"شاہ رخ خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 23:
== ابتدائی زندگی ==
 
خان کے والدین [[پٹھان]] قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔<ref>http://www.naachgaana.com/2007/03/15/three-hours-with-shah-rukh-khan/</ref>  دادا جان محمد افغانستان کے رہنے والے پٹھان تھے۔  ان کے والد کا نام تاج محمد خان تھا ایک مجاہد آزادی تھے۔ ان کی والدہ لطیفہ فاطمہ جنرل شہاب الدین خان کی بیٹی تھیں۔ خان کے والد [[ہندوستان]] کی تقسیم سے پہلے [[پشاور]] کے [[قصہ خوانی بازار]] سے [[دلی|دہلی]] منتقل ہوئے ۔ہوئے۔ حالانکہ انکی ماں کا تعلق [[راولپنڈی]] سے تھا۔ شاہ رخ کے والد نے ہندوستان کی تحریک آزادی میں بھی حصہ لیا ،لیا، بہت سے کاروبار کیے جن میں چائے کی دکان بھی شامل تھی۔ شاہ رخ کے والد تقسیم کے بعد [[دہلی]] اور پھر حیدرآباد آ گئے جہاں ان کی ملاقات شاہ رخ کی والدہ لطیف فاطمی سے ہوئی۔ دہلی کے [[باب ہند|انڈیا گیٹ]] کے قریب چہل قدمی کرتے ہوئے تاج محمد خان نے ایک کار حادثے میں زخمی لطیف فاطمہ کو نہ صرف ہاسپٹل لے گئے بلکہ خون کا عطیہ دے کر جان بچائی ۔بچائی۔ [[1959ء]] میں دونوں کی شادی ہوئی پہلے شاہ رخ کی بڑی بہن شہناز پیدا ہوئیں، جنھیں پیار سے لالہ رخ پکارا جاتا ہے۔ اس کے بعد شاہ رخ خان [[9 نومبر]] [[1962ء|1965ء]] میں [[ممبئی|نئی دلی]] میں پیدا ہوئے۔  شاہ رخ اپنے والدین کے ساتھ راجندر نگری (نئی دہلی) میں رہتے تھے۔ ان کے والد کے کئی کاروبار تھے۔ شاہ رخ 5 سال منگلور میں بھی رہے جہاں ان کے نانا افتخار احمد [[بندرگاہ]] پر چیف انجینئر کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔
 
شاہ رخ خان نے ابتدائی تعلیم دہلی کے سینٹ کولمبیا اسکول سے حاصل کی۔ اسکول کے زمانے ہی سے وہ [[کھیل]] اور [[تھیٹر]] کے فن میں ماہر تھے۔ اسکول کی طرف سے ان کو "سوورڈ آف آنر" سے نوازا گیا جو ہر سال سب سے قابل اور ذہین طالب علم اور کھلاڑی کو دیا جاتا تھا ،تھا، اس کے بعد ہنس راج کالج میں داخلہ لیا جہاں سے [[معاشیات]] کی ڈگری لی اور پھر [[اسلامیہ یونیورسٹی]] سے ماس کمیونیکیشن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔<ref>http: //www.bollywoodblitz.com/stars/SRK /index.shtml</ref> 1980ء میں شاہ رخ کے والد کینسر کی وجہ سے فوت ہو گئے۔ 1991ء میں والدہ کا سایہ بھی سر سے اٹھ گیا۔ والدین کی موت کے غم میں بہن لالہ رخ نیم پاگل ہوگئیں شاہ رخ نے بہن کی ذمہ داری اپنے سر لے لی۔ اپنے ماں باپ کے انتقال کے بعد شاہ رخ خان 1991ء میں [[دلی|دہلی]] سے [[ممبئی|بمبئی]] منتقل ہو گئے ۔
 
شاہ رخ نے ممبئی آکر فلموں میں قسمت آزمانے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ ان کی کالج کی لڑکی گوری جس سے وہ چھ سال سے محبت کرتے تھے ممبئی گئی تھی۔ ممبئی آتے ہی شاہ رخ نے [[1991ء]] ہی میں گوری خان سے ان کی شادی ہوئی ۔ ہوئی۔<ref>http: //living.oneindia.in/celebrity/srk-badshah-of-bollywood.html</ref> [[گوری خان|گوری]] سکھ گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان کےتینکے تین بچے ہیں۔ ایک بیٹے آرین (پیدائش [[1997ء]]) اور ایک بیٹی سہانا (پیدائش [[2000ء]]) | اور بیٹے ابراہیم۔
 
== اداکاری ==
[[فائل:Shahrukh Khan 2004.jpg|thumb|شاہ رخ خان]]<h3> 1988ء تا 1992ء (تھیٹر ،تھیٹر، ٹی وی اور فلموں میں آمد ) </h3>شاہ رخ خان نے اداکاری کی تعلیم تھیٹر ڈائریکٹر بیری جان سے [[دہلی]] کے تھیٹر ایکشن گروپ (TAG)میں لی، سال 2007ء میں جان نے اپنے پرانے شاگرد کے بارے میں کہا،
<blockquote> "The credit for the phenomenally successful development and management of Shah Rukh's career goes to the superstar himself." (ترجمہ - شاہ رخ کے کیریئر کی غیر معمولی کامیابی کا سارا کریڈٹ اس ہی کو جاتا ہے ۔)<ref>[http://www.hindustantimes.com/art-and-culture/theatre-is-at-an-all-time-low-in-delhi/story-cdTZmWVLZbZpajDHYUYWiM.html 'Theatre is at an all-time low in Delhi' | art and culture | Hindustan Times<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> </blockquote>
 
شاہ رخ خان نے اپنا کیریئر [[1988ء]] میں [[دوردرشن]] کے سیریل "[[فوجی]]" سے شروع کیا جس نے كمانڈو ابھیمنیو رائے کا کردار ادا کیا ۔<ref>http: / /www.mid-day.com/entertainment/television/2002/october/32887.htm</ref> اس کے بعد انہوں نے اور بہت سیریلز میں اداکاری جن میں اہم تھا [[1989ء]] کا "[[سرکس]]" ، جس سرکس میں کام کرنے والے افراد کی زندگی کو بیان کیا گیا تھا اور جس کی ہدایت [[عزیز مرزا]] نے کی تھی ۔تھی۔ اسی سال انہوں نے [[ارون دھتی رائے]] کی طرف سے لکھا [[انگریزی]] فلم "ان وچ اینی گیوز اٹ دوز ون " (In Which Annie Gives It Those Ones) میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ یہ فلم [[دہلی یونیورسٹی]] میں طالب علم کی زندگی پر مبنی تھی۔<ref>news.bbc.co.uk/2/hi/entertainment/2204900.stm</ref>
 
