"ہرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← ہو گئے، دار الحکومت، سے، غیظ و غضب، سے، آج کل
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 107:
[[1381ء]] میں یہ شہر [[امیر تیمور]] کے غیظ و غضب کا نشانہ بنا تاہم اس کے بیٹے [[شاہ رخ تیموری]] نے اسے از سر نو تعمیر کیا اور ھرات [[تیموری سلطنت]] کا اہم مرکز بن گیا۔ 15 ویں صدی کے اواخر میں [[ملکہ گوہر شاد]] نے مصلی کمپلیکس تیار کرایا۔ ملکہ کا مزار تیموری طرز تعمیر کا بہترین نمونہ مانا جاتا ہے۔
 
اسی صدی میں [[قرہ قویونلو]] حکمرانوں نے ایک مرتبہ ھرات کو اپنا دار الحکومت بنایا۔ [[1506ء]] میں ازبکوں اورچند سالوں بعد [[اسماعیل صفوی|شاہ اسماعیل صفوی]] نےاسنے اس شہر کو فتح کرکے [[صفوی سلطنت]] کا حصہ بنادیا۔
 
[[1718ء]] سے [[1863ء]] کے دوران متعدد جنگیں لڑی گئیں جن میں [[احمد شاہ ابدالی|احمد شاہ درانی]] نے [[1750ء]] میں تقریبا ایک سال کے محاصرے اور خونریزی کے بعد اس شہر کو حاصل کر لیا۔ 1838ء میں فارس کے محاصرے میں شہر کو زبردست نقصان پہنچا اور [[1852ء]] اور [[1856ء]] میں دو مرتبہ فارسیوں سے ش ہر پر قبضہ کر لیا۔ [[1863ء]] [[امیر دوست محمد خان|دوست محمد خان]] نے اسے حاصل کرکے افغانستان کا حصہ بنادیا۔