"سعید بن عبد اللہ حنفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+صفائی (9.7)
سطر 4:
شب عاشورا [[امام حسین]] نے اپنے مشہور خطبہ کے بعد فرمایا: رات کی تاریکی آپ کو احاطہ کیے ہوئے ہے ،آپ چاہیں تو اپنی جان بچانے کے لیے اپنے قبیلوں کو جاسکتے ہو۔
سعيد بن عبد اللّه اپنی جگہ سے اٹھے اور کہا:
{{اقتباس|اے نواسہ رسول ! خدا کی قسم ہم سے یہ نہیں ہوگا کہ آپ کو تنہا چھوڑ دیں ، ہمیں رسول اللہ کی اپنی آل کے بارے میں وصیت یاد ہے ۔ خدا کی قسم اگر ہمارے جسم ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں اور آپ سلامت رہیں ،ان کو آگ میں جلا دیا جائے اور وہ خاک ہو جائیں اور ایسا 70 بار ہو تو بھی ہم آپ سے جدا نا ہوںگے اپنی جانیں آپ پر فدا کر دیں گے ۔ کیسے آپ سے جدا ہوں کہ اک بار تو مرنا ہے پھر اس کے بعد عزت سرمدی اور نعمت ابدی ہے ، ایسی نعمت جس کو ہرگز زوال اور فنا نہیں ہے!<ref>{{یادکرد |کتاب = با کاروان نور |نویسنده = حسین انصاریان |فصل = |صفحه = ۱۲۲122 | ناشر = دارالعرفان| چاپ = دوم| سال = پاییز ۱۳۸۷1387 |شابک = ۱1-۳3-۹۴۷۳۸94738-۹۶۴964}}</ref>}}
 
== مہدی ال محمد کی نظر میں==
واقعہ عاشورا کے دو سو سال بعد ،مهدی ال محمد نے [[زیارت ناحیہ مقدسہ]] سعید پر سلام کے بعد آپ کی شب عاشورا گفتار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:( این تواک بار تو وریی که به ارزوی خود رسیدی و امامت را مواساه و یاری دادی .خداوند ما را باشما در زمره شهدا محشور گرداند و در اعلی علیین همراهی و هم نشینی شما را به ما روزی دهد۔)
 
==مزید دیکھیے==
*[[حسین ابن علی]]