"کتاب سلاطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، علما
سطر 1:
'''کتاب سلاطین۔1''' اور [[کتاب سلاطین۔2]] بھی دراصل ایک ہی کتاب کے دو حصے ہیں۔اس کتاب کے نام ہی سے اس کے مندرجات کے بارے میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس کتاب میں یہودیوں کی دو سلطنتوں، اسرائیل اور یہوداہ کے بادشاہوں کے حالات اور اُن کے ادوارِ حکومت کے واقعات درج ہیں۔ ان میں بہت سے بادشاہ تو بہت ہی خداترس اور نیک ہوئے تھے اور بہت سے اس کے بالکل برعکس۔ <br>
اس کتاب کے مطالعہ سے پتا چلتا ہے کہ ایک عظیم قوم یعنی بنی اسرائیل کس طرح خدا سے دور ہو جانے کے بعد زوال کا شکار ہوئی اور متحد رہنے کی بجائے دو حصوں میں بٹ گئی۔ یہ ایک قوم کے مذہبی اور روحانی عروج اور زوال کی بڑی دلگداز داستان ہے۔<br>
اس کتاب کے مصنف کے بارے میں قطعی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ بعض علماءعلما کا خیال ہے کہ اسے مختلف عہد کے یہودی نبیوں نے تصنیف کیا ہے، یہ مصنفین بنی اسرائیل کی مذہبی تواریخ کے واقعات کو محفوظ رکھنا چاہتے تھے۔ اس لیے انہوں نے اس کتاب کے لیے مختلف ماخذ کی مدد سے مواد جمع کیا اور اسے قلمبند کیا۔ اس کتاب میں [[اعمال سلیمان]] یا [[سلیمان کی تاریخ]] (باب 11 آیت 41) نام کی ایک کتاب کا ذکر ہے۔ شاہان یہوداہ کی تواریخ اور شاہان اسرائیل کے نام بھی آئے ہیں۔ ساتھ ہی [[کتاب سلاطین۔2]] باب 18 تا 20 میں یسعیاہ نبی کے صحیفہ کے چار ابواب میں سے بعض حصص درج کیے گئے ہیں۔یہودیوں کی کتاب [[طالمود]] اس کتاب کے آخری باب کے سوا باقی مواد کو یرمیاہ نبی سے منسوب کرتی ہے۔ <br>
اس کتاب کا سال تصنیف چھٹی صدی قبل مسیح میں سے کوئی سال ہے حالانکہ جو واقعات اس میں درج کیے گئے ہیں اُن کا مواد پہلے ہی سے جمع کیا جا چکا تھا۔<br>
اس کتاب میں بنی اسرائیل کے دو عظیم نبیوں، حضرت ایلیاہ اور حضرت الیشع کا ذکر تفصیل کے ساتھ موجود ہے۔ حضرت الیشع ، حضرت ایلیاہ کے جانشین تھے۔ اُن دونوں نبیوں سے کئی معجزات اور محیر العقل واقعات منسوب ہیں جن کا مطالعہ دلچسپی سے خالی نہیں۔<br>