اپنے والدین کی وفات کے بعد [[1991ء]] میں خان [[نئی دہلی]] سے [[ممبئی]] آ گئے۔ بالی ووڈ میں ان کا پہلا کام "[[دیوانہ (1992 فلم)|دیوانہ]]" فلم میں ہوا جو باکس آفس پر کامیاب رہی ۔<ref>[http://web.archive.org/20060408044054/www.boxofficeindia.com/1992.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس فلم کے لیے انہیں [[فلم فیئر]] کی طرف سے بہترین نوآموز اداکار کا ایوارڈ ملا ۔ملا۔ ان کی اگلی فلم تھی "[[مایا میم صاحب]]" جو کامیاب نہیں ہوئی ۔ہوئی۔ <h3> 1993ء تا 1994ء (منفی کرداروں میں )</h3>[[1993ء]] کی ہٹ فلم "[[بازیگر (1993 فلم)|بازیگر]]" میں ایک منفی کردار ادا کرنے کے لیے انہیں اپنا پہلا [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] ملا ۔ملا۔ اسی سال میں فلم "[[ڈر]]" میں عشق کے جنوں میں پاگل عاشق کا کردار ادا کرنے کے لیے ان سرهايا گیا ۔گیا۔ اس سال میں فلم "[[کبھی ہاں کبھی نا]]" کے لیے انھیں فلم فیئر مبصرین(کریٹکس) بہترین اداکار کے ایوارڈسے بھی نوازا گیا ۔گیا۔ [[1994ء]] میں خان نے فلم "[[انجام]]" میں ایک بار پھر جنونی اور نفسیاتی عاشق کا کردار ادا کیا اور اس کے لیے انہیں فلم فیئر بہترین منفی کردار کا ایوارڈبھی حاصل ہوا ۔ہوا۔ <h3>1995 تا 1998ء (رومانوی ہیرو )</h3>[[1995ء]] میں انہوں نے [[آدتیہ چوپڑا]] کی پہلی فلم "[[دلوالے دلہنیا لے جائیں گے (1995ء فلم)|دل والے دلہنیا لے جائیں گے]]" میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ فلم بالی وڈ کی تاریخ کی سب سے زیادہ کامیاب اور بڑی فلموں میں سے ایک مانی جاتی ہے ۔ہے۔ ممبئی کے کچھ سنیما گھروں میں یہ 20 سالوں سے چل رہی ہے ۔ ہے۔<ref>[http://web.archive.org/20051222235822/www.boxofficeindia.com/alltime.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس فلم کے لیے انہیں ایک بار پھر [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] حاصل ہوا ۔اس۔ اس فلم نے شاہ رخ خان کو بالی وڈ کا سپر سٹار بنا دیا۔
 
1995ء میں ان کی ایک اور فلم [[کرن ارجن]] بھی سپر ہٹ رہی۔ البتہ 1995ء میں ریلیز ہونے والی دیگر فلمیں اور سال 1996ء ان کے لیے ایک مایوس کن سال رہا چونکہ اس میں ان کی بہت ساری فلمیں ناکامی سے چوچار ہوئیں ،ہوئیں، جن میں زمانہ دیوانہ، گڈو، او ڈارلنگ یہ ہے انڈیا، تری مورتی ،مورتی، انگلش بابو دیسی میم، چاہت اور کوئلہ شامل ہیں ،ہیں، ان کی بعض فلمیں مثلاً آرمی اور رام جانے اوسط درجے کی رہیں۔ <ref>[http://web.archive.org/20061015173528/www.boxofficeindia.com/shahrukhkhan.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
1997ء میں انہوں نے [[یش چوپڑا]] کی [[دل تو پاگل ہے (1997ء فلم)|دل تو پاگل ہے]]، [[سبھاش گھئی]] کی [[پردیس (1997ء فلم)|پردیس]] اور [[عزیز مرزا]] کی [[يےس باس (1997ء فلم)|يےس باس]] جیسی فلموں کے ساتھ کامیابی کی طرف پھر قدم بڑھایا۔<ref>http: // web .archive.org / 20060408044031 / www.boxofficeindia.com / 1997.htm</ref> سال 1998ء میں کرن جوہر کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم [[کچھ کچھ ہوتا ہے (1998ء فلم)|کچھ کچھ ہوتا ہے]] اس سال کی سب سے بڑی ہٹ قرار پائی اور
شاہ رخ خان کو چوتھی بار [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] حاصل ہوا ۔ہوا۔ اسی سال انہیں [[منی رتنم]] کی فلم '' [[دل سے (1998ء فلم)|دل سے]] '' میں اپنے اداکاری کے لیے فلم مبصرین سے کافی تعریف ملی اور یہ فلم بھارت کے باہر کافی کامیاب رہی۔ <ref>http://web.archive.org/20051223014121/www.boxofficeindia.com/overseas.htm|</ref> <h3>1999ء تا 2003ء (کیرئیر کے اُتار چڑھاؤ)</h3>1999ء کا سال ان کے لیے کچھ خاص فائدہ مند نہیں رہا چونکہ ان کی ایک صرف فلم، [[بادشاہ (1999ء فلم)|بادشاہ]]، ریلیز ہوئی جو اوسط درجے کی رہی۔ <ref>http: // web. archive.org/20040402124634/www.boxofficeindia.com/1999.htm</ref> 2000ء میں [[آدتیہ چوپڑا]] کی [[محبتیں (2000ء فلم)|محبتیں]] میں ان کے کردار کو شدید سے بہت تعریف ملی اور اس فلم کے لیے انہیں اپنا دوسرا [[فلم فیئر مبصرین بہترین اداکار ایوارڈ]] ملا ۔ملا۔ اس ہی سال آئی ان کی فلم جوش بھی ہٹ ہوئی۔ اس ہی سال میں خان نے [[جوہی چاولہ]] اور عزیز مرزا کے ساتھ مل کر اپنی خود کی فلم پروڈکشن كمپني، 'ڈريمز ان لمیٹڈ'، قائم کی ۔کی۔ اس كمپني کی پہلی فلم [[پھر بھی دل ہے ہندوستانی (2000ء فلم)|پھر بھی دل ہے ہندوستانی]]، جس میں شاہ رخ خان اور جوہی چاولہ نے اداکاری کی ،کی، باکس آفس پہ جادو بکھیرنےمیںبکھیرنے میں کامیا ب نہ ہو سکی ۔سکی۔ [[کمل حسن]] کی فلم [[ہے رام (2000 ءفلم)|ہے رام]] میں بھی خان نے ایک معاون کردار ادا کیا جس کے لييے انہیں بہت سراہا گیا تاہم یہ فلم بھی ناکام ہی رہی۔
 
