"غلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ربط+ترتیب (9.7)
سطر 4:
قدیم تہذیبوں میں جیسے عرب ہیں، غلامی رائج تھی۔ غلاموں کے لیے [[عربی زبان]] میں لفظ “عبد ” استعمال کیا جاتا تھا جس کا استعمال اپنے حقیقی مفہوم میں خدا کے مقابلے پر اس کے بندے کے لیے کیا جاتا تھا۔ مجازی طور پر آقا کو اس کے غلام کا خدا تصور کیا جاتا تھا۔ مالک کے لیے مجازی طور پر “رب” کا لفظ بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
 
ان غلاموں کی خرید و فروخت جانوروں یا بے جان اشیاء کی طرح کی جاتی تھی۔ مالک کو اپنے غلام پر مکمل حقوق حاصل تھے۔ ملکیت کا یہ حق مقدس سمجھا جاتا تھا۔ غلام کی کسی غلطی پر مالک اسے موت کی سزا بھی دے سکتا تھا۔<ref>[https://www.aikrozan.com/%D8%B9%D8%B1%D8%A8عرب-%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%ACسماج-%D9%85%DB%8C%DA%BAمیں-%D8%BA%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8Cغلامی-%DA%A9%D8%A7کا-%D9%85%D8%AE%D8%B5%D9%88%D8%B5مخصوص-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%81%D8%A7%DB%8C%DA%A9ادارہایک-%D8%B3%D9%85سم/ عرب سماج میں غلامی کا مخصوص ادارہ:ایک سماجی تنقیدی زاویہ]</ref>
 
== مزید دیکھیے ==
سطر 12:
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:نسل پرستی]]
[[زمرہ:غلامی]]
[[زمرہ:تعسف]]
[[زمرہ:نسل پرستیسماجیات]]
[[زمرہ:مزدوری]]
[[زمرہ:معاشرتی طبقات]]
[[زمرہ:سماجیاتنسل پرستی]]