934,716
ترامیم
م (درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی) |
م (درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی) |
||
جنگ ِ بدر کے بعد مکہ کے ہر گھر میں سرداران قریش کے قتل ہو جانے کا ماتم برپا تھااور اپنے مقتولوں کا بدلہ لینے کے لیے مکہ کا بچہ بچہ مضطرب اور بے قرار تھا۔ چنانچہ غزوهٔ سویق اور جنگ ِاُحد وغیرہ کی لڑائیاں مکہ والوں کے اسی جوشِ انتقام کا نتیجہ ہیں۔
عتبہ اور ابو جہل کے قتل ہو جانے کے بعد اب قریش کا سردارِ اعظم ابوسفیان تھا اور اس منصب کا سب سے بڑا کام غزوهٔ بدر کا انتقام تھا۔ ابوسفیان نے نذر مانی تھی کہ جب تک محمدﷺ سے [[غزوہ]] بدر کے مقتولوں کا بدلہ نہ لوں گا نہ غسل جنابت کروں گانہ سر میں تیل ڈالوں گا۔ جنگ ِ بدرکے دو ماہ بعد ذوالحجہ 2ھ میں ابو سفیان دو سو شترسواروں کا لشکر لے کر مدینہ کی طرف
== حوالہ جات ==
|