"علی بن برہان الدین حلبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 8:
مسلک کے اعتبار سے شافعی تھے۔ نہایت بلند مرتبہ عالم اور مقبول و مشہور مشائخ میں سے تھے۔ زبر دست اور ٹھوس علم کی وجہ سے ان کو امام کبیر اور علامہ زماں کہا گیا ہے۔ ان کے وسیع علم اور مطالعہ کی وجہ سے ہی ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ علم کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہیں اور علم کا ایک ایسا سمندر ہیں جس کا کوئی کنارہ نہیں۔ نہایت شفیق ،خوش اخلاق اور با مروت بزرگ تھے۔ نہایت محقق اور مفکر عالم تھے۔ فتویٰ دینے اور مسائل کا اختراع و استنباط کرنے میں اپنی نظیر نہیں رکھتے تھے۔ دور دراز کے شہروں سے لوگ آپ کے پاس علم کی پیاس بجھانے کے لیے آتے تھے اور سیراب ہو کر جاتے تھے۔ شیخ سلطان مزاحی ان کے دور میں زبر دست عالم اور شیخ تھے۔ مگر جب کبھی ان کے پاس علامہ حلبی کا گزر ہو جاتا تو اپنے درس سے اٹھ کر نہایت پرتپاک استقبال کرتے۔ علامہ حلبی کے ہاتھوں کو بوسہ دیتے اور اپنی مسند خاص پر جہاں وہ درس دیا کرتے تھے علامہ کو بٹھاتے۔
== مشائخ ==
آپ شمس رملی سے روایات نقل کرتے ہیں اور کئی سال ان کے پاس گزارے، ان کے علاوہ شہاب ابن قاسم، اب رہیم علقمی، صالح بلقینی، ابو النصر طباوی، عبد اللہ شنشوری، سالم شبشیری، عبد الکریم بولائی ،بولائی، محمد خفاجی، منصور خونکی اور محمد المیمونی سے روایات نقل کرتے ہیں۔ یہ تمام حضرات شافعی ہیں۔ ان کے علاوہ امام علی ابن غانم مقدسی حنفی، محمد نحیری حنفی، سالم سہنوری مالکی، محمد ابن ترجمان حنفی، محمد الزفزاف اور شیخ عبد المجید،خلیفہ شیخ احمد بدری سے بھی روایت بیان کرتے ہیں۔
== تصانیف ==
آپ بہت سی بلند پایا کتابوں کے مصنف ہیں جو مقبول اور مفید خاص و عام ہوئیں۔ آپ کی سب سے عظیم کتاب سیرت نبویﷺ پر “ سیرت الحلبیہ ” ہے جس کا نام “انسان العیون فی سیرۃ الامین المامون” ہے۔