"سیاچن گلیشیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 21:
 
== سیاچن تنازع ==
سیاچن حقیقتا [[پاکستان]] کا حصہ ہے اور دنیا کے تمام نقشوں میں اسے پاکستانی علاقوں میں دکھایا گیا ہے لیکن 1984[[انڈیا]] نے کی فوجیوں نے اس پر قبضہ کیا تھا جس کا مقصد پاکستان اور [[چین]] کے درمیان میں رابطے کو کاٹنا تھا۔ <br />
سیاچن پر بھارت نے 1984ء میں قبضہ کیا تھا۔ اس وقت سے لے کر آج تک یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میں تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس بلند ترین جگہ سے بھارت کا قبضہ ختم کرانے کے سلسلے میں بھارت اور پاکستان کی قیادتوں کے درمیان میں کئی مرتبہ بات چیت ہو چکی ہے جس میں ٹریک ٹو ڈپلومیسی بھی شامل ہے، لیکن ہنوز اس تنازع کا کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔
 
سطر 29:
 
سیاچن کے محاذ پر صرف پاکستان کا ہی نقصان نہیں ہو رہا ہے بلکہ بھارتی فوجی بھی مارے جا رہے ہیں۔ ہر سال جنگی محاذ پر بھارت 10 ارب روپے خرچ کر رہا ہے جبکہ پاکستان پر بھی اس کی وجہ سے مالی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اس طرح دونوں ممالک اس جگہ بے مصرف جنگ پر اپنے مالی و جانی وسائل صرف کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس جنگی ساز و سامان اور اس کے استعمال سے ماحول پر مہلک اثرات پڑ رہے ہیں۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے فوجی کارروائیوں کی وجہ سے اس جگہ آبی حیات کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس کے علاوہ نشیب میں واقع درختوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ گلیشیئر بڑی تیزی کے ساتھ پگھل رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب تواتر کے ساتھ آ رہے ہیں۔ بھارت کے بعض علاقے بھی زیادہ تیزی سے برف پگھلنے کی صورت میں سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں۔
 
 
== حوالہ جات ==
سطر 38 ⟵ 37:
{{لداخ}}
{{بلتستان}}
{{Commonsزمرہ categoryکومنز|Siachen Glacier}}
 
[[زمرہ:کشمیرایشیاء کے متنازع علاقے]]
[[زمرہ:پاک بھارت تعلقات]]
[[زمرہ:پاکستان کے گلیشیر]]
[[زمرہ:ایشیاء کے متنازع علاقےکشمیر]]