"دریائے ستلج" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
[[تصویرفائل:Sutlej Valley from Rampur ca. 1857.jpg|تصغیر|دریائے ستلج]]
 
'''دریائے ستلج ''' [[پنجاب ]] کے دریاؤں ميں سے ایک دریا کا نام ہے۔ یہ تبت کی ایک جھیل'''راکشاستل'''سے نکلتاہے اس کی کل لمبائی 1448 کلومیٹر ہے ستلج کو یونانی زبان میں سرخ دریابھی کہاجاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا قدیم نام ستادری ہے تبت کے مقامی لوگ اسے دریائے ہاتھی بھی کہتے ہیں دریائے ستلج ہمالیہ کی گھاٹیوں سے گزر کر ہماچل پردیش کی ریاست میں 900 میل تک کے علاقے کو سیراب کرتا ہوا، ضلع ہوشیار پور کے میدانی علاقوں میں آ جاتا ہے۔ یہاں سے ایک بڑی نہر کی شکل میں جنوب مغرب کی طرف بہتا ہوا دریائے بیاس میں گر کر پاکستانی پنجاب کے ضلع قصور میں پاکستانی علاقہ میں داخل ہوتا ہے اور اوچ شریف سے ہوتا ہوا پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں ضم ہوجاتا ہے یہ مقام بہاولپور سے 62 کلومیٹر مغرب میں ہے۔ دیپالپور کے نزدیک ہیڈ سیلمانکی سے گزرتا ہوا بہاولپور اور بہاولنگر کے اضلاع کی زمینوں کو سیراب کرتا ہے۔ نواب بہاولپور نے اپنی ریاست کو زرخیز بنانے کے لیے دریائے ستلج سے نہریں نکالیں، جن کا پانی نہ صرف زمینوں کو سیراب کر رہا ہے بلکہ صحرائے چولستان کے کچھ علاقوں میں فصلیں اگانے میں استعمال ہوتا ہے۔<br />
1960ء کے [[سندھ طاس معاہدہ]] کے تحت اس دریا کے پانی پر [[بھارت]] کا حق تسلیم کیا گیا ہے۔ ہندوستان نے دریائے ستلج پر بھاکڑہ ننگل ڈیم تعمیر کیا ہے، جس سے 450,000 کلو واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے اور اس کا پانی زرعی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان نے دریائے ستلج سے سرہند کینال اور وادیٔ ستلج کے نام سے نہری منصوبے تعمیر کرکے علاقے کو زرخیز بنا دیا ہے۔<br />
اس دریا کے پانی سے بھارتی صوبوں [[پنجاب (بھارت)|پنجاب]]، [[ہریانہ]] اور [[راجستھان]] میں زرعی زمین سیراب کی جاتی ہے۔ دریائے ستلج میں بھارت سے پاکستانی علاقے میں پانی اب صرف سیلاب کی صورت میں داخل ہوتا ہے کیونکہ بھارت اسے Flood Release River کے طور پر استعمال کرتا ہے۔<br />
1849ء میں سکھوں اور انگریزوں کے درمیان جنگ سے پہلے یہ دریا ایک سرحد کا کام انجام دیتا تھا۔ کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائے ستلج، دریائے سندھ سے مل جاتا ہے۔ زمانہ قدیم میں دریائے ستلج تحصیل احمد پور شرقیہ کے قصبہ اُچ شریف کے نزدیک سے گزرتا تھا۔ اس کے نشانات آج بھی موجود ہیں۔<ref>پاکستان کی سیر گاہیں شیخ نوید اسلم</ref>
 
سطر 9:
 
{{حوالہ جات}}
{{جغرافیہ پنجاب}}
{{پاکستان کے دریا}}
{{آب پاکستان}}
{{Commonscatزمرہ کومنز|Sutlej River}}
 
== نگار خانہ ==
سطر 22 ⟵ 21:
</gallery>
 
[[زمرہ:پنجاب، پاکستانایشیاء کے بین الاقوامی دریا|ستلج]]
[[زمرہ:سندھ کے دریا]]
[[زمرہ:بھارت کے دریا]]
[[زمرہ:دریائےپاک سندھبھارت کے معاونسرحد]]
[[زمرہ:سرحد دریا|ستلج]]
[[زمرہ:ہماچل پردیش کے دریا]]
[[زمرہ:پاکستان کے دریا|ستلج]]
[[زمرہ:دریائے سندھ طاس]]
[[زمرہ:پنجاب (بھارت) کے دریا|ستلج]]
[[زمرہ:ایشیاءپنجاب، پاکستان کے بین الاقوامی دریا|ستلج]]
[[زمرہ:پاک بھارت سرحد]]
[[زمرہ:تبت کے دریا|ستلج]]
[[زمرہ:دریائے سندھ کے معاون]]
[[زمرہ:دریائے سندھ طاس]]
[[زمرہ:سرحد دریا|ستلج]]
[[زمرہ:سندھ کے دریا]]
[[زمرہ:ہماچل پردیش کے دریا]]