"نیو یارک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خانہ معلومات کے اندراج کی درستی
م خودکار: خودکار درستی املا ← اس لیے، امریکا، زیادہ، ابتدا، سے، سے، اور، \1 رہی، ایشیا، خود مختار، کیے، کے، تنازع
سطر 53:
مطلوبہ مضمون پر جائیے
 
* [[نیویارک شہر]]: امریکہامریکا کا سب سے عظیم شہر
* [[نیویارک|ریاست نیویارک]]: امریکہامریکا کی ایک ریاست
 
'''نیو یارک''' متحدہ امریکا کے شمال مشرق کی ایک ریاست ہے۔ نیویارک امریکہامریکا کی پچاس ریاستوں میں رقبہ کے حساب سے ستائیسویں، آبادی کے تناسب سے تیسری اور شرح آبادی کے تناسب سے ساتویں بڑی ریاست ہے۔ نیویارک جنوب میں [[نیو جرسی]] اور [[پنسلوانیا]] اور مشرق میں [[کنیکٹیکٹ]]، [[میساچوسٹس]] اور [[ورمونٹ]] کی ریاستیں ہیں۔ نیویارک کی بین الاقوامی سرحد [[کینیڈا]] سے ملتی ہے اور شمال مغرب میں [[اونٹاریو]] اور شمال میں [[کیوبیک]] کے صوبے ہیں۔
 
[[نیو یارک شہر]] اکیاسی لاکھ کی آبادی کے ساتھ امریکا کا سب سے گنچان آباد شہر اور نیویارک ریاست کے چالیس فیصد
لوگوں کا گھر ہے۔ یہ شہر سرمایہ کاری اور ثقافت کا مرکز پہچانا جاتا ہے اور باب ہجرت (گیٹ وے آف امیگریشن) جانا جاتا ہے۔ امریکی محکمہ تجارت کے مطابق نیویارک غیر ملکی سیاحوں کی اولین ترجیح ہے۔ اس شہر کا نام سترہویں صدی کے [[ڈیوک آف یارک]]، جیمس اسٹوارٹ اور مستقبل کے [[جیمس دوم اور ہفتم]] [[برطانیہ]] اور [[اسکاٹ لینڈ]] پر رکھا گیا۔
 
سترہیوںست رہیوں صدی عیسوی میں ڈچ آبادکاروں کے اس علاقہ میں آمد کے وقت یہاں مقامی امریکی قبائل بستے تھے۔ 1609 میں ڈچ جہازران [[ہینری ہڈسن]] نےاس علاقہ پر پہلا دعوٰی کیا۔ 1614 میں دور حاضر کے شہر [[البانی]] کے قریب قلعہ نساء کی بنیاد رکھی گئی اور جلد ہی ڈچ آبادیوں کو [[نیا ایمسٹرڈیم]] اور [[وادی دریائے ہڈسن]] میں بسایا گیا اور نئے نیدر لینڈ کی بنیاد رکھی گئی۔ 1664 میں برطانیہ اس بستی پر قابض ہو گیا۔
 
تقریباًً ایک تہائی [[امریکی انقلابی جنگوں]] کے میدان نیویارک میں سجے۔ 1777 میں نیویارک کا ریاستی آئین پاس ہوا۔ 26 جولائی 1788 میں نیویارک ریاستہائے متحدہ امریکا کے آئین کو منظور کرنے والی گیارہویں ریاست بنی۔
 
