"زنا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
{{قریبی رشتے}}
[[تصویرفائل:Zina.JPG|thumbتصغیر|'''زنا اور نکاح میں فرق''']]
زنا ایک [[عربی زبان|عربی]] اصطلاح ہے جس سے [[اسلام|اسلامی]] [[قانون|قوانین]] میں مراد ایک ایسے [[جماع|جماع (sexual intercourse)]] کی لی جاتی ہے جو اپنے وقوع میں [[قبل ازدواجی]] یا [[بیرون ازدواجی]] ہو؛ چونکہ زنا اپنے [[حیاتیات|حیاتیاتی]] معنوں میں جماع ہی ہے اور زنا کی تعریف کے مطابق [[مرد]] کے [[قضیب|قضیب (penis)]] کا [[عورت]] کے [[مہبل|مہبل (vagina)]] میں ادخال ضروری ہوتا ہے۔ مذکورہ بالا بیان سے اندازہ ہو جاتا ہے کہ عربی اصطلاح زنا میں دونوں مفاہیم شامل ہیں؛ اول، قبل ازدواجی (fornication) جماع جو نکاح (شادی) سے قبل یا غیر شادی شدہ افراد کے مابین واقع ہو اور دوم، بیرون (غیر ) ازدواجی (adultery) جماع جو اپنے غیر منکوحہ (مرد یا عورت) سے کیا جائے<ref name=Asghar>{{حوالہ کتاب|نام=Islam in Contemporary World|مصنف=Asghar Ali Engineer|ناشر=New Dawn Press Group}} [http://books.google.com/books?id=kZ1Wt6YaCdgC&printsec=frontcover&hl=ja&source=gbs_navlinks_s#v=onepage&q=&f=false آن لائن کتاب]</ref>۔ گو کہ دونوں صورتوں میں یہ زنا (جماع) ہی ہے لیکن صورت اول الذکر میں اس [[گناہ]] کی [[سزا]] [[قرآن]] کی رو سے سو [[کوڑوں]] کی شکل میں اور بعد الذکر کی صورت میں اس گناہ کی سزا [[حدیث|احادیث]] کی رو سے [[رجم]] کی شکل میں بتائی جاتی ہے۔
 
سطر 6:
</div>
'''زنا'''[[شرک]] کے بعد سب سے بڑا [[گناہ]] ہے اور اسلام میں اس کے مرتکب کے لیے سخت سزائیں متعین کی گئی ہیں۔ [[امام احمد بن حنبل]] رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ قتل کے بعد زنا سے بڑھ کر کوئی اور گناہ ہو۔
== زنا کی تعریف ==
مسلم علما زنا کی تعریف کے بارے میں مختلف سطحوں کا نظریہ پیش کرتے ہیں اور اس لحاظ سے کوئی بھی ایسا فعل کہ جس میں جنسی تسکین حاصل ہوتی ہو وہ زنا میں شمار ہو جاتا ہے؛ ان افعال میں [[بوسہ]]، مخالف جنس کو چھونا، جنس دہن حت{{ا}}ی کے مخالف جنس کی جانب دیکھنا یا جنسی خیالات رکھتے ہوئے اس کے قریب ہونا بھی زنا میں شمار کیا جاتا ہے۔<ref>دارالافتاء پر زنا کی متعدد [http://www.askimam.org/fatwa/fatwa.php?askid=e41b01779ce580747447b2ff8e97776b سطحوں کا بیان]</ref> علما کے مطابق کچھ زنا ایسے ہیں جن پر کوئی سزا (عام حالات میں) نہیں دی جاتی جبکہ وہ زنا جس پر سزا نافذ ہوتی ہے اس کی قانونی تعریف وہی ہے جو اس مضمون کے ابتدایئے میں درج کی گئی ہے یعنی عورت اور مرد کے جنسی اعضاء کا ایک دوسرے میں داخل ہونا، اس قسم کے زنا کے علاوہ دیگر اقسام کے زنا پر اگر فحاشی یا حرام کاری کی سزا ہو بھی تو وہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے نا کہ سو کوڑوں یا رجم کی سزا۔
 
