"ناظر (فرشتہ)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ مساوی زمرہ جات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 4:
== دانی ایل==
[[عہدنامہ قدیم]] کی کتاب [[دانی ایل]] یا کتاب دانیال کے باب 4 کی آیات 13، 17 اور23میں ناظران کے درجے کا شمار بطور راست باز و پاکباز کیاگیاہے:<br />
13 ۔13۔ میں نے اپنے پلنگ پر اپنی دماغی رویا پر نگاہ کی اور کیا دیکھتا ہوں کہ ایک نگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا۔
17۔ یہ حُکم نگہبانوں کے فیصلہ سے ہے اور یہ امر قُدسیوں کے کہنے کے مُطابق ہے تاکہ سب دی حیات پہچان لیں کہ حق تعالیٰ آدمیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمیوں میں سے ادنیٰ آدمیوں کی مُملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمیوں میں سے آدنیٰ آدمی کو اُس پر قائم کرتا ہے۔ <br />
23۔ اور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تابنے کے بندھن سے بندھا ہُوا میدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہواور جب تک اُس پر سات دور نہ گُزر جائیں اُس کا بخرہ زمین کے حیوانوں کے ساتھ ہو۔ <br />
سطر 10:
دانی ایل (دانیال )نے تفصیل سننے کے بعد ایک ساعت تک سوچا اور یوں گویاہواجسکی تفصیل کتاب دانی ایل کے باب 4 کی آیات 23 اور 24میں موجود ہے:
23۔ اور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تابنے کے بندھن سے بندھا ہُوا میدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہواور جب تک اُس پر سات دور نہ گُزر جائیں اُس کا بخرہ زمین کے حیوانوں کے ساتھ ہو۔<br />
24 ۔24۔ اے بادشاہ اس کی تعبیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُوا ہے یہی ہے۔ <br />
[[لوتھریت]] پروٹسٹنٹ مصلح جوہان ویگان نے تشریح بیان کرتے ہوئے کہاہے کہ بخت نصر نے جو ناظر اپنے خواب میں دیکھاتھا وہ یاتو خود خدا تھا یاخداکابیٹا۔ اس نے نظریہءتثلیث کو مزید تقویت دیتے ہوئے آئت 17 ( یہ حُکم نگہبانوں (ناظر)کے فیصلہ سے ہے) اور آئت 24 (اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُوا ہے یہی ہے) ملادیاہے۔<br />
تاہم سیکولر دانشوروں نے ان ناظران یا نگہبانوں (پاکبازوں) کی اس اصطلاح کو کتاب دانی ایل کے مصنف نے صرف بخت نصر پر خدا کی طاقت و قوت کے اظہار کے لیے استعمال کیاہے تاکہ بخت نصر جان لے کہ بنی اسرائیل کا خدا بابل کے خداؤں سے بہت عظیم ترین ہے۔