== تاریخ ==
=== سترہیوںست رہیوں صدی ===
1609 میں ہینری ہڈسن کے سفر نے اس علاقہ میں یوپیوں کی آمد کا آغاز ہوا۔ وہ ڈچ ایسٹ انڈیا کمپنی کے لیے جہاز رانی کرتے ہوئے ایشیاءایشیا کا راستہ ڈھونڈتے ہوئے بالائی خلیج نیویارک میں 11 ستمبر کو داخل ہوئے۔
<ref>[http://blog.insidetheapple.net/2008/09/new-yorks-many-911-anniversaries-staten.html Nevius, Michelle and James, "New York's many 9/11 anniversaries: the Staten Island Peace Conference"], ''Inside the Apple: A Streetwise History of New York City'', 2008-09-08. Retrieved 2012-9-24.</ref> ان کی واپسی پر خبر پھیلنے کے بعد ڈچ تاجروں نے پوستین تجارت کے لئیے اس ساحل کا رخ کیا۔ اس کے بعد سترہویں صدی کے دوران علاقائی لوگوں سے کھالوں کی تجارت کو فروغ دینے کے لیے قائم ہونے والی تجارتی منڈی بڑھ کر [[نئے نیدر لینڈ]] کی کالونی بن گئی۔ ان تجارتی منڈیوں میں [[فورٹ نساؤ]] (قیام 1614، موجودہ دور کے [[البانی]] شہر کے قریب)؛ [[فورٹ اورنج]] (قیام 1624، نزد [[دریائے ہڈسن]]، موجودہ دور کے شہر البانی کے جنوب میں)، 1647 میں یہ بڑھ کر [[بیوروک]] کی بستی بنی اور پھر البانی شہر قیام میں آیا؛ [[فورٹ ایمسٹرڈیم]] (قیام 1625، جو بڑھ کر [[نیا ایمسٹرڈیم]] بنا اور موجودہ دور کا [[نیویارک شہر]] قیام میں آیا)، اور ایسوپس (قیام 1653، موجودہ دور کا [[کنگسٹن نیویارک|کنگسٹن]] شہر)۔ رینسلارسوک کی پیٹرون شپ (1630) کی کامیابی، جو البانی شہر کے گرد واقع تھی اور انیسویں صدی کے وسط تک قائم رہی، اس بستی کی ابتدائی کامیابی کی وجہ بنا۔ دوسری اینگلو ڈچ جنگ کے دوران اس کالونی پر انگریزوں نے قبضہ کر لیا۔ تیسری اینگلو ڈچ جنگ (1672–1674) میں ڈچ نے نیویارک شہر کو واپس حاصل کر لیا اور اس کا نام نیؤ اورنج رکھ دیا گیا، مگر ویسٹ منسٹر معاہدہ کے تحت ایک سال بعد انگریزوں کو اس کا قبضہ واہس مل گیا۔<ref>Scheltema, Gajus and Westerhuijs, Heleen (eds.),''Exploring Historic Dutch New York''. Museum of the City of New York/Dover Publications, New York (2011). ISBN 978-0-486-48637-6</ref>
 
=== امریکی انقلاب ===
سطر 79:
9 جولائی 1776 کو نیویارک نے آزادی کے اعلامیہ کی منظوری دی۔ <ref>{{cite web |url=http://www.history.com/minisites/fourthofjuly/viewPage?pageId=690 |title=آزادی کا اعلامیہ |publisher=history.com |accessdate=2008-04-10|archiveurl = http://web.archive.org/web/20080409165028/http%3A//www.history.com/minisites/fourthofjuly/viewPage%3FpageId%3D690 |archivedate =2008-04-09|deadurl=yes}}</ref> نیویارک کے ریاستی آئین کو 10 جولائی 1776 کو وائٹ پلینس، نیویارک میں ایک سیاسی اجتماع میں بنایا گیا۔ 20 اپریل 1777 میں [[جون جے]] کا بنایا ہوا ایک نیا آئین اپنایا گیا۔ 30 جولائی 1777 میں [[جورج کلنٹن]] کنگسٹن میں نیویارک کے پہلے گورنر مقرر ہوئے۔
 
امریکی جنگ آزادی کی سب سے بڑی لڑائی؛ جنگ لانگ آئیلینڈ ( دوسرا نام: جنگ بروکلن) نیویارک میں اگست 1776 میں لڑی گئی اور اس میں برطانوی فوج فاتح ٹھری۔ اس فتح نے نیویارک کو تنازعہتنازع کے دوران برطانیہ کی شمالی امریکہامریکا میں فوجی اور سیاسی کاروائیوں کا گڑھ بنا دیا۔ یہی وجہ تھی کے نیویارک جنرل [[جارج واشنگٹن]] کے انٹیلی جنس نیٹ ورک کی توجہ کا باعث بنا۔
 
[[ملف:Surrender of General Burgoyne.jpg|thumb|left|برطانوی جنرل [[جون برگوئن]] [[ساراٹوگا]] کی لڑائی میںہتھیار ڈالتے ہوئے 1776 میں]]
سطر 85:
1777 میں کونٹیننٹل فوجوں نے ساراٹوگا کی لڑائی میں برطانیہ کی دو اہم فوجوں میں سے ایک کو قابو کر لیا، جس نتیجہ میں [[فرانس]] انقلابیوں کا حامی بنا۔
 
