"زر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 8:
سونا اپنی چمک دمک اور پائیداری کے باوجود دنیا میں محدود مقدار میں ہے۔ اس لے ے اسے رفتہ رفتہ زر کی حیثیت حاصل ہو گئی اور جلد ہی اس کے سکے وجود میں آ گئے اور اس نے زر مستحکم کی حیثیت حاصل کر لی اور یہ ہر طرح کے لین دین میں مستحکم طور پر تسلیم کیا جانے لگا۔ اس سے نہ صرف لین دین آسان ہو گیا ،بلکہ کاروبارمیں تیزی آگئی۔
سونا چوں کہ دنیا میں محدود مقدار میں تھا، اس لے ے عام طور پر اس کی قدر مستحکم رہتی تھی۔ اگرچہ کبھی کبھار کسی قوم یا ملک میں فتوحات یا کسی کان کی دریافت کی بدولت اس محدود خطے میں محدود وقت کے لے ے سونے کی افراط ہوجاتی تھی۔ لیکن اشیائ تعیش کی خریداری کی وجہ سے سونے کی کثیر مقدار اس خطے سے نکل کر تجار ت پیشہ لوگوں کے پاس چلی جاتی تھی ۔تھی۔ مگر چونکہ عام لوگوں کے پاس سونے کی محدود مقدار رہ جاتی تھی۔ اس لے ے وہ صرف اشیائ ضرورت ہی خرید پاتے تھے۔ اس کے نتیجے میں تجارت اور دوسرے پیشوں کوزوال آجاتا تھا اور اس لیے دنیا صدیوں کے سفر میں بنیادی طور پر زر کی کمی کا شکار رہی۔
 
کاغذی زر شروع شروع میں مختلف ساہوکاروں نے جاری کیے تھے۔ یہ دراصل اس سونے کی رسیدیں تھیں جو ان کے پاس بطور امانت رکھا ہوتا تھا۔ ان رسیدوں کے مطابق ساہوکار حامل ہذا کو درج شدہ مقدارا دا کرنے کا پابند تھا۔ جلد ہی ان زری رسیدوں نے بڑی مقبولیت حاصل کر لی ،کیوں کہ یہ استعمال میں آسان اور محفوظ تھیں۔ ان سے لین دین میں بڑی سہولت حاصل ہو گئی اور تجارتی سرگرمیاں بھی بڑھ گئیں۔ لہذا ان کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے بینک آف انگلینڈ نے انہیں جاری کرنے کی ذمہ داری سنبھال لی۔ یہ کرنسی نوٹ بھی سونے کے بدلے جاری ہوئے تھے اور بینک آف انگلینڈ ان کے بدلے حامل ہذا کو سونے کی درج شدہ مقدار ( سکے یا سکوں کی صورت میں) ادا کرنے کا پابند تھا۔ یہ نظام اگرچہ مستحکم تھا لیکن غیر لچک دار تھا، اس لے ے یہ اب کسی ملک میں رائج نہیں ہے۔
سطر 132:
کرنسی نوٹ کیا ہے؟ یہ کسی بھی حکومت کا وعدہ ادائیگی زر ہے۔ جبکہ سرکاری کفالتیں بھی حکومت کا وعدہ ادائیگی ہے۔ ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ سرکاری کفالت حامل سود ہے، جب کہ کرنسی نوٹ سود سے مبرا ہے۔ حکومت نوٹوں کو چلانے کے موجودہ طریقہ کار میں مرکزی بینک کو حامل سود ہنڈیاں دیتی ہے تاکہ نوٹ چھاپے جائیں۔ جب مرکزی بینک کو احساس ہوتا ہے کہ ضرورت سے زیادہ نوٹ گردش کر رہے ہیں تو وہ ان کفالتوں کو تجارتی بینکوں کے ہاتھ فروخت کردیتا ہے ۔
 
کاغذی زر میں عمدہ زر کی خصوصیات موجود ہیں، لیکن ان خصوصیات سے جو خرابیاں جنم لیتی ہیں وہ اس میں موجودہیں۔ یہی وجہ ہے اس نظام میں سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ کاغذی نوٹ بڑی تعداد میں چھپ جائیں۔ کیوں کے بعض اوقات حکومت قرض لینے کی بجائے نوٹ چھاپ لیتی ہے۔ اس طرح نوٹوں کی رسد میں اضافہ سے جہاں اخراجات بڑھ جاتے ہیں وہیں ملک میں افراط زر بھی ہوجاتا ہے ۔ہے۔ جس سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس طرح کاغذی زر ہمیشہ ملک میں قبول ہوتا ہے۔ کیوں کہ بیرون ملک کے مابین مشترکہ معیار کے لے ے دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیوں کے کاغذی زر کی قدر غیر مستحکم رہتی ہے اور اس کی رسد میں اضافے کی بدولت اس کی قدر میں تبدیلی آجاتی ہے ۔
 
