"گولاگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، {{دیگر نام|انگریزی= \1}}، سے، ارتقا
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
''گولاگ '' [[سوویت اتحاد]] کے تعزیری جبری مشقت کی خیمہ گاہوں (کیمپوں) کو چلانے والا حکومتی ادارہ تھا۔ گولاگ [[روسی زبان|روسی]] نام Главное управление исправительно-трудовых лагерей и колоний، نقل حرفی: '''G'''lavnoye '''u'''pravlyeniye ispravityel'no-trudovih '''lag'''yeryey i koloniy کا سرنامیہ ہے جس کا مطلب "اعلیٰ انتظامیہ برائے اصلاحی مشقتی خیمہ گاہان و نو آبادیات" ہے۔
 
"گولاگ: ایک تاریخ" (Gulag: A History) کی مصنفہ [[اینی ایپلبام]] (Anne Applebaum) کہتی ہیں کہ "یہ قومی سلامتی کے شعبے کی ایک شاخ تھی جو جبری مشقت کی خیمہ گاہیں اور متعلقہ حراستی و عبوری خیمہ گاہوں اور قید خانوں کا انتظام چلاتی تھی۔ حالانکہ ان خیمہ گاہوں میں تمام اقسام کے مجرم ہوتے تھے، لیکن گولاگ نظام کو بنیادی طور پر سیاسی قیدیوں اور سوویت ریاست کے سیاسی مخالفین کو دبانے کے عمل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ حالانکہ اس نظام کے تحت لاکھوں افراد کو قید کیا گیا لیکن یہ نام مغرب میں اس وقت معروف ہوا جب [[الیکزیندر سولژینتسن]] (Aleksandr Solzhenitsyn) نے [[1973ء]] میں اپنی کتاب "مجموعہ الجزائر گولاگ" {{دیگر نام|انگریزی= The Gulag Archipelago}} لکھی ،لکھی، جس میں ملک بھر میں پھیلی ان خیمہ گاہوں کو "جزائر کی زنجیر" سے تشبیہ دی گئی تھی۔ <ref>Applebaum, Anne (2003) [http://www.infoplease.com/ce6/society/A0921567.html Gulag:] A History. Doubleday. ISBN 0-7679-0056-1</ref>
 
ایسی کم از کم 476 خیمہ گاہیں تھیں جن میں سینکڑوں سے ہزاروں تک قیدی رکھے جاتے تھے۔ <ref>[http://www.anneapplebaum.com/communism/2000/06_15_nyrb_gulag.html Anne Applebaum — Inside the Gulag]</ref><ref>Gulag The Columbia Electronic Encyclopedia, 6th ed.</ref> سب سے زیادہ بدنام زمانہ وہ خیمہ گاہیں تھیں جو قطبی و نیم قطبی علاقوں میں قائم کی گئی تھیں۔ روس کے قطبی علاقوں میں [[نورلسک]]، [[وورکوتا]]، [[کولیما]] اور [[مگادان]] کے اہم صنعتی شہر انہی خیمہ گاہوں کے قیدیوں کے بنائے گئے شہر ہیں۔ <ref>''[http://www.arlindo-correia.com/041003.html Gulag:] a History of the Soviet Camps".''</ref>
 
[[1929ء]] سے [[1953ء]] کے دوران ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد اس جبری نظام میں سے گزرے جبکہ مزید 60 سے 70 لاکھ کو جبراً روس کے دور دراز علاقوں میں وطن بدر کر دیا گیا۔ <ref>Robert Conquest ''Victims of Stalinism: A Comment. Europe-Asia Studies'', Vol. 49, No. 7 (Nov., 1997)</ref> سوویت اعداد و شمار کے مطابق [[1934ء]] سے [[1953ء]] کے دوران 10 لاکھ 53 ہزار 829 افراد گولاگ کے دوران جان سے ہاتھ دھو بیٹھے،<ref name="etext.org">Getty, Rittersporn, Zemskov. Victims of the Soviet Penal System in the Pre-War Years: A First Approach on the Basis of Archival Evidence. The American Historical Review, Vol. 98, No. 4 (Oct., 1993), pp. 1017-1049, see also http://www.etext.org/Politics/Staljin/Staljin/articles/AHR/AHR.html Politics Stalin, Mario Sousa</ref>
 
[[ملف:GulagMemorial.jpg|thumb|left|سینٹ پیٹرز برگ کی گولاگ یادگار]]
ان میں جبری مشقت کی نو آبادیات میں اور رہائی کے فوراً بعد مرنے والے افراد شامل نہیں بلکہ یہ تعداد صرف ان افراد پر مشتمل ہے جو خیمہ گاہوں میں بد ترین سلوک کا نشانہ بنے۔ <ref>Ellman, Michael. [http://sovietinfo.tripod.com/ELM-Repression_Statistics.pdf Soviet Repression Statistics: Some Comments] Europe-Asia Studies. Vol 54, No. 7, 2002, 1151-1172</ref> اینی ایپلبام لکھتی ہیں کہ "دستاویزات اور آپ بیتیوں دونوں ظاہر کرتی ہیں کہ کئی خیمہ گاہوں میں یہ عام عمل تھا کہ خیمہ گاہوں میں موت کے اعداد و شمار کو کم رکھنے کے لیے جاں بہ لب افراد کو رہا کر دیا جاتا تھا۔ <ref>Applebaum, Anne (2003) Gulag: A History. Doubleday. ISBN 0-7679-0056-1 pg 583</ref> ان خیمہ گاہوں کی کل آبادی 5 لاکھ 10 ہزار 307 (1934ء میں) سے 17 لاکھ 27 ہزار 970 (1953ء میں) کے درمیان تھی۔ <ref name="etext.org"/>
 
گولاگ کے بیشتر مکین سیاسی قیدی نہيں تھے، البتہ سیاسی قیدیوں کی تعداد ہمیشہ خاصی رہی۔ <ref>"Repressions". Publicist.n1.by http://publicist.n1.by/articles/repressions/repressions_gulag2.html</ref> بغیر کسی وجہ کے کام سے غیر حاضری، معمولی چوری یا حکومت مخالف لطائف جیسے معمولی جرائم پر بھی گولاگ خیمہ گاہوں میں قید کیا جا سکتا تھا۔ <ref>"What Were Their Crimes?". Gulaghistory.org. http://gulaghistory.org/nps/onlineexhibit/stalin/crimes.php</ref> سیاسی قیدیوں کی نصف سے زائد تعداد کو بغیر کسی مقدمے کے گولاگ میں قید کر لیا گیا؛ سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ قید کی 26 لاکھ سے زئد سزائیں ایسی ہیں جن میں خفیہ پولیس نے، 1921ء سے 1953ء کے دوران، مقدمات کی تفتیش کی۔ <ref>"Repressions". Publicist.n1.by. http://publicist.n1.by/articles/repressions/repressions_organy1.html</ref> 1953ء میں [[جوزف استالن|استالن]] کے مرنے کے بعد گولاگ کے حجم میں بہت تیزی سے کمی واقع ہوئی، لیکن گورباچوف کے عہد تک سوویت روس میں سیاسی قیدی بدستور موجود رہے۔ <ref>[http://www.nwtc.edu/Archives/LaborCamps05-30.htm News Release: Forced labor camp artifacts from Soviet era on display at NWTC]</ref>
 
آج ہر سال [[30 اکتوبر]] کو روس میں مظالم کا نشانہ بننے والے افراد کا یادگاری دن منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر [[ماسکو]] اور [[سینٹ پیٹرز برگ]] میں قائم گولاگ یادگاروں پر لوگوں کی بڑی تعداد آتی ہے۔