اس دوران اپنی خودمختاریخود مختاری اور آزادی کی خواہش مند مقامی ایروکیز قوموں میں سے چار نے برطانوی فوجوں کا ساتھ دیا؛ صرف اونیڈاس اور ان پر انحصار کرنے والے ٹسکاروراس قبیلوں نے امریکیوں کا ساتھ دیا۔ <ref>{{cite book|title=The Divided Ground: Indians, Settlers, and the Northern Borderland of the American Revolution|author=Alan Taylor|publisher=Knopf|isbn=978-0-679-45471-7|year=2006}}</ref>
1778 اور 1779 کی سلیوان مہم نے 50 کے قریب ایروکیز گاؤں اور فصلیں مسمار کیں جس کے نتیجہ میں پناہ گزیروں نے برطانوی نیاگرا کا رخ کیا۔ <ref>{{cite web |title=Sullivan/Clinton Interactive Map Set |url=http://www.sullivanclinton.com/mapset/shell.swf |accessdate=2010-08-30}}</ref> جنگ کے اختتام کے بعد برطانوی حامی ایروکیز قبائل کو کینیڈا میں بسایا گیا اور برطانیہ نے انڈین زمین کا بیشتر حصہ امریکہامریکا کے حوالہ کر دیا۔ کیونکہ نیویارک ریاست نے کانگریس کی منظوری کے بغیر ایروکیز قبائل سے معاہدہ کیا تھا لہٰذا خریدی گئی زمیں کے کافی حصّہ پر آج بھی کچھ قبائل اپنا دعوٰی جتاتے ہیں۔ کوئی پانچ ملین ایکڑ (20000 مربع میل) سابقہ ایروکیز علاقے انقلابی جنگ کے بعد فروخت کئےکیے گئے جس سے نیویارک کے شمالی علاقوں نے تیز رفتاری سے ترقی کی۔<ref>Chen, David W. ''Battle Over Iroquois Land Claims Escalates'' [http://query.nytimes.com/gst/fullpage.html?res=9806E2DF1E3BF935A25756C0A9669C8B63&sec=&spon=&pagewanted=3] نیو یارک ٹائمز. مئی 16, 2000. . Retrieved 2008-04-11.</ref> پیرس معاہدہ کے تحت 1783 میں سابق تیرہ کالونیوں میں بسنے والی برطانوی فوج کے آخری دستے 1783 میں نیویارک سے روانہ ہوئے، جسے کافی عرصہ تک انخلا کے دن کے نام سے منایا گیا۔
 
26 جولائی 1788 میں کافی گرما گرمی کے عمل کے بعد نیویارک، ریاستہائے متحدہ امریکا کے آئین کو تسلیم کرنے والی گیارویں ریاست بنی۔ <ref>{{cite web |url=http://www.usconstitution.net/rat_ny.html|title=New York's Ratification |publisher=The U.S. Constitution Online |accessdate=2008-04-10}}</ref>
 
=== انیسویں صدی ===
انیسویں صدی کے ابتداءابتدا میں بننے والی نہروں سے قبل مغربی نیویارک تک رسائی ایک مشکل عمل تھا۔ دریائے ہڈسن اور دریائے موہاک کو وسطی نیویارک تک ہی استعمال کیا جا سکتا تھا اور دریائے سینٹ لارنس میں اونٹاریو تک سفر کیا جا سکتا تھا، [[نیاگرا آبشار]] کیوجہ سے مغرب کی جانب بڑی جھیلوں تک رسائی ممکن نہیں تھی لہٰذا مغربی نیویارک تک صرف زمینی راستہ کے ذریعہ سفر ممکن تھا۔
 
[[ملف:BaldwinsvilleLock24.jpg|thumb|right|[[ایری نہر]] بننے سے نیویارک کی صنعتکاری کو فروغ ملا.]]
سطر 101:
[[ملف:Ellis Island immigration footage.ogg|thumb|right|امیگریشن ڈپو اور قریبی ایلس جزیرہ کی بندرگاہ کا منظر]]
 