2001ء میں شاہ رخ خان نے [[کرن جوہر]] کے ساتھ اپنی دوسری فلم '' [[کبھی خوشی کبھی غم (2001ء فلم)|کبھی خوشی کبھی غم]] '' کی جو ایک خاندانی کہانی تھی اور جس میں دیگر کئی معروف اداکار تھے۔ یہ فلم اس سال کی سب سے بڑی ہٹ فلموں کی فہرست میں شامل تھی ۔تھی۔ شاہ رخ خان کو اپنی فلم [[اشوکا (2001ء فلم)|اشوکا]]،جو تاریخی شہنشاہ [[اشوک]] کی زندگی پر مبنی تھی، کے ليے بھی تعریف ملی لیکن یہ فلم بھی ناكام رہی۔ 2002 ء میں خان نے [[سنجے لیلا بھنسالی]] کی ٹریجڈی اور رومانوی فلم [[دیوداس (2002ء فلم)|دیوداس]] میں اہم کردار ادا جس کے لیے انہیں ایک بار پھر [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] دیا گیا ۔گیا۔ یہ [[شرت چندر چٹوپادھيائے]] کے ناول [[دیوداس (ناول)]] پر مبنی تیسری ہندی فلم تھی۔اگلےتھی۔ اگلے سال شاہ رخ خان کی دو فلمیں ریلیز ہوئیں، [[چلتے چلتے (2003 ءفلم)|چلتے چلتے]] اور [[کل ہو نہ ہو (2003ء فلم)|کل ہو نہ ہو]] | چلتے چلتے ایک اوسط ہٹ ثابت ہوئی ،ہوئی، لیکن کل ہو نا ہو، جو [[کرن جوہر]] کی تیسری فلم تھی، علاقائی اور بین الاقوامی دونوں باکس آفس میں كامياب رہی ۔رہی۔ اس فلم میں شاہ رخ خان نے ایک دل کے مریض کا کردار ادا کیا جو مرنے سے پہلے اپنے ارد گرد خوشی پھیلانا چاہتا ہے اور اس اداکاری کے لیے انہیں سرهايا بھی گیا۔<ref>[http://web.archive.org/20060212104056/www.boxofficeindia.com/2003.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref><h3>2004 تا 2009ء (حیات نو۔ پھر سے اُبھرنا)</h3>
 
2004ء خان کے لیے ایک اور اہم سال رہا.رہا۔ اس سال کی ان کی پہلی فلم تھی [[فرح خان]] ہدایت [[میں ہوں نا (2004ء فلم)|میں ہوں نا]]، جس میں شاہ رخ خان بھی شریک پروڈیوسرتھے، یہ فلم باکس آفس پر ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی ۔ہوئی۔ ان کی اگلی فلم تھی [[یش چوپڑا]] كی '' [[ویر زارا (2004ء فلم)|ویر زارا]] '' جو اس سال کی سب سے کامیاب فلم تھی اور جس سے شاہ رخ خان کو اپنے اداکاری کے لیے بہت ایوارڈ اور بہت تعریف ملی۔
جنوری 2013ء ان کی تیسری فلم تھی [[اشوتوش گوواركر]] ہدایت '' [[سوادیس (2004ء فلم)|سوادیس]] '' جو ناظرین کو سینما گھروں میں لانے میں کامیاب نہ ہو سکی لیکن اس میں شاہ رخ خان کے بھارت واپس آئے ایک تارکین وطن بھارتی کے کردار کو سرهايا گیا اور شاہ رخ خان نے اپنا چھٹا [[فلم فیئر بہترین اداکار ایوارڈ]] جیتا۔<ref>[http://web.archive.org/20041027004300/www.boxofficeindia.com/2004.htm 2004 BOX OFFICE FIGURES<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
سن 2005ء میں ان کی واحد فلم [[پہیلی (2005ء فلم)|پہیلی]] (جو [[امول پالیكر]] کی طرف سے ہدایت کردہ تھی )، باکس آفس پر ناکام رہی۔ لیکن اس میں شاہ رخ خان کی اداکاری کو سرهايا گیا۔
2006ء میں خان ایک بار پھر [[کرن جوہر]] کی فلم [[کبھی الوداع نہ کہنا (2006 ءفلم)|کبھی الوداع نہ کہنا]] میں آئے ،آئے، جس میں بھی کئی معروف اداکار شامل تھے۔ ۔تھے۔۔ اس فلم نے بھارت میں تو کامیابی حاصل کی ہی، ساتھ ہی ساتھ یہ بیرون ملک سب سے زیادہ کامیاب ہندی فلم بھی بن گئی ۔گئی۔
اسی سال شاہ رخ خان نے 1978ء کی ہٹ فلم [[ڈان (1978ء فلم)|ڈان]] کی ریمیک [[ڈان (2006ء فلم)|ڈان]] میں بھی اداکاری کی جو ایک بڑی ہٹ ثابت ہوئی ۔<ref>[http://web.archive.org/20060326011123/www.boxofficeindia.com/2006.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
2007ء میں شاہ رخ خان کی دو فلمیں آئی ہے - [[چک دے! انڈیا (2007ء فلم)|چک دے! انڈیا]] اور [[اوم شانتی اوم]] ۔ [[چک دے! انڈیا (2007ء فلم)|چک دے! انڈیا]] میں خان بھارتی خاتون ہاکی ٹیم کے کوچ کے کردار میں نظر آتے ہیں جن کا مقصد بھارت کو ورلڈ کپ دلوانا تھا، اس کردار کی لیے شاہ رخ خان کو خاصی تعریف ملی ہی ہے ساتھ ہی ساتھ یہ فلم ایک بڑی ہٹ بھی ثابت ہوئی ہے ۔ہے۔
شاہ رخ خان 2007ء کی دوسری فلم [[اوم شانتی اوم]] میں بھی نظر آئے یہ فرح خان کی شاہ رخ خان کے ساتھ دوسری فلم ہے ۔ہے۔ اس میں خان نے دوہرا کردار ادا کیا | پہلا کردار اوم ایک جونیئر آرٹسٹ ہے اور ایک حادثے میں مارا جاتا ہے اور دوسرا ایک نامی گرامی اداکار اوم کپور کا ہے ۔ہے۔ یہ فلم بھی 2007ء کی ایک کامیاب فلم تھی۔<ref>[http://web.archive.org/20060326011123/www.boxofficeindia.com/2007.htm BoxOfficeIndia.Com-The complete hindi film box office site<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
شاہ رخ خان کے لیے 2008ءسال کی ابتدا کچھ زیادہ اچھی نہیں رہی ان کا ٹی وی شو’ کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں‘ ،ہیں‘، تقریباً فلاپ ہی تھا لیکن سال کے آخر میں ان کی فلم ’رب نے بنا دی جوڑی‘ باکس آفس پر کامیاب رہی۔ فلموں کے تجارتی تجزیہ نگار امود مہرہ کے مطابق ’رب نے بنا دی جوڑی نے‘ ہندستان اور غیر ممالک میں نوے کروڑ روپے کا بزنس کیا۔  2009ء میں شاہ رخ خان کی ہوم پروڈکشن کی ایک فلم ’بلو‘ آئی جو انہوں نے تیئس کروڑ روپیوں کے بجٹ کے ساتھ بنائی تھی لیکن فلم باکس آفس پر اپنا جادو نہیں دکھا سکی۔شاہسکی۔ شاہ رخ خان اورعرفان خان کی دوستی پربنی فلم ’بلو‘  ملیا لم فلم کا ری میک تھی۔ یہی فلم تامل زبان میں بھی بنائی گئی جس میں مرکزی کردار رجنی کانت نے ادا کیا تھا۔<h3>2010ء تا حال (سو کروڑ کلب) </h3>2010ء میں مائی نیم اِز خان منظر عام پر آئی ،آئی، جس میں شاہ رخ خان کے ساتھ [[کاجول]] نے اداکاری کی۔فلمکی۔ فلم مائی نیم از خان میں شاہ رخ نے رضوان خان نامی ایک ایسے مسلمان شخص کا کردار نبھایا ہے جو ایسپرجر سنڈروم کا شکار ہے اور جس کی زندگی امریکا پر ہوئے 11 ستمبر کےحملوںکے حملوں کے بعد بدل جاتی ہے۔ یہ فلم علاقی اور عالمی اعتبار سے سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ <ref>[http://m.urduvoa.com/a/my-name-is-khan-record-business-bollywood-84908937/1140055.html عالمی سطح پرفلم مائی نیم ازخان کا زبردست کاروبار<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref> اس فلم نے 200 کروڑ روپے کا بزنس کیا۔
 
