"اسلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 90:
=== خلافت راشدہ ===
{{اصل مضمون|خلافت راشدہ}}
[[632ء]] میں [[عبداللہ ابن ابی قحافہ]] کے انتخاب پر [[خلافت راشدہ]] کا آغاز ہوا، انہوں نے [[حروب الردہ]] کے بعد [[ساسانی سلطنت|سلطنت ساسانیان]] اور [[بازنطینی سلطنت|سلطنت بازنطینی]] کی جانب پیشقدمیاں کیں۔ [[634ء]] میں ابوبکر{{رض}} کے انتقال کے بعد [[عمر ابن الخطاب|عمر بن الخطاب]] خلیفۂ دوم ہوئے، کچھ لوگ اس انتخاب پر [[علی بن ابی طالب]] کے حق میں تھے۔ عمر فاروق نے [[ساسانی سلطنت|ساسانیوں]] سے [[عراق]] ([[بین النہرین]])، [[ایران]] کے علاقے اور [[بازنطینی سلطنت|رومیوں]] سے [[مصر]]، [[فلسطین]]، [[سوریا]] اور [[آرمینیا]] کے علاقے لیکر اسلامی خلافت میں داخل کیے اور عملی طور پر دونوں بڑی سلطنتوں کا خاتمہ ہوا۔ [[638ء]] میں مسلمان [[بیت المقدس]] میں داخل ہو چکے تھے۔ [[644ء]] میں [[ابولولو فیروز]] کے خنجر سے عمر فاروق کی شہادت کے بعد [[عثمان ابن عفان]] خلیفۂ سوم منتخب ہوئے اور [[652ء]] تک اسلامی خلافت، [[جزیرہ نما آئبیریا|مغرب کی حدوں]] (جزیرۃ الاندلس) میں پہنچ گئی۔ اگر تفصیل سے تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو یہ وہ عرصہ تھا کہ گو ابھی شیعہ و سنی تفرقے بازی کھل کر تو سامنے نہیں آئی تھی لیکن تیسرے خلیفہ [[عثمان ابن عفان]] کے انتخاب ([[644ء]] تا [[656ء]]) پر بہرحال ایک جماعت اپنی وضع قطع اختیار کر چکی تھی جس کا خیال تھا کہ علی بن ابی طالب کو ناانصافی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس جماعت سے ہی اس تفرقے نے جنم لیا جسے {{جسامتعر|110%|شيعة علی}} اور مختصرا{{دوزبر}} شیعہ کہا جاتا ہے۔ عثمان غنی کی شہادت کے بعد اب خلافت راشدہ کا اختتام قریب قریب تھا کہ جب علی المرتضیٰ خلیفہ کے منصب پر آئے ([[656ء]] تا [[661ء]])۔ لوگ فتنۂ مقتل{{زیر}} عثمان بن عفان پر نالاں تھے اور علی بن ابی طالب پر شدید دباؤ ان کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ڈال رہے تھے جس میں ناکامی کا ایک خمیازہ امت کو [[656ء]] کے اواخر میں [[جنگ جمل]] کی صورت میں دیکھا نصیب ہوا؛ پھر [[عائشہ بنت ابی بکر]] کے حامیوں کی شکست کے بعد [[دمشق]] کے حاکم، [[معاویہ بن ابو سفیان]] نے علی بن ابی طالب کی بیت سے انکار اور عثمان بن عفان کے قصاص کا مطالبہ کر دیا، فیصلے کے لیے میدان جنگ چنا گیا اور [[657ء]] میں [[جنگ صفین]] کا واقعہ ہوا جس میں علی المرتضیٰ کو فتح نہیں ہوئی۔ معاویہ بن ابو سفیان کی حاکمیت ([[660ء]]) [[مصر]]، [[حجاز]] اور [[یمن]] کے علاقوں پر قائم رہی۔ [[661ء]] میں [[عبد الرحمن بن ملجم]] کی تلوار سے حملے میں [[قتل علی بن ابی طالب|علی بن ابی طالب شہید ہوئے]]۔ یہاں سے ،سے، علی بن ابی طالب کے حامیوں اور ابتدائی سنی تاریخدانوں کے مطابق، [[خلافت راشدہ]] کے بعد خلیفۂ پنجم [[حسن ابن علی]] کا عہد شروع ہوا۔
 
=== 661ء تا 1258ء ===