انیسویں صدی کے ابتداءابتدا سے بیسویں صدی کے وسط تک نیویارک شہر متحدہ امریکا میں ہجرت کی مرکزی بندرگاہ رہا۔ گو کے متحدہ امریکا میں ہجرت کا قانوں پاس ہو چکا تھا مگر ہجرت پالیسی کا قومی سطح پر کوئی باظابطہ معمول نہیں تھا۔ 1890 میں وفاقی حکومت نے براہ راست اس دائرہ اختیار کو لازم قرار دیا۔ اس سے قبل یہ معاملہ ریاست سطح پر طے پاتا اور پھر ریاست اور وفاقی حکومت کے درمیان طے پاتا۔ زیادہ تر مہاجرین دریائے ہڈسن اور مشرقی دریاؤں کے کنارے بسے جو حالیہ دور کا ڈاؤن ٹاؤن مینھٹن علاقہ ہے۔ 4 مئی 1847 کو نیویارک ریاست کی قانون ساز مجلس نے ہجرت کو باظابطہ کرنے کے لیے کمشنر برئے ہجرت کا بورڈ تشکیل دیا۔ <ref>[http://www.nps.gov/history/history/online_books/elis/castle_garden.pdf National Park Service: Castle Garden as An Immigrant Depot:1855-1890]</ref>
 
نیویارک کا پہلا مستقل ہجرت ڈپو 1855 میں کلنٹن محل میں بنایا گیا۔ اس ڈپو پر سب سے پہلے پہنچنے والے مہاجرین تین پانی کے جہازوں پر لائے گئے۔ کلنٹن محل نے 18 اپریل 1890 تک ہجرت ڈپو کا کام دیا، یعنی اس وقت تک جب تک وفاقی حکومت نے ہجرت کا اختیار اپنے قابو میں نہیں کر لیا۔ اس دوران اسی لاکھ مہاجرین کلنٹن محل کے دروازوں سے گزر چکے تھے۔(ہر تین میں سے دو مہاجر)۔ <ref>[http://www.nps.gov/cacl/index.htm National Park Service: Castle Clinton]</ref>
 
وفاقی حکومت نے ہجرت کا اختیار اپنے پاس کرنے کے بعد ہجرت کا محکمہ قائم کیا، جس کے لیے نیویارک کی بندرگاہ کے شمال میں واقع تین ایکڑ پر محیط ایلس جزیرہ کو چنا گیا۔ ایلس جزیرہ جو پہلے ہی وفاقی ملکیت تھا، ماضی میں گولا بارود کے ڈپو کے طور پر استعمال ہوتا رہا تھا۔ ایلس جزیرہ کا چناؤ اس کے الگ تھلگ مقام پر ہونے کیساتھ نیویارک شہر اور نیوجرسی کے شہر جرسی سٹی ریلوے لائن کے قریب ہونے کیوجہ سے کیا گیا، جس پر ایک مسافر کشتی کے ذریعہ آرام سے پہنچا جا سکتا تھا۔ استعمال سے پہلےاس جزیرہ کو بہتری کی ضرورت تھی جس میں زمین کی بھرائی شامل تھی، اسلیےاس لیے وفاقی حکومت نے کچھ عرصہ بارج دفتر کے ڈپو کا عارضی استعمال کیا۔<ref>Vincent J. Cannato: American Passage: The History of Ellis Island. p.50: Harper Collins (2009) ISBN 0-06-074273-9</ref>
 
ایلس جزیرہ 1 جنوری 1892 میں کھولا گیا اور 1924 کے قومی اصلیت قانون کے پاس ہونے تک استعمال ہوتا رہا۔ 12 نومبر 1954 میں اس جزیرہ ہر امیگریشن کی کارروائی مستقل طور پر بند کر دی گئی۔
سطر 111:
1892 سے 1954 کے دوران باوہ ملین کے زائد تارکین وطن ایلس جزیرہ سے امریکا داخل ہوئے، آج سو ملین سے زائد امریکی کلنٹن قلعہ اور ایلس جزیرہ سے داخل ہونے والے افراد سے اپنا شجرہ جوڑ سکتے ہیں۔
 
یہ جزیرہ نیویارک اور نیو جرسی ریاست کے درمیان کافی عرصہ تک تنازعہتنازع کا باعث بنا رہا۔ اس مسئلہ کا حل 1998 میں امریکی عدالت عظمٰی کے فیصلہ سے ہوا جس کے مطابق اس جزیرہ کے اصل 3۔3 ایکڑ کو نیویارک اور بقیہ 5۔27 ایکڑ جو 1834 میں سمندر کی بھرائی سے حاصلی کیا گیا تھا نیو جرسی میں شامل کر دیا گیا۔ <ref>نیو یارک ٹائمز: THE ELLIS ISLAND VERDICT: THE RULING; High Court Gives New Jersey Most of Ellis Island [http://www.nytimes.com/1998/05/27/nyregion/ellis-island-verdict-ruling-high-court-gives-new-jersey-most-ellis-island.html?pagewanted=all&src=pm]</ref>
 
