"نماز کسوف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، اور
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 9:
پھر لمبا رکوع کرے۔
 
پھر رکوع سے سر اٹھا کر : " سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ،حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ " کہے
 
پھر دوبارہ سے سورہ فاتحہ کے ساتھ کسی دوسری سورت کو ملا کر لمبی قراءت کرے، تاہم اب کی بار قراءت پہلے سے قدرے کم ہو گی۔
سطر 15:
پھر دوسری بار لمبا رکوع کرے  لیکن یہ پہلے رکوع سے قدرے کم لمبا ہو گا۔
 
پھر رکوع سے سر اٹھائے اور " سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ،حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ " کہے پھر کافی دیر تک کھڑا رہے۔
 
پھر دو لمبے لمبے سجدے کرے، اسی طرح دونوں سجدوں کے درمیاں بھی کافی دیر تک بیٹھے [جلسہ کرے]۔
سطر 23:
تفصیلات کے لیے دیکھیں: " المغنی" از: ابن قدامہ: (3 / 323)  اور  " المجموع " از: نووی  (5/48)
 
نماز کسوف کے اس طریقے کی دلیل عائشہ رضی اللہ عنہا سے صحیح بخاری: (1046) اور مسلم: (2129) میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: "ایک بار نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں سورج گرہن ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد چلے گئے اور لوگوں نے آپ کے پیچھے صفیں بنا لیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر کہی اور پھر لمبی قراءت فرمائی، پھر آپ نے تکبیر کہہ کر لمبا رکوع کیا، پھر آپ نے " سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ۔۔۔" کہا اور کھڑے رہے سجدہ نہیں کیا ،کیا، پھر آپ نے دوبارہ لمبی قراءت فرمائی لیکن یہ پہلی قراءت سے قدرے کم تھی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ تکبیر کہتے ہوئے لمبا رکوع کیا تاہم یہ پہلے رکوع سے کم  لمبا تھا۔
 
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے " سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ،حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ "  کہا ۔
 
پھر آپ سجدے میں چلے گئے اور پھر دوسری رکعت بھی بعینہٖ اسی انداز سے پڑھائی۔
سطر 31:
اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے [دو رکعت نماز میں] چار رکوع اور چار سجدے فرمائے "
 
واللہ اعلم.اعلم۔
 
==بیرونی روابط==