"نیوٹرینو" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م حوالہ جات/روابط کی درستی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 59:
 
ان تینوں نیوٹرینو کی [[غزل]] (spin) بایئں طرف ہوتی ہے۔<br />
ان تینوں نیوٹرینو کے فنا کنندہ ذرے (anti particle) بھی ہوتے ہیں جنہیں antineutrino کہتے ہیں۔ اینٹی نیوٹرینو کی [[غزل]] (spin) دائیں طرف ہوتی ہے۔ نیوٹرینو کی علامت کے اوپر لکیر اینٹی نیوٹرینو کو ظاہر کرتی ہےمثلاًہے مثلاً <math>\bar{\nu_e} </math> اور <math>\bar{\nu_T} </math>
 
== β− decay ==
سطر 72:
 
== β+ decay ==
مثبت بیٹا تنزل کے دوران ایک پروٹون توانائی جذب کر کے ایک نیوٹرون، ایک پوزیٹرون اور ایک الیکٹرون نیوٹرینو بناتا ہے۔ نیوٹرون پروٹون سے بڑا ہوتا ہے اس لیے پروٹون سے نیوٹرون بنانے میں توانائ جذب ہوتی ہے۔ سورج کے مرکز میں یہی عمل جاری رہتا ہے۔ اسطرحاس طرح بننے والا نیوٹرون جب کسی دوسرے پروٹون سے ملکر [[ڈیوٹیریئم|ڈیوٹیریم]] بناتا ہے تو جذب شدہ توانائ سے کہیں زیادہ توانائ خارج کرتا ہے۔
 
[[ملف:Standard Model of Elementary Particles.svg|thumb|300px|Standard Model of Elementary Particles]]
سطر 80:
 
== رفتار ==
[[البرٹ آئنسٹائن|آئن سٹائن]] کے نظریہ کے مطابق مادہ کبھی بھی روشنی کی رفتار یا اس سے زیادہ رفتار سے حرکت نہیں کر سکتا۔ فوٹون روشنی کی رفتار سے اس لیے حرکت کر سکتا ہے کیونکہ اس کی حالت سکون کی کمیت (rest mass) صفر ہوتی ہے اور حرکت کرتے ہوئے فوٹون میں جو کمیت ہوتی ہے وہ اسکیاس کی حرکت کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اگر نیوٹرینو میں تھوڑی بہت بھی حالت سکون کی کمیت ہے تو اسکیاس کی رفتار روشنی کی رفتار سے لازماً کم ہو گی۔
 
== مسئلہ شمسی نیوٹرینو ==
نیوٹرینو کی ایجاد کے تھوڑے عرصے بعد ہی یہ مسئلہ سامنے آیا کہ حساب کی رو سے سورج سے جتنے الیکٹرون نیوٹرینو دنیا تک پہنچنے چاہیئں اسکےاس کے آدھے یا اس سے بھی کم آ رہے ہیں۔ 30 سال بعد یہ معلوم ہوا کہ ذراتی طبیعیات کے [[معیاری نمونہ]] (standard model of particle physics) کے برخلاف نیوٹرینو نہ صرف کمیت کا حامل ہوتا ہے بلکہ ایک طرح کا نیوٹرینو دوسری طرح کے نیوٹرینو میں تبدیل بھی ہو سکتا ہے۔ اس تبدیلی کو نیوٹرینو کا ارتعاش (neutrino oscillation) کہتے ہیں۔
 
== سپر نوا 1987A ==
23 فروری 1987ء میں [[آسمان]] پر ایک [[ستارہ]] [[سپرنوا]] کی شکل میں پھٹا جسے supernova 1987A کا نام دیا گیا۔ یہ ہماری زمین سے ایک لاکھ 60 ہزار [[نوری سال]] کے فاصلے پر تھا۔<ref>[http://hyperphysics.phy-astr.gsu.edu/hbase/Astro/sn87a.html#c1 hyperphysics]</ref> اس سے نیوٹرینو کی ایک بوچھاڑ نکلی جو ہماری [[زمین]] تک بھی پہنچی۔ یہ بوچھاڑ 13 سیکنڈ تک جاری رہی اور اس دوران جاپان میں 10 نیوٹرینو شناخت ہوئے جو دنیا کو چیرتے ہوئے دوسری طرف سے آئے تھے۔ اسی [[سپرنوا]] کی [[روشنی]] نیوٹرینو کی بوچھاڑ آنے کے کئی گھنٹے بعد زمین تک پہنچی حالانکہ روشنی کی رفتار نیوٹرینو کی رفتار سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسکیاس کی وجہ یہ تھی کہ ستارے کے مرکز سے نکلنے والی روشنی کو ستارے کی غیر شفاف گیسوں سے باہر آنے میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے جبکہ نیوٹرینو کسی مادے سے انتہائ کم حد تک تعامل کرتے ہیں اس لیے فوراً ستارے سے باہر آ جاتے ہیں۔<ref>[https://medium.com/the-physics-arxiv-blog/first-evidence-of-a-correction-to-the-speed-of-light-65c61311b08a First Evidence Of A Correction To The Speed of Light<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><br />
[[سورج]] کے مرکز میں عمل [[نویاتی ائتلاف|فیوزن]] کے دوران جب ایک [[اولیہ (جوہر)|پروٹون]] ایک [[تعدیلہ|نیوٹرون]] میں تبدیل ہوتا ہے تو توانائی ([[نوریہ|فوٹون]]) کے ساتھ الیکٹران نیوٹرینو بھی بنتے ہیں۔ نیوٹرینو صرف دو سیکنڈ میں سورج سے باہر آ جاتے ہیں جبکہ فوٹون کو باہر آنے میں دس لاکھ سال لگتے ہیں۔