"شمس الائمہ سرخسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 10:
امام سرخسی یوں تو [[خراسان]] کی ایک بستی سرخس کی طرف منسوب ہیں لیکن حصول علم کے لیے [[فرغانہ]] کے علاقے [[اوزجند]] میں تشریف لائے آپ بڑے حق گو تھے اس لیے آپ نے ایک کلمہ حق کا بادشاہ کو کہا جس سے وہ ناراض ہو گیا اور آپ کو شہر اوزجند میں ایک کنوئیں کے اندر قید کر دیا جس میں آپ مدت تک قید رہے اور آپ کے شاگرد کنوئیں پر بیٹھ کر آپ سے سبق پڑھتے اور جو آپ کنوئیں کے اندر سے کہتے وہ لکھ لیتے تھے شرح کتاب عبادات اور شرح کتاب الاقرار کو مجلس میں تصنیف کر کے شاگردوں سے لکھوایا <br />
== المبسوط کی املا ==
شمس الائمہ امام سرخسی کے دل کی خواہش تھی کہ امام [[حاکم شہید]] کی [[کتاب الکافی]] کی شرح لکھیں۔ چنانچہ انہوں اسی کنویں سے اپنی عظیم کتاب’’[[المبسوط]]‘‘املا کرانی شروع کی۔ یہ منفرد شاہکار اوزجندکے ایک گمنام کنویں نما قید خانے میں وجود میں آیا کہ تیس ضخیم جلدوں کی یہ کتاب املا کرادی ۔کرادی۔ اس کتاب کو فقہ حنفی کے مستند ماخذ میں شمار کیا جاتا ہے۔<br />
کتاب محیط جو آپ نے تصنیف کی ہے وہ اصل میں چار کتابیں ہیں ایک محیط کبیر جو چالیس مجلد ہے،دوسری دس مجلد،تیسری چار مجلد،چوتھی دو مجلدہے۔ بعض علما کہتے ہیں کہ پہلی محیط کبیر آپ کی تصنیف نہیں بلکہ اس کو [[صدر الشہید|حسام الدین صدر الشہید]] کے بھائی کے بیٹے محمود بن [[صدر السعيد|صدر السعید تاج الدین احمد بن برہان الدین]] [[صدر الشہید|صدر الشہیدعبدلعزیز بن عمر بن مازہ]] نے تصنیف کیا ہے اور اپنے دادا کی طرف منسوب کر کے محیط ب رہانی کے نام سے مشہور کیاہے،باقی تین محیط آپ کی تصنیفات سے ہیں اور ان کو محیط رضوی کہتے ہیں۔