آج بھی یہ جزیرہ وفاقی حکمت کی ملکیت ہے۔ اسے مئی 1965 میں صدر لنڈن جانسن نے قومی پارک بنا دیا اور یہ مجسمہ آزادی قومی یادگار کا حصہ ہے۔ 1990 میں اسے امیگریشن عجائب گھر کے طور پر عوام کے لیے کھول دیا گیا۔<ref>[http://www.nps.gov/stli/index.htm National Park Service]</ref>
سطر 132:
نیویارک ریاست کے جنوب کا بیشتر حصّہ الیگھینی سطح مرتقع پر مبنی ہے، جو جنوب مشرق سے اٹھتا ہے اور کیٹسکل کی پہاڑیوں تک جاتا ہے۔ مشرقی حصہ کا سارا پانی دریائے الیگھینی کے ذریعے نکلتا ہے، اس کے علاوہ سسکیوہینا اور ڈیلاویر کے دریائی سلسلہ بھی پانی کے اخراج میں مدد دیتے ہیں۔ نیویارک ریاست کا سب سے اونچا مقام مارسی پہاڑ ہے جو ایڈیرونڈاک پہاڑی سلسلہ میں واقع ہے۔<ref name=usgs>{{cite web |date=اپریل 29, 2005 |url=http://erg.usgs.gov/isb/pubs/booklets/elvadist/elvadist.html#Highest |title=Elevations and Distances in the United States |publisher=U.S Geological Survey |accessdate=2006-11-06}}</ref>
 
نیویارک کی سرحد دو عظیم جھیلیں (ایری اور اونٹاریو، جو دریائے نیاگرا سے مربوط ہیں)؛ کینیڈا کے صوبے [[اونٹاریو]] اور [[کیوبیک]]؛ چیمپلین جھیل؛ نیو انگلینڈ کی ریاستیں ([[ورمونٹ]]، [[میساچوسٹس]] اور [[کنیکٹیکٹ]]؛ بحر اوقیانوس،اوقیانوس اور [[نیو جرسی]] اور [[پنسلوانیا]] کی ریاستوں سے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ نیوئارک کی سمندی سرحد پر [[روڈ آئلینڈ]] موجود ہے۔
 
نیویارک شہر کی میٹرو آبادی کے علاوہ ریاست کا بیشتر حصہ کھیت کھلیان، جنگلات، دریاؤں، پہاڑوں اور جھیلوں پر مشتمل ہے۔ نیویارک کا ایڈیرونڈاک پارک امریکا کا سب سے بڑا قومی پارک ہے۔ اس پارک کا کل رقبہ [[ییلوسٹون نیشنل پارک]]، ییسومائٹ، گرینڈ کینین (عظیم وادی)، گلیشیئر اور اولمپک عوامی پارک کے کل رقبہ سے بڑا ہے۔ <ref>[http://apa.ny.gov/About_Park/index.html About the Adirondack Park], Adirondack Park Agency. Retrieved 2009-07-01.</ref>
 
[[دریائے ہڈسن]] کی ابتداءابتدا جھیل [[ٹیئر آف کلاؤڈ]] (اردو: بادلوں کا آنسو) سے ہوتی ہے اور یہ جنوب کی سمت میں ریاست کی مغربی حصہ سے جھیل جارج اور جھیل چیمپلین کا پانی کا اخراج کئےکیے بغیر گزرتا ہے۔ جھیل جارج کا پانی جھیل کے شمال سے جھیل چیمپلین میں خارج ہوتا ہے، جس کا شمالی حصہ کینیڈا میں میں شامل ہے جہاں اس کا پانی رچلیو میں خارج ہوتا ہے اور وہاں سے دریائے سینٹ لارنس میں جاتا ہے۔
 
