"کتاب آستر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، دار الخلافہ
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 6:
اس کتاب میں جس بادشاہ [[اخسویرس]] کا ذکر ہے وہ یونانی زبان میں Xerxesکے نام سے مشہور ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ اس بادشاہ کی مملکت [[قدیم ہندوستان]] کے شمال مغربی علاقوں سے لے کر [[مشرقی افریقہ]] میں [[ایتھوپیا]] (Ethiopia) تک پھیلی ہوئی تھی۔ اس بادشاہ کی تخت نشینی کا سال 486 [[قبل مسیح]] بتایا جاتا ہے۔<br />
اس کتاب کے مصنف کے بارے میں [[علماء]] میں اتفاق الرائے نہیں ہے۔ بعض اسے [[مردکی]] کی تصنیف مانتے ہیں اور بعض اسے [[عزرا]] یا [[نحمیاہ]] سے منسوب کرتے ہیں۔ مصنف خواہ کوئی بھی ہو، اس حقیقت سے کسی کو انکار ہیں کہ آستر کا مصنف اہل ایران کے رسم و رواج اور اُن کے تمدن سے بخوبی آگاہ تھا اور ایک خداترس انسان تھا اور اہل یہود کے لیے اپنے دل میں درد رکھتا تھا۔<br />
یہودیوں کے اس قتل عام سے نجات پانے کی یادگار [[پوریم]] کے تہوار سے منائی جاتی ہے جو بڑی ضیافتوں اور خوشی کا دن سمجھا جاتا ہے۔یہاںہے۔ یہاں اس نکتہ کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ خدا اپنے منصوبوں کو بجائے خود کس طرح انسانوں کے ذریعہ عملی جامہ پہناتا ہے ،ہے، اس لیے ہمیں ہر وقت خدا کی مرضی پر چلنے کی کوشش کرنی چاہیے۔<br />
اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
#شہنشاہ کے دار الخلافہ [[سوسن (شہر)|سوسن]] (Shushan)میں واقع شاہی محل میں سازش (باب 1 تا باب 2)