اسی سال شاہ رخ خان کا موم سے بنا مجسمہ نیویارک کے [[مادام تساؤ میوزیم]] میں سجا یا گیا ہے۔   اس سے قبل اس میوزیم میں بالی وڈ کے تین ستاروں امیتابھ بچن ،بچن،  سلمان خان   اور بالی وُڈ اداکارہ اور سابق مس ورلڈ ایشوریہ رائے  کے مجسمے  رکھے گئے تھے۔<ref>[http://www.dw.com/ur/شاہ-رُخ-خان-نیویارک-کے -مادام-تساؤ-میں/a-5906908 شاہ رُخ خان نیویارک کے مادام تساؤ میں | فن و ثقافت | DW | 13.08.2010<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
سال 2011ء میں  شاہ رخ خان  کی کرینہ کپور  کے ساتھ 24 ملین ڈالر کے بڑے بجٹ سے بنائی گئی فلم ’’را ون‘‘ اور پریانکا چوپڑا  کیے ساتھ ’’ڈان 2‘‘،  ریلیز ہوئی ۔ہوئی۔  یہ دونوں فلمیں کامیاب رہیں اور اس سال کی ٹاپ فلموں میں باڈی گارڈ، ریڈی اور سنگھم کے بعد چوتھے اور پانچویں نمبر پر شاہ رخ خان کی فلمیں ’’ڈان 2‘‘اور ’’راون ‘‘ رہیں ۔رہیں۔ ان دونوں فلموں کی کامیابی کے ساتھ شاہ رخ خان پہلی مرتبہ دو سو کروڑ کلب میں داخل ہو گئے۔
 
سال 2012ء میں شاہ رخ خان  نے یش راج بینر کی فلم ’جب تک جان ‘میں کترینہ کیف اور انوشکا شرما  کے ساتھ کام کیا تھا۔  جب تک ہے جان کو شائقین نے بے حد سراہا، فلم میں شاہ رخ کی اداکاری کے بھی خوب چرچے ہوئے اور لوگوں نے بھی جم کے داد دی، اس فلم نے 241 کروڑ کا بزنس کیا۔ یہ فلم کنگ خان کی کام یابیوں کی فہرست میں ایک سودمند اضافہ ثابت ہوئی۔ ’’را۔ون‘‘’’را۔ ون‘‘ اور ’’ڈان ٹو‘‘ کے بعد وہ تیسری بار ’’دو سو کروڑ کلب‘‘ کا حصہ بنے۔
 
2013ء میں بننے والی فلم ’’[[چنائی ایکسپریس]]‘‘ نے نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک موجود پرستاروں کو بھی محظوظ کیا ہے۔ شاہ رخ خان کی فلم چنائی ایکسپریس کی رفتار سارے ریکارڈ توڑتے ہوئے 423کروڑ کا بزنس کیا۔ یہ فلم شاہ رخ خان کی ابتک کی سب سے زیادہ کامیاب فلم ہے اور [[سب سے زیادہ کمائی کرنے والی بھارتی فلموں کی فہرست]] میں چوتھے نمبر پر ہے۔
 
2014ء میں شاہ رخ خان کی فلم ہیپی نیو ایئر نے باکس آفس پر ریکارڈ توڑنے کا سلسلہ جاری  رکھا،  اس فلم کی ہدایت کار فرح خان ہیں جبکہ شاہ رخ خان نے پروڈیوسر کے فرائض بھی انجام دیے ہیں۔ دونوں اس سے قبل ‘میں ہوں ناں’ اور ‘اوم شانتی اوم’ جیسی کامیاب فلمیں بنا چکے ہیں۔فلمہیں۔ فلم کی کہانی ‘چھ ناکام’ لوگوں کے گرد گھومتی ہے جو زندگی کی جانب سے ملنے والے ایک موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔  اس فلم نے 383 کروڑ کا بزنس کیا   اور اس سال پی کے بعد دوسری اور خود شاہ رخ خان  کے کیرئیر کی دوسری سب سے  زیادہ کمائی والی فلم قرار پائی۔
 
