"علی بن برہان الدین حلبی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب (9.7)
سطر 1:
'''نور الدین علی ابن ب رہان الدین حلبی''' جو علامہ حلبی اور صاحب سیرت حلبیہ سے معروف ہیں
== ولادت ==
نور الدین حلبی [[975ھ]] بمطابق [[1567ء]] مصر میں پیدا ہوئے۔ علامہ حلبی [[دسویں صدی ہجری|دسویں]] اور [[گیارہویں صدی ہجری|گیارہوں صدی ہجری]] کے ایک جلیل القدر اور صاحب عظمت عالم ہیں۔
 
== نام ==
سطر 8:
مسلک کے اعتبار سے شافعی تھے۔ نہایت بلند مرتبہ عالم اور مقبول و مشہور مشائخ میں سے تھے۔ زبر دست اور ٹھوس علم کی وجہ سے ان کو امام کبیر اور علامہ زماں کہا گیا ہے۔ ان کے وسیع علم اور مطالعہ کی وجہ سے ہی ان کے متعلق کہا جاتا ہے کہ یہ علم کے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ ہیں اور علم کا ایک ایسا سمندر ہیں جس کا کوئی کنارہ نہیں۔ نہایت شفیق ،خوش اخلاق اور با مروت بزرگ تھے۔ نہایت محقق اور مفکر عالم تھے۔ فتویٰ دینے اور مسائل کا اختراع و استنباط کرنے میں اپنی نظیر نہیں رکھتے تھے۔ دور دراز کے شہروں سے لوگ آپ کے پاس علم کی پیاس بجھانے کے لیے آتے تھے اور سیراب ہو کر جاتے تھے۔ شیخ سلطان مزاحی ان کے دور میں زبر دست عالم اور شیخ تھے۔ مگر جب کبھی ان کے پاس علامہ حلبی کا گزر ہو جاتا تو اپنے درس سے اٹھ کر نہایت پرتپاک استقبال کرتے۔ علامہ حلبی کے ہاتھوں کو بوسہ دیتے اور اپنی مسند خاص پر جہاں وہ درس دیا کرتے تھے علامہ کو بٹھاتے۔
== مشائخ ==
آپ شمس رملی سے روایات نقل کرتے ہیں اور کئی سال ان کے پاس گزارے، ان کے علاوہ شہاب ابن قاسم، اب رہیم علقمی، صالح بلقینی، ابو النصر طباوی، عبد اللہ شنشوری، سالم شبشیری، عبد الکریم بولائی، محمد خفاجی، منصور خونکی اور محمد المیمونی سے روایات نقل کرتے ہیں۔ یہ تمام حضرات شافعی ہیں۔ ان کے علاوہ امام علی ابن غانم مقدسی حنفی، محمد نحیری حنفی، سالم سہنوری مالکی، محمد ابن ترجمان حنفی، محمد الزفزاف اور شیخ عبد المجید،خلیفہ شیخ احمد بدری سے بھی روایت بیان کرتے ہیں۔
== تصانیف ==
آپ بہت سی بلند پایا کتابوں کے مصنف ہیں جو مقبول اور مفید خاص و عام ہوئیں۔ آپ کی سب سے عظیم کتاب سیرت نبویﷺ پر “ سیرت الحلبیہ ” ہے جس کا نام “انسان العیون فی سیرۃ الامین المامون” ہے۔
سطر 14:
* 1۔ لیلۃ النصف من شعبان
* 2۔ قصیدہ بردہ
* 3۔ زهر المزهر مختصر مزهر السيوطی،
* 4۔ شرح قطراز فاکھی
* 5۔ مطالع البدور فی الجمع بین القطرو الشذور
* 6۔ فرائد العقود العلویہ بشرح شرح الازھریہ
* 7۔ اعلام الطراز
* 8۔ التحفۃ السنیہ شرح الاجرد دمیہ
* 9۔ غایۃ الاحسان فی من لقيته من ابناء الزمان
سطر 29:
* 16۔ اللطائف من عوارف المعارف
* 17۔ تحریر المقال فی بیان وحدۃ من نحو لا الہ الا اللہ وحدہ من ای انواع الحال
* 18۔ المنقوش فی محاسن الحبوش
* 19۔ صبایۃ الصبابۃ مختصر دیوان الصبابۃ
* 20۔ انقاذ المنھج لمختصر الفرج
سطر 40:
 
== وفات ==
علامہ حلبی نے 69 سال کی عمر میں [[1044ھ]] بمطابق [[1635ء]] میں ہفتے کے روز شعبان کی آخری تاریخ میں وفات پائی اور مصر میں قبرستان مجاورین میں دفن ہوئے۔<ref>ام السیر، سیرت حلبیہ اردو ،دار الاشاعت اردو بازار ایم اے جناح روڈ کراچی پاکستان ،صفحہ: 41</ref>
 
== حوالہ جات ==
سطر 46:
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:سیرت نگار]]
[[زمرہ:1567ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1635ء کی وفیات]]
[[زمرہ:سیرت نگار]]
[[زمرہ:شافعیہ]]
[[زمرہ:مصری سیرت نگار]]