"چی گویرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← کیے، امریکا، ہو گئے، پڑ گئی، سے، سے، اور، \1 رہا، \1 رہی، کی بجائے، پڑ گیا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 7:
چی بنیادی طور پر میڈیکل کا طالب علم تھا، تعلیمی کیرئر کے دوران ہی اس کے اندر سیاحت کا شوق پیدا ہوا اور [[1950ء]] سے لیکر [[1953ء]] تک اس نے [[جنوبی امریکا]] کو تین بار اپنی سیاحت کا مرکز بنایا، جس میں پہلے1950ء میں اس نے [[دوچرخہ|سائیکل]] پر تنہا 4500 کلومیٹر کا سفر براعظم کے جنوب سے شمال کی جانب طے کیا۔
 
پھر دوسرا سفر اس نے [[1951ء]] میں [[موٹر سائیکل]] پر طے کیا۔جوکیا۔ جو تقریباً دگنا لمبا یعنی8000 کلومیٹر تھا۔ تیسرا سفر اس نے 1953ء میں کیا– تینوں بار اس نے متعدد ممالک جیسے [[چلی]] ، [[پیرو]] ، [[ایکواڈور]] ، [[کولمبیا]] ، [[وینیزویلا]] ، [[پاناما|پانامہ]] ، [[برازیل]] ، [[بولیویا]] اور [[کیوبا]] کراس کیے۔
 
اس سفر کو موٹر سائیکل جرنی کے نام سے یاد کیا جا تا ہے، جس پر کئی کتابیں،اور خود اس کی یاداشتیں چھپ چکی ہیں اور ایک فلم بھی بن چکی ہے اسی نام سے ہے۔
 
اس سفر کے دوران چی کے مشاہدے میں جہاں بے پناہ اضافہ ہوا، وہی جب وہ دیہاتوں اور چھوٹے چھوٹے شہروں اور قصبوں سے گزرا، تو وہاں کے رہنے والےباشندوںوالے باشندوں کی حالت زار، غربت اور بھوک اور بیماریوں نے اس کی آنکھیں کھول دیں، وہ غریبوں کے لیے بہت حساس دل رکھتا تھا، اوراس مشاہدے سے اس نتیجے ‏پر پہنچا، کہ تقریباً تمام جنوبی امریکا اس وقت کٹھ پتلی حکمرانوں کے زیر تسلط ہے اور ان کی آڑ میں [[سرمایہ داری نظام]] یہاں جڑ پکڑ رہا ہے، جس کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ امریکا بہادر خود ہے۔
 
وہ اچھی طرح جانتا تھا کہ یہ دونوں یعنی سرمایہ دارانہ نظام اور اس کا سرپرست امریکا کبھی بھی غریبوں کے دوست نہیں ‏ہوسکتے اور ان کی تسلط سے اس خطے کو آزاد کرانے کے لیے اسے اپنی تعلیم چھوڑ کر انقلابی راہ اپنانی پڑے گی۔
سطر 17:
== گواتیمالا==
 
اپنے تیسرے سفر کے دوران وہ [[گواتیمالا]] پہنچا، جہاں کے صدر گزمین کے خلاف امریکن [[سی آئی اے]] سرگرم تھی، تاکہ اس کی حکومت گراکر اپنی پسند کا کٹھ پتلی حکمران بٹھا یا جاسکے۔اورجاسکے۔ اور اس سازش میں وہ کامیاب بھی ہو گئے۔جسگئے۔ جس پر نئی امریکن نواز حکومت کے خلاف مختلف کیمونسٹ گروپ سرگرم ‏ہو گئے۔چیگئے۔ چی نے بھی ان کاساتھ دیا۔مگردیا۔ مگر جلد ہی وہ اختلافات کا شکار ہو گئے اور گزمین نےباغیوںنے باغیوں کی سربراہی کرنے کی بجائے [[میکسیکو]]کے سفارت خانےمیںخانے میں گھس کر پناہ لی۔ جس سے اس کی بحالی کی تحریک کمزور پڑ گئی اور حکومتی کارندے ان پر بھاری پڑ گئے، چی نے آخری لمحے تک مزاحمت کی، مگر بالاآخر اسے بھی ‏اپنے سفارت خانے میں پناہ طلب کرنی پڑی۔
 