شاہ رخ خان ان دنوں تین فلموں <nowiki>''دل والے'' ، ''رئیس'' اور ''فین''</nowiki> میں مصروف ہیں۔انہیں۔ ان تین فلموں کے علاوہ شاہ رخ خان  ہدایت کار آنند ایل رائے (جو تنو ویڈ منو اور راجچھنا جیسی فلمیں بنا چکے ہیں) کی نئی فلم میں دیپکا پڈکون کے ساتھ اور ہدایت کار گوری شنڈے اور کرن جوہر نے اپنی اگلی پروڈکشن فلم میں عالیہ بھٹ کےساتھکے ساتھ  کام کریں گے ۔
 
== اعزازات ==
سطر 73:
شاہ رخ خان کے ایوارڈز کی مکمل فہرست کے لیے دیکھیے '''[[شاہ رخ خان کے اعزازات]]'''
 
شاہ رخ خان کو سینما انڈسٹری میں نمایاں خدمات سر انجام دینے پر  اور فلم انڈسٹری میں ان کی شراکت کے لیے  کئی اعزازات مل چکے ہیں۔ انہوں نے تیس نامزدگیوں میں سے چودہ فلم فیئر ایوارڈ جیتے ہیں.ہیں۔ وہ اور دلیپ کمار ہی ایسے دو اداکار ہیں جنہوں نے ساتھ فلم فیئر بہترین اداکار کا ایوارڈ آٹھ بار جیت لیا ہے۔ 2013 ء میں جنوبی ہند کے تقریبِ ایوارڈ   ‘‘سالانہ وجے ایوارڈز ’’میں شاہ رخ خان لو شیوالیر سیواجی گنیشن ایوارڈ دیا گیا تھا۔ 2014ء میں   شاہ رخ خان کو سالانہ وجے ایوارڈز میں انٹرٹینر آف انڈین  سینما ایوارڈ سے نوازا گیا۔  اسی سال بھارتی سینما کی ترقی کے لیے ان کی  شاندار خدمات پر ایشین  ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔   اس کے علاوہ وہ اپسرا فلم ایوارڈز، ایشین فلم ایوارڈز، سی این این  آئی بی این انڈین آف دا ائیر ایوارڈز،  گلوبل انڈین فلم ایوارڈ،  آئیفا ایوارڈ، سینسئی ویور چوائس ایوارڈ، اسکرین ایوارڈز، اسٹار ڈسٹ ایوارڈز، اسٹار سب سے فیوریٹ کون ایوارڈ، زی سنے ایوارڈ سمیت انڈیا کا تقریباً ہر فلمی  آرکنائزیشن کا ایوارڈ  حاصل کر چکے ہیں، البتہ انہوں نے ابھی تک نیشنل فلم ایوارڈ حاصل نہیں کیا ہے۔ 
 
بالی ووڈ کنگ خان شاہ رخ صرف پردہ سکرین پر ہی ایوارڈ نہیں سمیٹ رہے، بلکہ انکی سماجی خدمات کے اعتراف میں عالمی ادارے یونیسکو نے بھی انہیں بچوں کی تعلیم اور دوسرے سماجی کاموں میں خدمات انجام دینے پر پیرامڈ کون مارنو ایوارڈ سے نوازا ہے۔سماجیہے۔ رابطےکیسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لگ بھگ ڈیڑھ کروڑ سے زائد مداحوں کی طرف سے پیروی کئےجانےکئے جانے والے کنگ خان کے فلاحی کاموں میں بھارت کےدیہیکے دیہی علاقوں میں شمسی توانائی کی  فراہمی کا منصوبہ، ممبئی اسپتال میں بچوں کےلیےکے لیے وارڈ قائم کرنا اور سونامی سے تباہ شدہ علاقوں کے لیےامدادیلیے امدادی فنڈ مہیا کرنا شامل ہے۔
 
2005ء میں ہندوستان کی حکومت نے انہیں بھارتی سنیما کے فی ان کی شراکت کے لیے پدم شری سے نوازا۔
سطر 90:
# پدما شری ایوارڈ : (2005ء )
{{col-2}}
# IIFA-FICCIفریم ایوارڈ ۔ایوارڈ۔ دہائی کا سب سے طاقتور انٹر ٹینر : (2009ء )
# FICCIگلوبل انٹر ٹینمنٹ میڈیا پرسنالٹی ایوارڈ بیسٹ انڈین سٹیزن ایوارڈ : (1997ء )
{{col-end}}
سطر 99:
شاہ رخ خان کے فن کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا گیا اور متعدد بین الاقوامی یونیورسٹیز نے انھیں اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگریوں سے بھی نوازا ہے۔ شاہ رخ خان کو نہ صرف یونیورسٹی آف بیڈ فورڈ شائر کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری مل چکی ہے بلکہ وہ واحد بالی ووڈ اداکار ہیں جنہیں ”ییلے یونیورسٹی نے”چھب” فیلوشپ سے بھی نوازا ہے۔ شاہ رخ کو 2008 ءمیں امریکی جریدے نیوز ویک نے دنیا کے 50 بااثرترین شخصیات میں شامل کیا تھا۔
 
[[معاشیات]] میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز [[1980ء]] میں تھیٹر اور بہت ٹیلی ویژن سیریلز سے کیا جس میں فوجی اور سرکس قابل ذکر ڈرامے ہیں۔ [[1992ء]] میں فلم '' [[دیوانہ]]'' سے اپنے فلمی کیئریر کا آغاز کیا جو ایک کامیاب فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کے لیے انہیں [[فلم فیئر پہلا اداکاری ایوارڈ]] پیش کیا گیا.گیا۔ اس کے بعد انہوں نے کئی فلموں میں منفی کردار ادا جن میں '' [[ڈر(1993ء فلم)|ڈر]] '' (1993ء)، '' [[بازیگر (1993ء فلم)|بازیگر]] '' (1993ء) اور ' '[[انجام (1994ء فلم)|انجام]]' '(1994ء) شامل ہے۔ وہ کئی قسم کی کردار میں نظر آئے اور مختلف-مختلف قسم کی فلموں میں کام کیا جن میں رومانویرومانوی، ، مزاحیہ ،مزاحیہ، ایکشن فلمیں اور تاریخی ڈراما شامل ہیں۔
 
