"غلام مصطفی جتوئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 32:
 
غلام مصطفیٰ جتوئی [[1973ء]]میں وزیراعلیٰ سندھ بنے اور یہ عہدہ ان کے پاس [[1977ء]]تک رہا۔ جبکہ انہیں یہ بھی امتیاز حاصل ہے کہ وہ مارشل لاءسے پہلے سندھ میں سب سے زیادہ عرصے تک وزیراعلیٰ رہنے والے شخص تھے۔
مصطفی جتوئی نے بحالی [[جمہوریت تحریک]] (ایم آر ڈی) میں اہم کردار ادا کیا۔ انہیں [[1983ء]] اور [[1985ء]] میں گرفتار بھی کیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے [[نیشنل پیپلزپارٹی]] کے نام سے ایک جماعت قائم کی ۔کی۔ کئی بڑے لیڈروں نے اس جماعت میں شمولیت اختیار کی۔ مصطفی جتوئی اس پارٹی کے چیئرمین تھے۔
 
مصطفی جتوئی[[1988ء]]میں [[اسلامی جمہوری اتحاد]] کے بانی بنے اور [[1989ء]]میں وہ [[کوٹ ادو]] سے ضمنی الیکشن میں رکن اسمبلی منتخب ہو ئے اور قومی اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن کے منتخب لیڈر بنے۔ مصطفی جتوئی [[بےنظیر بھٹو]] کی پہلی حکومت برطرف کیے جانے کے بعد ملک کے نگران وزیر اعظم بنے جبکہ بعد ازاں مصطفی جتوئی نے [[نواز شریف]] حکومت کیخلاف تحریک میں اپوزیشن کا ساتھ دیا جس کی قیادت بینظیر بھٹو کر رہی تھی بعد ازاں [[1993ء]]کے الیکشن میں مصطفی جتوئی نے پیپلزپارٹی سے ملکر الیکشن لڑا جبکہ وہ نیشنل الائنس میں بھی رہے اور اس دوران نیشنل الائنس نے 16 نشستیں قومی اسمبلی میں حاصل کیں۔