نیویارک کی پانچ میں سے چار برگ (بلدیہ) دریائے ہڈسن کے منہ پر موجود تین جزیروں پر ہیں ان میں: مینھٹن جزیرہ، اسٹیٹن جزیرہ، لانگ آئیلینڈ شامل ہیں جن میں بروکلن اور کوئینس شامل ہیں
سطر 150:
<blockquote><center>
{| class="wikitable" "text-align:center;font-size:60%;"|
|+ '''نیویارک ریاست کے شہروں کے مایانہ کم سے کم اور ذیادہزیادہ سے ذیادہزیادہ درجہ حرارت (°F)'''<ref>{{cite web|url=http://www.ustravelweather.com/new-york/|title=Typical High and Low نیویارک کے شہروں کے درجہ حرارت|publisher=US Travel Weather
|accessdate=2010-03-24}}</ref>
|-
سطر 171:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[البانی]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#555fff; color:#000;"| 31<br />13
| style="text-align:center; background:#555fff; color:#000;"| 34<br />16
سطر 186:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[بنگ ہیمپٹن]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#c5dfe1; color:#000;"| 28<br />15
| style="text-align:center; background:#c5dfe1; color:#000;"| 31<br />17
سطر 201:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[بفالو]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#0ff; color:#000;"| 31<br />18
| style="text-align:center; background:#0ff; color:#000;"| 33<br />19
سطر 216:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[لیک پلاسڈ]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#FFFF00; color:#000;"| 27<br />5
| style="text-align:center; background:#FFFF00; color:#000;"| 32<br />8
سطر 231:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[لانگ بیچ]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#2a8000; color:#000;"| 39<br />23
| style="text-align:center; background:#2a8000; color:#000;"| 40<br />24
سطر 246:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[نیویارک شہر]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#e34234; color:#000;"| 38<br />26
| style="text-align:center; background:#e34234; color:#000;"| 41<br />28
سطر 261:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[روچسٹر]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#bbb222; color:#000;"| 31<br />17
| style="text-align:center; background:#bbb222; color:#000;"| 33<br />17
سطر 276:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[سائراکیوز]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#cd7f32; color:#000;"| 31<br />14
| style="text-align:center; background:#cd7f32; color:#000;"| 34<br />16
سطر 292:
 
{| class="wikitable" "text-align:center;font-size:90%;"|
|+ '''نیویارک ریاست کے شہروں کے مایانہ کم سے کم اور ذیادہزیادہ سے ذیادہزیادہ درجہ حرارت (°C)'''
|-
|+ '''(سینٹی گریڈ)'''
سطر 312:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[البانی]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#555fff; color:#000;"|{{convert| 31|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|13|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#555fff; color:#000;"|{{convert| 34|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|16|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 327:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[بنگ ہیمٹن]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#c5dfe1; color:#000;"|{{convert| 28|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|15|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#c5dfe1; color:#000;"|{{convert| 31|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|17|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 342:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[بفالو]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#0ff; color:#000;"|{{convert| 31|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|18|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#0ff; color:#000;"|{{convert| 33|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|19|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 357:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[لیک پلاسڈ]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#FFFF00; color:#000;"|{{convert| 27|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|5|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#FFFF00; color:#000;"|{{convert| 32|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|8|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 372:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[لانگ بیچ]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#2a8000; color:#000;"|{{convert| 39|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|23|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#2a8000; color:#000;"|{{convert| 40|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|24|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 387:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[نیویارک شہر]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#e34234; color:#000;"|{{convert| 38|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|26|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#e34234; color:#000;"|{{convert| 41|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|28|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 402:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[روچسٹر]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#bbb222; color:#000;"|{{convert| 31|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|17|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#bbb222; color:#000;"|{{convert| 33|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|17|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 417:
|-
! style="background:#f0f8ff; color:#000; height:16px;"| [[سائرا کیوز]]
! style="background:#f0f8ff; color:#000;"|ذیادہزیادہ<br />کم
| style="text-align:center; background:#cd7f32; color:#000;"|{{convert| 31|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|14|°F|°C|disp=output number only}}
| style="text-align:center; background:#cd7f32; color:#000;"|{{convert| 34|°F|°C|disp=output number only}}<br />{{convert|16|°F|°C|disp=output number only}}
سطر 483:
 
=== شہر اور میٹرو علاقہ ===
نیویارک ریاست میں 62 شہر ہیں۔ ریاست کا سب سے بڑا اور متحدہ امریکہامریکا کا سب سے گنجان آباد شہر نیویارک جس میں پانچ کاؤنٹیاں (بورو) ہیں: برونکس، نیویارک (مینھاٹن)، کوئینز، کنگز (بروکلن) اور رچمنڈ (اسٹیٹن جزیرہ)۔ نیویارک شہر میں ریاست کے دو تہائی لوگ آباد ہیں۔
 
{{Largest cities