"دعوت ذو العشیرہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 13:
ایک اور روایت میں ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس وقت قریش کے ہر قبیلے کا نام لے لے کر انھیں بلایا اور انھیں جہنم کے عذاب سے ڈرایا، کبھی فرماتے:” یا بنی کعب انقذواانفسکم من النار “۔
 
اے بنی کعب : خود کو جہنم سے بچاؤ، کبھی فرماتے : ”یا بنی عبد الشمس“ ۔۔ کبھی فرماتے :” یابنی عبد مناف“ ۔مناف“۔ کبھی فرماتے : ”یابنی ھاشم “۔ کبھی فرماتے : ”یابنی عبد المطلب انقذو انفسکم النار “۔ تم خود ہی اپنے آپ کو جہنم سے بچاؤ، ورنہ کفر کی صورت میں میں تمھارا دفاع نہیں کر سکوں گا
 
تاریخ طبری کے مطابق حضور اکرم {{درود}} نے حضرت علی کا ہاتھ پکڑ کر کہا کہ یہ میرا بھائی اور میرا وصی اور تم میں میرا خلیفہ ہے تم اس کی بات سنو اور جو کہے اسے بجا لاؤ۔ اس پر لوگ ہنسے اور حضرت ابوطالب سے کہا کے اے ابوطالب تم کو حکم ہوا ہے کہ تم اپنے بیٹے کی اطاعت کرو اور فرماں برداری اختیار کرو۔<ref>تاریخ امم والملوک معروف بہ تاریخ طبری از جریر الطبری جلد اول صفحہ 89 نفیس اکیڈمی کراچی</ref>