"ماتریدی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:خودکار ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 28:
انہیں عقل کو مقدم کرنے والوں کا سُرخیل سمجھا جاتا ہے اور شرعی نصوص اور آثار و روایات سے انکا بہت ہی کم لگاؤ تھا، جیسے کہ اکثر متکلمین اور اہل اصول کا حال رہا ہے۔
 
ابو منصور ماتریدی متعدد مسائل میں جہمی عقائد سے متاثر تھا، جن میں سے اہم ترین یہ ہیں: صفات خبریہ کی شرعی نصوص میں تاویل ،تاویل، مرجئہ کی بدعات اور اقوال کا بھی قائل تھا۔
 
ابو منصور، ابن کلاب (متوفی 240 ہجری) سے بھی متاثر تھا، اسی ابن کلاب نے اللہ تعالی کے بارے میں "کلام نفسی" کا عقیدہ ایجاد کیا تھا، جس سے ابو منصور بھی متاثر تھا۔
سطر 36:
یہ دور ماتریدی کے شاگردوں اور بعد میں اس سے متاثر ہونے والے لوگوں کا تھا، اس دور میں ماتریدیہ مستقل ایک کلامی مکتب فکر بن چکا تھا؛ ابتدائی طور پر سمرقند میں ظہور پزیر ہوا اور اپنے شیخ اور امام کے افکار نشر کرنے شروع کیے اور انکا دفاع بھی کیا، اس کے لیے انہوں نے تصانیف بھی لکھیں، یہ لوگ فروع میں امام ابو حنیفہ کے مقلد تھے، اسی لیے ماتریدی عقائد انہی علاقوں میں زیادہ منتشر ہوئے۔
 
اس مرحلے کے قابل ذکر افراد میں ،میں، ابو القاسم اسحاق بن محمد بن اسماعیل الحکیم سمرقندی اور ابو محمد عبد الكريم بن موسى بن عيسى بزدوی ہیں۔
 
== اصول و قواعد اور تالیفات کا مرحلہ ==
سطر 46:
== انتشار اور مذہبی پھیلاؤ کا مرحلہ ==
 
ماتریدیہ کے لیے انتہائی اہم ترین مرحلہ ہے، کہ اس مرحلے میں ماتریدی مذہب خوب پھیلا حتیٰ کہ اس سے زیادہ پھیلاؤ کبھی نہیں ہوا تھا؛ اس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے دولہ عثمانیہ کی خوب تائید کی ،کی، اسی وجہ سے ماتریدی مذہب وہاں تک پھیلا جہاں تک دولہ عثمانیہ پھیلی، چنانچہ یہ مذہب زمین کے مشرق، مغرب، عرب ممالک ،ممالک، غیر عرب ممالک، ہندوستان، ترکی، فارس اور روم تک پھیل گیا۔
 
اس مرحلے میں متعدد کبار محققین نے اپنا نام پیدا کیا، جیسے: کمال بن ہمام۔
سطر 70:
 
* "الموسوعة الميسرة في الأديان والمذاهب والأحزاب المعاصرة" (1/ 95-106)
* "الماتريدية" ، ماسٹر لیول کا مقالہ ہے، از باحث: احمد بن عوض اللہ لهيبی حربی۔
* "الماتريدية وموقفهم من توحيد الأسماء والصفات" ، یہ بھی ماسٹر لیول کا مقالہ ہے ،ہے، از باحث: شمس الدین افغانی سلفی
* "منهج الماتريدية في العقيدة" از ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن خميس۔
* "الاستقامة" از شيخ الاسلام ابن تيميہ