== گواہوں کا بیان ==
جیسا کہ ابتدایئے میں ذکر ہوا کہ زنا کی سزا کے نفاذ کے لیے چار ایسے گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے کہ جنہوں نے زنا (جماع یا قضیب کے مہبل میں دخول) کے عمل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو یا دوسری صورت اس سزا کے نفاذ کی یہ بن سکتی ہے کہ اس عمل کے مرتکب ہونے والے افراد خود اس کا اقرار کر لیں۔ چار گواہوں کا بیک وقت دو افراد کو جماع کرتے ہوئے ان کے جنسی اعضاء کی ایک دوسرے میں رسائی یا دخول کو دیکھ لینا عام حالات میں منطقی طور پر ناممکن ہی ہے اور شاید بہت ہی کم ایسے اشخاص ہونگے جو اس عمل کے مرتکب ہونے کے بعد خود اس کا اقرار کریں<ref name=Asghar/> اور اپنے آپ کو [[رجم|سنگسار]] کروانے کے لیے پیش کریں۔ اب رہ جاتی ہے ایک اور صورت اور وہ ہے عورت کا حاملہ ہو جانا۔ پھر یہ کہ ان گواہوں میں سے کسی کی اگر گواہی ناقص ثابت ہو تو ان پر خود سخت سزا لازم آتی ہے؛ اور کسی پر اس قسم کا الزام لگانے والوں کے بارے میں قرآن واضح طور پر کہتا ہے کہ: اور وہ لوگ جو تہمت لگائیں پاکدامن عورتوں پر پھر نا لاسکیں وہ چار گواہ تو کوڑے مارو انہیں اسی (80) کوڑے اور نہ قبول کرو ان کی گواہی کبھی بھی۔ اور یہی لوگ فاسق ہیں<ref>قرآن سوت 24 آیت 4</ref>
 
== حرمت زنا کے بارے میں فرامین الِہی ==
فرمان باری تعالٰیٰ ہے:
* {{اقتباس|{{جسامتعر|130%|وَلاَ تَقْرَبُواْ الزِّنَى إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاء سَبِيلاً}}<br/>زنا کے قریب بھی نہ جاؤ یہ بے حیائی اور برا راستہ ہے <ref>قرآن؛ سورت 17 آیت 32</ref><br/><br/>{{جسامتعر|130%|الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِئَةَ جَلْدَةٍ}}<br/>زانیہ اور زانی، کوڑے مارو ہر ایک کو ان دونوں میں، سوسو کوڑے <ref>قرآن؛ سورت 24 آیات 1 تا 2</ref>}}
 
== زنا حرمت میں احادیث مبارکہ ==
سطر 38:
آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:۔ ’’میری امت کی بھول چوک اور جس چیز پر وہ مجبور کیے جائیں معاف کر دیا گیا ہے ۔‘‘<ref>[[بیہقی]]۔ عن [[ابی ذر]] رضی اللہ عنہ</ref>
 
== رجم یعنی زنا کارپر حد قائم کر نے کاطریقہ ==
مزید تفصیل کے لیے دیکھیں: [[رجم]]
 
سطر 47:
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}
 
[[زمرہ:اسلام میں حقوق نسواں]]
[[زمرہ:اسلامی فوجداری فقہ]]
[[زمرہ:اسلام اور عورت]]
[[زمرہ:اسلام میں جنسیت]]
[[زمرہ:شریعتاسلام میں حقوق نسواں]]
[[زمرہ:گناہ]]
[[زمرہ:حرام کاریاں]]
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
[[زمرہ:اسلامی فوجداری فقہ]]
[[زمرہ:حرام کاریاں]]
[[زمرہ:شرعی قانونی اصطلاحات]]
[[زمرہ:شریعت]]
[[زمرہ:گناہ]]
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/زنا»