== کیوبا ==
چی 1954ء میں [[میکسیکو]] چلاگیا، وہاں ایک سال تک جنرل [[ہسپتال]] میں [[الرجی]] کا شعبہ سنبھالنے کے بعد [[1955ء]] میں اس کی ملاقات کیوبا کے نئے ابھرتے انقلابی لیڈر [[فیدل کاسترو]] کے بھائی [[رائول کاسترو]] سے ہوئی، جس نے اس کی سوچ سے متاثر ہوکر بعد میں اسے اپنے بھائی سے ملوایا۔ اس ملاقات کو اگر چی کی ‏زندگی کا نقطہ آغاز کہا جائے تو بےجابے جا نہ ہوگا، دونوں نے متضاد شخصیت ہونے کے باوجود ایک دوسرے کو کافی متاثر کیا اور چی نے کاسترو کی تحریک میں شمولیت اختیار کرلی۔
 
دونوں کا نشانہ امریکی نواز کیوبن حکمران باتستاتھا، جو ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا تھا، یہ تحریک تقریباً چار سال چلی، اس دوران چی نے باقاعدہ گوریلا ٹریننگ بھی لی اور اس میں بہت کامیاب رہا۔ کاسترو بھی اس کی قابلیت اور ڈسپلن سے بہت متاثر تھا، یہی وجہ تھی کہ کچھ ہی عرصے میں اسے اپنا دست راست بنالیا۔
سطر 35:
چی [[1965ء]] کی شروعات میں [[جمہوری جمہوریہ کانگو]] پہنچا، اس کے ساتھ اس کے درجن بھر وفادار ساتھی بھی تھے۔ یہاں اس کے آنے کا مقصد یہاں تحریک چلانے والوں کو اپنا تجربہ منتقل کرنا اور ان کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنا تھی، مگر ابتدا ہی میں اسے مایوس ہونا پڑا۔
 
یہ کیوبا نہیں تھا، جہاں انقلابی پرعزم اور ڈسپلن کے پابند ‏تھے، جبکہ عوام بھی ان کے لیے اچھے جذبات رکھتے تھے۔ کانگو میں تحریک تو شروع تھی، مگر لوگوں میں وہ ڈسپلن اورجذبہ موجود نہیں تھا، جو کسی تحریک کی کامیابی کے لیے ضروری ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے یہاں کی زبانیں بھی نہیں آتی تھیں جس کی وجہ سے اپنے خیالات اور منصوبوں پردوسرے لیڈروں کے ساتھ ‏اظہار خیال کرنے میں اسے مترجم کی خدمات لینی پڑتی تھیں۔ جبکہ سی آئی اے بھی اس علاقے میں پوری طرح سرگرم تھی، جو اپنے جدید مواصلاتی آلات کی مدد سے ان کے اکثر پلان پہلےسےپہلے سے جان لیتی تھی۔
 
چی وہاں تقریباً سات مہینے رہا اور آخر میں بیمار پڑ گیا، وہ مقامی گوریلا لیڈروں کی نااہلی اور عوام کی انقلاب میں غیر دلچسپی سے حد درجہ مایوس ہوا، اگرچہ وہ آخری دم تک وہاں رہ کر لڑنا چاہتا تھا، مگر کاسترو کے خصوصی پیغاموں نے اسے وہاں سے نکلنے پرمجبور کیا۔
سطر 41:
== بولیویا‏ ==
 
صحت بہتر ہوتے ہی چی نے اگلی سرگرمی کے لیے [[بولیویا]] کا انتخاب کیا، جہاں ایک اور امریکن نواز حکومت عوام کا خون چوس رہی تھی۔ وہ [[1966ء]] کے آخر میں بولیویا پہنچا، اورایک پہاڑی علاقے سے تقریباً 50 ساتھیوں کی مدد سے تحریک شروع کی۔ اور شروعات میں اسے کافی اچھی کامیابیاں ملیں اور کئی جھڑپوں میں ‏بولیوین آرمی کو شدید نقصان پہنچایا۔ جو بعد میں اس کی موت کا اصل سبب بنا۔کیونکہبنا۔ کیونکہ اس نے انھیں کافی زک پہنچائی تھی۔
 
