید==
نظامی کے کلام میں پندگوئی کو اہم مقام حاصل ہے۔ انھوں نے مثنویوں میں اپنے لڑکے محمد نظامی کو نصیحتیں کی ہیں لیکن یہ نصیحتیں ہر نوجوان کے لیے ہو سکتی ہیں۔ ان کا پیرایہ بیان اثر پزیر اور دل نشین ہے۔ نصیحت عموما ناگوار ہوتی ہے لیکن ان کے کہنے کا انداز ایسا ہے کہ تلخی پیدا ہونے نہیں پاتی۔ مثنویوں میں کئی مختصر قصے نظم کیے ہیں اور ان سے اچھے نتائج استخراج کیے ہیں۔ ان کی مثنویاں نہایت سبک، مترنم اور رواں ہیں۔ ان میں نغمگی ہے اور سازوں کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہیں اور پڑھی جاتی ہیں۔ نظامی فن موسیقی سے بھی واقف تھے۔ مثنوی خسرو شیریں میں انھوں نے تیس راگوں کے نام گنائے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ مثنویوں میں ان کا لہجہ مترنم ہے۔ انھوں نے اپنی مثنویوں کی ابتدا عموما طلوع آفتاب، تاروں بھری رات یا باد نسیم کے صبح کے ہلکے جھونکوں سے کی ہے۔ ان کی منظر کشی اور عکاسی نہایت دلکش ہے۔ تازہ اور اچھوتے
==وفات==
نظامی نے ساری عمر اپنے وطن گنجہ میں ہی گزاری وہ صرف ایک بار ہی شہر سے باہر تبریز
== مزید دیکھیے ==
|