ان کی گیارہ فلموں نے دنیا بھر میں 1 بلین روپے کاروبار کیا ہے.ہے۔ خان کی کچھ فلمیں جیسے '' [[دلوالے دلہنیا لے جائیں گے (1995 فلم)|دلوالے دلہنیا لے جائیں گے]] '' (1995ء)، '' [[کچھ کچھ ہوتا ہے (1998 فلم)|کچھ کچھ ہوتا ہے]] ' '(1998ء)، [[دیوداس (2002ء فلم)|' 'دیوداس' ']] (2002ء)، [[چک دے انڈیا (2007ء فلم)|' 'چک دے! انڈیا]] (2007ء)، '' [[اوم شانتی اوم]] '' (2007ء)، [[رب نے بنا دی جوڑی]] (2008ء) اور '' [[را۔ون]] '' (2011ء ) اب تک کی سب سے زیادہ چلنے والی فلموں میں شمار رہی ہے اور دیگر مشہور فلموں میں '' [[کبھی خوشی کبھی غم (2001ء فلم)|کبھی خوشی کبھی غم]] '' (2001ء)، '' [[کل ہو نہ ہو (2003ء فلم)|کل ہو نا ہو]] '' (2003ء)، '' [[ویر زارا (2004ء فلم)|ویر زارا]] '' (2006ء) شامل ہیں۔ اس وقت سے وہ کئی کامیاب فلموں کا حصہ رہے ہیں۔ اپنے فلمی کیئریر میں ابھی تک انہوں نے 7 فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیے ہیں۔
 
== اہم فلمیں ==
سطر 159:
 
شاہ رخ خان نے کئی فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے جنہیں فلم بینوں نے ناصرف بے حد پسند کیا بلکہ متعدد فلموں نے باکس آفس پر بزنس کے تمام ریکارڈ اپنے نام بھی کیے۔
بھارتی فلم انڈسٹری کے کنگ اور رومانوی ہیروشاہ رخ خان بالی ووڈ کے افق پر چمکتادمکتا ستارہ ہیں جن کا تذکرہ کیے بغیر فلمی دنیا کا تعارف ادھورا ہے ۔ہے۔ بالی ووڈ کے کنگ خان کانام فلم کی کامیابی اور ریکارڈ بزنس کی ضمانت سمجھا جاتا ہےاورہے اور انہوں نے یہ مقام پانے کے لیے کئی ناکامیوں کا سامنا بھی کیا ہے لیکن اس اتار چڑھاؤ کو کبھی خود پرغالب نہیں آنے دیا۔<ref>[http://www.express.pk/story/358315/ شاہ رخ خان کی باکس آفس پر ریکارڈ بزنس کرنے والی فلمیں - ایکسپریس اردو<!-- خودکار تخلیق شدہ عنوان -->]</ref>
 
* فلم ’’چنائی ایکسپریس ‘‘ کا بالی ووڈ کی اب تک سب سے کامیاب فلموں میں شمارہوتا ہے۔ فلم میں مرکزی کردار شاہ رخ خان نے کیا۔ ’’چنائی ایکسپریس‘‘نے اپنی ریلیز کے پہلے دن سے ہی کئی ریکارڈاپنے نام کرنا شروع کیے۔ رومانوی فلم میں شاہ رخ خان کی ادکاری کو شائقین نے بے حدپسند کیا جب کہ اداکارہ دپیکا پڈوکون نے بھی اپنے کردار سے خوب انصاف کیا،فلم نے مجموعی طور پر تقریبا4 ارب روپے کاریکارڈبزنس کرتے ہوئے کئی ریکارڈبھی اپنے نام کیے۔
 
