"مشکوۃ المصابیح" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 19:
# مشکوة دیوار کے اس سوراخ کو کہتے ہیں جو آر پار نہ ہو یعنی دوسری جانب سے بند ہو اور اس سوراخ میں چراغ یا دِیا جلا کر رکھا جاتا ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ جس طرح چراغ کو طاق میں رکھا جاتا ہے اسی طرح [[مصابیح السنۃ]] کو مشکوة المصابیح کے طاق کی زینت بنا دیا گیا۔
# [[مشکوة المصابیح]] ایک طاق ہے جس کی ہر حدیث ایک چراغ ہے گویا ایک طاق میں کئی چراغ روشن ہیں اور ان کی روشنی سے بدعت و ضلالت کی تاریکیوں کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
# [[مصابیح السنۃ]] میں درج احادیث میں حدیث کے راوی اور مآخذ کا ذکر نہیں تھا ۔تھا۔ صاحب مشکوہ نے ان کو اسناد و مآخذ کے زیور سے مزین کر دیا۔ یہ امر ان کی تابانی اور درخشانی میں مزید اضافہ کا باعث بنا۔ طاق ایک محدود جگہ ہوتی ہے۔ جب اس میں چراغ رکھ دیا جاتا ہے تو روشنی کشادہ مکان کی بہ نسبت زیادہ ہو جاتی ہے۔ اس کا یہ مطلب نکالا گیا ہے [[مصابیح السنۃ]] میں درج کی گئی احادیث اسناد کے بغیر ایک کھلی جگہ پر تھیں اور تنقید نگاروں نے ان کی چمک دمک میں رخنہ اندازی کو اپنا رکھا تھا لیکن جب یہ احادیث طاق کی زینت بن گئیں تو ان کی روشنی میں اور اضافہ ہو گیا۔
 
مشکوة شریف فن حدیث میں [[درس نظامی]] کی پہلی کتاب ہے، جو کتب حدیث کی جامع ہے۔ اس کی مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ عرب و عجم میں ہر جگہ پڑھائی جاتی ہے اور عربی، فارسی اور اردو زبانوں میں اس کی بہت سی شروحات لکھی جا چکی ہیں۔ عربی شروحات مرقاة اور لمعات ہیں۔ فارسی شرح اشعۃ اللمعات ہے۔<ref>[[المرأۃ المناجیح]]، حکیم الامت [[مفتی احمد یار خاں نعیمی]] اشرفی بدایونی</ref><ref>نصابی کتاب۔ اسلامیات اختیاری ⟨بی ۔⟨بی۔ اے یونٹ 18-1 کوڈ نمبر 437⟩ [[علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی]]، اسلام آباد</ref>
 
== حوالہ جات ==