مگریہاں وہ جو پلان لیکر پہنچا تھا، ان میں کئی باتیں اس کی توقعات کی برخلاف تھیں، ان میں سے ایک عوامی سپورٹ کی توقع تھی، جو کانگو کی طرح یہاں بھی نہ ہونے کے برابر تھی، بلکہ یہاں تو عوام میں سے ہی اکثر حکومت کے مخبر تھے، دوسرے اسے یہ توقع تھی کہ صرف بولیوین آرمی سے مقابلہ ہے، مگر یہاں آکے اسے ‏پتہ چلا کہ امریکا یہاں بھی پوری طرح موجود ہے اور اسے بولیوین آرمی کے ساتھ ساتھ امریکن کمانڈوز کا بھی مقابلہ کرنا ہوگا، اس کے علاوہ سب سے بڑا دھچکا اسےیہاسے یہ پہنچا کہ کیوبا کے ساتھ اس کا ریڈیو رابطہ منقطع ہو گیا اور یوں مزید سپورٹ کی توقع بھی نہیں رہی تھی۔
 
سطر 54:
جہاں اگلے روز شام تک اس پر کئی بار کوشش کی گئی، تاکہ وہ منہ کھول دے، مگر بقول ایک فوجی کے زخمی ہونے کے باوجود چی بالکل مطمئن بیٹھا ہواتھا اور کسی گھبراہٹ کے بغیر سب سے آنکھیں ملاکر انھیں گھور رہا تھا۔
 
اس کی آنکھوں میں ایسی رعب اور چمک تھی کہ ہم میں سے کوئی بھی اس سے صحیح نظر نہیں ملا پا رہا تھا۔آفیسرتھا۔ آفیسر آجا رہے تھے اور اس سے پوچھ تاچھ کر رہے تھے، مگر وہ کسی ‏سوال کا جواب نہیں دے رہا تھا۔ البتہ اس نے اپنے لیے تمباکو ضرور طلب کیا، جو میں نے اسے فراہم کیا، اس پر وہ کافی خوش ہوا اور میرا شکریہ بھی ادا کیا۔
 
پھر جب دو دن تک اس پر مغز ماری کرنے سے بھی کچھ حاصل نہ ہوا، تو اس کی رپورٹ صدر کو دےدیدے دی گئی، جس نے کسی ممکنہ پریشر سے بچنے کے لیے اس کی فوری موت کا حکم صادر کر دیا۔سیدیا۔ سی آئی اے چاہ رہی تھی کہ اسے پانامہ منتقل کیا جائے، تاکہ وہاں ان کی اسپیشل ٹیم اس سے مزید تفتیش کرے ،کرے، مگر صدر کو ڈر تھا کہ اگر وہ فرار ہو گیا تو شاید پھر ہاتھ نہ آئے اور اس کی حکومت پھر خطرہ میں پڑ سکتی ہے، لہذا اس نے اپنا حکم برقرار رکھا۔
 
آرڈر کی تکمیل کی گئی اور اسی شام اسے ایک شرابی جلاد کے حوالے کیا گیا، جو جنگ میں اپنے تین ساتھی کھوچکا تھا اور چی کو ان کی موت کا ذمہ دار سمجھ رہا تھا۔ جب وہ چی کے سامنے پہنچا تو چی نے اسے اکسایا ،اکسایا، وہ ایک آسان موت کی توقع کر رہا تھا، مگر شرابی جلاد نے پلان کے مطابق آڑی ترچھی 9گولیاں برسائیں اور اسے ‏بڑی اذیت ناک موت سے دوچار کیا۔
 
ان کا منصوبہ یہ تھا کہ چی کو واپس اسی مقام پر پھینک کر بعد میں اعلان کیا جائے، کہ وہ مقابلے میں مارا گیا، تاکہ اس طرح ٹرائل نہ کرنے کے الزام سے بچا جاسکے۔
سطر 71:
 
=== تصانیف ===
دو کتابیں ۔کتابیں۔ [[چھاپہ مار جنگ|گوریلا جنگ]] اور [[بولیویا کی ڈائری]] تصنف کیں۔
 
== بیرونی روابط ==