<li> بالی ووڈ کی ایک اور سپر ہٹ فلم ’’ہیپی نیو ایئر‘‘میں کنگ خان نے اپنی اداکاری کے باعث فلم بین کے دل جیت لیے، فلم کی کہانی 6ناکام لوگوں کی گرد گھومتی ہے جو زندگی کی جانب سے ملنے والے ایک موقع کا بھر پورفائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں جب کہ فلم میں شاہ رخ خان ،ابھیشیک بچن،بھومن ایرانی اور دپیکا پڈوکون سمیت دیگر ادکاروں نے اداکاری کے جوہر دکھائے،۔فلمدکھائے،۔ فلم نے ریلیزہوتے ہی باکس آفس پر کئی ریکارڈز اپنے نام کیے جس میں ایک منفرد ریکارڈ تین ہفتوں میں ساڑھے 3 ارب روپے سے زائد کا بزنس بھی شامل ہے۔
</li>
<li> بالی ووڈ کے کنگ شاہ رخ خان نے فلم ’’بازی گر ‘‘کے بعد منفی ہیرو کا کردار فلم’’ڈان 2 ‘‘ میں ادا کیا جسے فلم بین نے بے حد سراہا، ڈان بالی ووڈ کی بلاک بسٹرفلم ثابت ہوئی ہےجسہے جس میں شاہ رخ خان، پریانکا چوپڑاسمیت دیگر اداکاروں نے اپنی جاندار اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں جب کہ فلم میں کنگ خان نے انڈرورلڈ ڈان کا کرداراداکیا۔ فلم نے ریلیز ہونے کے بعد کئی ایوارڈاپنے نام کیے بلکہ 100 دن میں دنیا بھر میں2 ارب سے زائد کا ریکارڈ بزنس بھی کیا۔
</li>
* بھارتی فلم انڈسٹری کی سب سے مشہوراوربلاک بسٹر فلم ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘شاہ رخ خان کے فلمی کیرئیرکے لیے بھی فیصلہ کن ثابت ہوئی جس نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا،بالی ووڈ کی اس کامیاب ترین فلم نے 10 فلم فیئر ایوارڈ سمیت بہترین اداکار،اداکارہ اور ہدایت کار کا ایوارڈ بھی حاصل کیا جب کہ اس نےشاہنے شاہ رخ اور کاجول کی جوڑی کو مقبولیت کی انتہا پر بھی پہنچادیا۔ اس فلم نے بھارتی فلمی دنیا میں 19 سال سے مسلسل پردہ اسکرین کی زینت بنے رہنے کا منفرداعزازبھی اپنے نام کیا ہے۔
* بالی ووڈ کے رومانوی ہیروشاہ رخ خان کی ایک اور کامیاب بلاک بسٹرفلم’’کچھ کچھ ہوتا ہے‘‘نے بھی باکس آفس پربزنس کے ریکارڈقائم کیے۔ فلم جدید اور مشرقی اقدار کے گرد گھومتی ہے جس میں شاہ رخ خان نے ماڈرن خیالات کے حامی لڑکے اور کاجول نے مشرقی اقدار کی حامل لڑکی کاکردار ادا کیا ہے۔ بالی ووڈ کی بلاک بسٹر فلم نے کئی ایوارڈ اپنے نام کیے۔
* بالی ووڈ کی رومانوی فلم ’’کل ہونا ہو‘‘جذبات سے بھرپورفلم ہے جس نے اپنے اختتام پرفلم بین کی آنکھوں کو نم ہونے پر مجبور کر دیا۔بھارتیدیا۔ بھارتی فلم انڈسٹری کی بلاک بسٹر فلم کو نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں بے حد پسند کیا گیا جب کہ فلم کے گانے کئی عرصہ شائقین کے کانوں میں رس گھولتے رہے۔ فلم کے مرکزی کردار وں میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان، سیف علی خان اور اداکارہ پریٹی زنٹاشامل تھے۔ فلم نے شاہ رخ خان کی شہرت کو مزیدعروج پر پہنچایا۔
* بھارتی فلم نگری میں کھیل پر بننے والی فلموں میں سب سے ہٹ فلم ’’چک دے انڈیا‘‘ثابت ہوئی، فلم میں بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے بھارتی ہاکی ٹیم کے کوچ کبیر خان کاکردار اداکیا جو خواتین کی ہاکی ٹیم کوورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار اداکرتاہے۔ فلم چک دے انڈیا کی کامیابی نے بالی ووڈ میں کھیلوں پربننے والی فلموں کو ایک نیا رجحان دیا جس کے بعد کئی فلمیں بنائی گئیں۔شاہگئیں۔ شاہ رخ خان نے فلم میں اپنے روایتی اداکاری سے ہٹ کر ایک مختلف کرداراداکرکے بالی ووڈ پر اپنی بادشاہت کا ثبوت دیا۔بالیدیا۔ بالی ووڈ کی بلاک بسٹر فلم نے کھیلوں میں خواتین کی اہمیت کو اجاگرکرنے میں بہت مدددی۔
<h3>شاہ رخ خان کی کامیاب فلمیں</h3>شاہ رخ خان بالی وڈ کے کامیاب اداکاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے ایک کے بعد ایک ہٹ فلمیں دے کر بولی وڈ میں اپنا لوہا منوایا۔بولیمنوایا۔ بولی وڈ میں رومانس کا بادشاہ کا خطاب پانے والے شاہ رخ نے اپنی فلموں میں ایک سے بڑھ کر ایک اداکارہ کے ساتھ کام کیا جس میں کاجول، ایشوریا رائے، رانی مکھرجی، دپیکا پڈوکون، جوہی چاولہ اور مادھوری ڈکشت وغیرہ شامل ہیں۔
شاہ رخ خان کی ویسے تو ہر فلم ہی کامیاب ثابت ہوتی ہے لیکن کچھ خاص فلمیں ایسی ہیں جوآ ج بھی ان کے کامیاب کیرئیر میں سر فہرست ہوں گی جس میں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘، ’دیوداس‘، ’دل تو پاگل ہے‘، ’ڈر‘، ’کل ہو نا ہو‘، ’ویر زارا‘، ’چک دے انڈیا‘ وغیرہ شامل ہیں۔اپنیہیں۔ اپنی بے مثال اداکاری پر انھوں نے بے شمار ایوارڈز حاصل کیے جن میں 14 فلم فیئر ایوارڈز بھی شامل ہیں۔ ہم نے بولی وڈ کنگ شاہ رخ کی مشہور فلموں کی فہرست میں چند درج ذیل ہیں۔<ref name=":0" />
* دل والے دلہنیا لے جائیں گے شاہ رخ خان کے کیرئیر کی کامیاب فلموں میں سے ایک ہے، اس فلم میں شاہ رخ نے راج نام کے ایک لڑکے کا کردار ادا کیا تھا جو سمرن نامی ایک لڑکی کی محبت میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ 1995 میں ریلیز ہوئی اس فلم کو آج تک شاہ رخ کے مداحوں کے دلوں میں ایک اہم جگہ ملی ہوئی ہے۔
* فلم دل تو پاگل ہے اپنے دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانی جاتی ہے، اس کی مختلف کہانی نے مداحوں کے دلوں میں جگہ حاصل کی ساتھ ساتھ مادھوری اور کرشمہ کپور کے ساتھ شاہ رخ کی جوڑی کو بھی کافی سراہا گیا ۔
سطر 205:
# بالی وڈ مووی بہترین اداکار ایوارڈ :دیوداس (2003ء )
# بالی وڈ مووی بہترین اداکار ایوارڈ :ویر زارا (2005ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار : رام جانے (1995ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار : دیوداس (2003ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار : ویر زارا (2005ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار : چک دے ! انڈیا (2008ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار پاپولر: مائی نیم از خان (2011ء)
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار پاپولر: ڈان 2(2012ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار پاپولر: چنائی ایکسپریس (2014ء)
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، بہترین اداکار پاپولر: ہیپی نیو ائیر (2015ء)
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : کاجول، کبھی خوشی کبھی غم (2002ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : ایشوریہ رائے، دیوداس(2003ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : پریٹی زینٹا، ویر زارا (2005ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : رانی مکرجی، کبھی الوداع نہ کہنا(2007ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : دیپیکا پدوکون، اوم شانتی اوم(2008ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی نمبر 1 : پریانکا چوپڑا، ڈان 2(2012ء )
# اسکرین ایورڈ ،ایورڈ، جوڑی آف ڈیکاڈے: کاجول، (2010ء )
# گلوبل انڈین فلم بہترین اداکار ایوارڈ :سوادیس (2005ء )
# گلوبل انڈین بہترین سرچ میل آن انٹرنیٹ ایوارڈ (2005ء )
# گلوبل انڈین آنر ،آنر، بہترین ٹی وی ہوسٹ : کون بنے گا کروڑ پتی (2008ء )
# گلوبل انڈین آنر ،آنر، بہترین اداکار پاپولر:مائی نیم از خان (2011ء)
# CNN-IBN انڈین آف دی ائیر ،ائیر، انٹرٹینمنٹ ایوارڈ : (2013ء)
{{Multicol-break}}
# <li value="41">#آئیفا بہترین اداکار ایوارڈ : دیوداس (2003ء )</li>
سطر 230:
# آئیفا بہترین اداکار ایوارڈ : چک دے ! انڈیا (2008ء )
# آئیفا بہترین اداکار ایوارڈ : مائی نیم از خان (2011ء)
# آئیفا اسٹار آف ڈیکاڈے : دیوداس ،دیوداس، چک دے انڈیا، ویرزارا(2009ء )
# آئیفا ڈجیٹل اسٹار آف دی ائیر: (2013ء )
# آئیفا موسٹ پاپولر اداکار اسپیشل ایوارڈ : (2001ء )
سطر 241:
# ہندوستان ٹائمز ریڈرز چوائس ایوارڈ بہترین انٹرٹینر : مائی نیم از خان (2011ء)
# ہندوستان ٹائمز ریڈرز چوائس ایوارڈ بہترین انٹرٹینر : ڈان 2(2012ء)
# اسٹار ڈسٹ ،ڈسٹ، اسٹار آف دی ائیر : جب تک ہے جاں (2013)
# اسٹار ڈسٹ ،ڈسٹ، اسٹار آف دی ائیر :چنائی ایکسپریس (2014)
# اسٹار ڈسٹ ،ڈسٹ، اسٹار آف دی ائیر : ہیپی نیو ائیر(2015)
# اسٹار ڈسٹ ،ڈسٹ، بہترین اداکاربرائے ایکشن تھرلر: ہیپی نیو ائیر(2015)
# اسٹار سب سے فیورٹ کون، فیورٹ ہیرو ایوارڈ:(2004)
# اسٹار سب سے فیورٹ کون، فیورٹ ہیرو ایوارڈ:(2005)
سطر 250:
# اسٹار سب سے فیورٹ کون، فیورٹ ہیرو ایوارڈ:(2007)
# اسٹار سب سے فیورٹ کون، فیورٹ ہیرو ایوارڈ:(2008)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : دل تو پاگل ہے (1998ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : کچھ کچھ ہوتا ہے (1999ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : دیوداس (2003ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار :ویر زارا (2005ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : چک دے ! انڈیا(2008ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : مائی نیم از خان (2011ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار : چنائی ایکسپریس(2014ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، بہترین اداکار مبصرین : ڈان 2(2012ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، سپر اسٹار آف دی ائیر : چلتے چلتے ،چلتے، کل ہونا ہو(2004ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، فن سینما انٹرٹینر آف دی ائیر : ڈان(2007ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، زی آئیکون ایوارڈ: اوم شانتی اوم(2008ء)
# زی سنے ایوارڈ ،ایوارڈ، انٹرنیشنل آئیکون : جب تک ہے جاں(2013ء){{Multicol-end}}
 