موجودہ کاغذی زر کی وجہ سے بہت سہولت حاصل ہو گئی ہے۔ اس پر خرچہ بھی کم آتا ہے۔ اسے باآسانی ایک جگہ سے دوسری جگہ منقل کیا جاسکتا ہے ۔ہے۔ ہنگامی حالات میں نوٹوں کی بڑی تعداد کو چھاپہ جاسکتا ہے، اس طرح حکومت اپنے بڑھے ہوئے اخراجات سے عہدہ براہ ہو جاتی ہے۔ کاغذی زر کی وجہ سے بینکوں کے کاروبار کو فروغ حاصل ہوا ہے۔ کیوں کہ بینک واجب الادا رقوم کے مقابلے میں محفوظ زر کی جگہ رکھ سکتا ہے اور اس کی وجہ سے لین دین میں بڑی سہولت ہو گئی ہے ۔
 
کاغذی زر میں خرابیاں ہیں لیکن اس کی خرابیوں کے مقابلے میں خوبیاں زیادہ ہیں اور انہیں حکومت اپنی مالیاتی پالیسی کے ذریعے کنٹرول کر سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے دور جدید میں کاغذی زر ایک مستحکم عنصر کی حیثیت سے اخراجات، دولت، بچت، سرمایاکاری اور روزگارEmplyment کی قدرتی گردش پر اثر انداز ہوتا ہے۔ سچ تو یہ ہے اس کی بدولت پیداوار، کھپت، تجارت غرض زندگی کے تمام شعبوں میں سہولتیں حاصل ہیں۔ اس کی بدولت نہ صرف خرید و فرخت میں آسانیاں پیدا ہو گئی ہیں، بلکہ اس سے معاشیاتی سرگرمیوں میں تسلسل قائم ہے۔ غرض صنعت، زراعت، مواصلات، بینکاری، کھپت، پیداوار، معاشی سرگرمیوں اور روزگارEmplyment پیدا کرنے میں اس کا کردار بہت اہم ہے۔ کینز Keynes کے خیال میں زر ایک سیالی اثاثہ ہے، کیوں کہ اس مدد سے ہم اپنی ضرورت کی تمام اشیائ فوری طور پر خرید سکتے ہیں ۔
سطر 142:
موجودہ دور میں زر کے طورپر بڑے چھوٹے سکے اور نوٹ استعمال ہوتے ہیں۔ جب کہ سونے چاندی کے سکے انیسیویں صدی کے آخر میں ختم ہو گئے۔ اب سکوں اور نوٹوں کے علاوہ بڑی تعداد میں بینک ڈرافٹ کفالتیں یا چیک بھی بازار میں گردش کرتے ہیں اور بڑے بڑے لین دین اسی اعتبار پر کیے جاتے ہیں، اس لے ے یہ اعتباری زر کہلاتے ہیں۔ حقیقت میں موجودہ زر یا نوٹوں کی ابتدا ان ہی اعتباری زر سے ہوئی تھی۔
 
اعتباری زر کو عام بینک جاری کرتا ہے۔ اس کی قانونی حیثیت نہیں ہوتی ہے ۔ہے۔ بلکہ یہ اعتبار پر قبول کیے جاتے ہیں۔ حقیقت میں یہ کرنسی نوٹوں سے کہیں بڑی تعداد میں گردش کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے بینکوں اور لین دین کرنے والوں کوبڑی سہولت ہوتی ہے ۔
 
اس کی بہت سی صورتیں ہوتی ہیں۔ مثلأٔکوئی چیز خرید کر اس کی قیمت کا مستقبل میں تحریری ادائیگی کا وعدہ کرنا اور یہ تحریری وعدے ادائیگی سے پہلے کاروباری اور ذاتی لین دین میں استعمال ہوتے ہیں۔ ان تحریری وعدوں میں مختلف طرح کے چیک بینک ڈرافٹ کفالتیں شامل ہیں، جن پر سود یا مقررہ فیس کی ادائیگی کرنا ہوتی ہے ۔
اخذ کردہ از «https://ur.wikipedia.org/wiki/زر»