"موریا سلطنت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے، راجستھان
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 104:
چینی سیاح فاہیان نے بھی اس شہر کو دیکھا۔ وہ بھی اس کی خوبصوری کا مداح تھا۔ اس کے عہد تک اشوک کا محل قائم تھا۔ وہ اس کے متعلق کہتا ہے کہ شاہی محلات اور ایوان شاہی شہر کے بیچوں بیچ قائم ہیں۔ اس کو ان طاقتوں (غیر بشری) نے تعمیر کرایا جو اشوک کا ملازم تھے۔ انہوں نے ہی اس کو پتھروں سے چنا تھا اور دیواریں اور دروازے کھڑے کیے تھے اور ایسی خوبصورت پچکاری کا کام تھا جو انسانی طاقت سے باہر تھا۔
فاہیان نے ان راہب خانوں اور اسٹوپوں کا بھی ذکر کیا جو اشوک نے اس شہر میں تعمیر کرائے تھے۔
اشوک کے عہد کے سنگ تراشی کے نمونے ستونوں اور غاروں کی شکل میں اب بھی موجود ہیں ۔ہیں۔ برابر کے پہاڑ کے غار اشوک سنگ تراش کا بہترین نمونہ ہیں۔ ان کی دیواریں اور فرش اتنے صاف اور اتنے چکنے ہیں کہ آئندہ بھی چمکتے رہیں گے۔ اس کے ستونوں میں سارتھ کا ستون خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ اس کے اوپر چار بڑے کوفناک شیروں کی شکلیں بنی ہوئی ہیں، جن کی پشت ایک طرف ہے اور وہ ہوشیار کھڑے ہیں۔ ان کے پاؤں کے نیچے دوسرے جانوروں کی چھوٹی شکلیں کھدی ہوئیں ہیں۔ اس طرح اشوک کے وہ ستون جو ایک چٹان سے تراشے گئے ہیں۔ سنگ تراشی کے بہترین نمونے ہیں۔ ان میں بعض پچاس فٹ اونچے اور پچاس ٹن وزنی ہیں۔
اشوک نے اپنے عہد میں کثرت سے اسٹوپے تعمیر کرائے ہیں۔ جن میں صرف نیپال کا اسٹوپہ اپنی اصل شکل میں رہ گیا ہے۔ اس کا داخلی حصہ خام انیٹوں سے اور بیرونی حصہ پختہ حصوں سے بنا ہوا ہے، نیز اس پر موٹی استرکاری ہے۔ سانچی ریاست بھوپال کے اسٹوپے کے متعلق لوگوں کا خیال کہ وہ اشوک کا تعمیر کردہ ہے۔ پہلے یہ چھوٹا سا تھا بعد میں اس کو وسیع کیا گیا۔ اس قطر 121 فٹ اور بلندی ستر 70 فٹ ہے۔ یہ ایک سنگین چار دیواری سے گھرا ہوا ہے، جس میں چار دروازے ہیں مذکورہ اسٹوپہ کے علاوہ چار اور اسٹوپے اس مقام پر ہیں جو بوعد میں تعمیر ہوئے۔
== زراعت ==