== ٹی وی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی ==
شاہ رخ خان فلم نگر کے بادشاہ ضرور ہیں لیکن ان کی شروعات ٹیلی ویژن سے ہوئی تھی۔ ابتدا میں شاہ رخ چھوٹے موٹے ڈراموں اور ٹی وی سیریلس میں کام کرنے لگے تھے۔ 1988 میں انہوں نے ٹی وی سیریل ’’دل دریا‘ میں کام شروع کیا لیکن 1989 میں بنا سیریل ’’فوجی‘‘ پہلے منظر عام پر آ گیا۔ اس کے بعد شاہ رخ نے 1989 میں عزیز مرزا کی ٹی وی سیریل سرکس میں اہم رول دیا۔ شاہ رخ نے ایڈیٹ، امید، واگلے کی دنیا اور دوسرا کیول میں بھی مختصر رول کیے ہیں۔ انہوں نے انگریزی ٹی وی فلم "ان وچ اینی گیوز اٹ دوز ون " (In Which Annie Gives It Those Ones) میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کیا۔ اس کےبعدکے بعد شاہ رخ خان کو فلموں کی آفر ہوئی انہوں نے بیک وقت چار فلمیں (دل آشنا ہے، راجو بن گیا جنٹلمین، دیوانہ اور چمتکار )سائن کیں، جن میں دیوانہ پہلے ریلیز ہوئی۔ اس کے بعد شاہ رخ خان نے فلمی دنیا میں نام کمایا۔
شارخ خان نے اپنے سفر میں ایک اور سنگ میل اس وقت عبور کیا جب انہوں نے 2007ء میں وبارہ ٹی وی کی طرف واپس لوٹے اور ٹی وی میزبان کے طور اسٹار پلس کے گیم شو ”کون بنے گا کروڑ پتی“ کے تیسرے سیزن میں میزبان کے فرائض انجام دیے۔اسدیے۔ اس کے علاوہ انہوں نے 2008ء میں ’’کیا آپ پانچویں پاس سے تیز ہیں“کوئز پروگرام اور 2011ء ”زور کا جھٹکا“ کی بھی میزبانی کی۔ 2014ء میں ٹی وی شو ’’دی گوٹ ٹیلنٹ ورلڈ انٹیج‘‘ اور2015ء شاہ رخ ایک ٹی وی شو ’انڈیا پوچھےگا سب سے شانڑاں کون؟ ‘ میں کام کیا۔
 
ٹی وی شوز کے علاوہ شاہ رخ خان کئی ایوارڈ شوز میں بھی میزبانی کرچکے ہیں، جن میں فلم فئیر ایوارڈز، آئیفا ایوارڈز ،ایوارڈز، گلوبل انڈین فلم ایوارڈز ،ایوارڈز، اسٹار اسکرین ایوارڈز ،ایوارڈز، انڈین پریمئیر لیگ ایوارڈز ،ایوارڈز، سہارا انڈین اسپورٹس ایوارڈز ،ایوارڈز، کلرز اسکرن ایوارڈز ،ایوارڈز، زی سنے ایوارڈز، لائف اوکے اسکرین ایوارڈز ۔
 
بالی وڈ کے میگا اسٹارشاہ رخ خان ” ڈریمز ان لمیٹڈ“ نامی پروڈکشن کمپنی کے شریک بانی بنے جبکہ موشن پکچرز اور ڈسٹری بیوشن کمپنی ’ریڈ چلییز انٹرٹینمنٹ‘ اور اینیمیٹد اسٹوڈیو ریڈ چیلیز کے سی ای او اور شریک چیئرمین بھی شاہ رخ خان ہی ہیں۔