"فینولک ایکسٹریکشن" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
[[Fileفائل:Difference DNA RNA-EN.svg|thumbتصغیر|leftبائیں|360px|[[ڈی این اے]] اور [[آر این اے]] کا فرق۔ ڈی این اے میں دو دھاگے نما [[مالیکیول]] ایک دوسرے کے گرد لپٹے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ آر این اے صرف ایک دھاگے نما مالیکیول پر مشتمل ہوتا ہے۔ ڈی این اے میں [[یوریسل]] نہیں ہوتا جو آر این اے میں موجود ہوتا ہے۔ آر این اے میں [[تھائیمین]] نہیں ہوتا جو ڈی این اے میں موجود ہوتا ہے۔]]
[[Imageفائل:Phenol2.svg|thumbتصغیر|upright|[[بینزین]] (C<sub>6</sub>H<sub>6</sub>) سے ایک ہائیڈروجن ایٹم نکل جانے سے [[فینائیل گروپ]] (-C<sub>6</sub>H<sub>5</sub>) بنتا ہے۔ پانی (H<sub>2</sub>O) سے ایک ہائیڈروجن ایٹم نکل جانے سے [[ہائیڈروآکسل گروپ]] (-OH) بنتا ہے۔ فینائیل گروپ اور ہائیڈروآکسل گروپ مل کر فینول (C<sub>6</sub>H<sub>5</sub>OH) بناتے ہیں۔ ]]
'''فینولک ایکسٹریکشن''' {{دیگر نام|انگریزی=Phenol extraction}} تجربہ گاہوں میں استعمال ہونے والا ایک طریقہ ہے جس کی مدد سے کسی محلول میں سے مختلف اجزا الگ کیے جاتے ہیں۔ اس طریقے سے [[ڈی این اے]] اور [[آر این اے]] کو خلیات میں سے خالص حالت میں الگ کیا جاتا ہے۔<br />
جب جانداروں کے مردہ خلیات کو کچل کر [[فینول]] کے ساتھ ملایا جاتا ہے تو دو محلول حاصل ہوتے ہیں۔ نیچے کے محلول میں فینول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ اوپر کے محلول میں پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ چربی (lipids) اور چربی نما مرکبات جو پانی میں حل نہیں ہو سکتے وہ سب نیچے فینول میں حل ہو جاتے ہیں۔ RNA جو پانی میں حل پزیر ہوتا ہے وہ اوپر پانی میں چلا جاتا ہے۔ [[پروٹین]] ویسے تو پانی میں حل ہو جاتے ہیں مگر فینول کی موجودگی میں وہ de-nature ہو جاتے ہیں یعنی انکے مولیکول کے بیرونی قطبی (polar) حصے گھوم کر اندرونی جانب چلے جاتے ہیں جبکہ اندرونی غیر قطبی (non polar) حصے اب باہر آجاتے ہیں۔ اس نئی ترتیب کی وجہ سے اب پروٹین کا مالیکول پانی میں حل نہیں ہوتا۔ (انڈے کی سفیدی بھی پروٹین ہوتی ہے اور پانی میں حل ہو جاتی ہے مگر گرم کرنے پر وہ بھی ڈی نیچر ہو جاتی ہے اور پھر پانی میں حل نہیں ہوتی)۔ اس کے بعد محلول کو اچھی طرح ہلانے کے بعد کچھ آرام کرنے کا وقفہ دیا جاتا ہے۔ اب اوپر کی پانی والی تہ احتیاط سے الگ کر لی جاتی ہے جس میں نمک یا ڈیٹرجنٹ ملانے سے RNA محلول سے باہر آجاتا ہے۔<br />
فینول اور پانی جہاں ملتے ہیں وہاں پروٹین اور DNA موجود ہوتے ہیں۔ اس تہ کو بھی الگ کر کے اور اچھی طرح دھو کر اس میں سے DNA حاصل کیا جا سکتا ہے۔<br />
اکثر اس طریقے میں [[کلوروفورم]] بھی ملائی جاتی ہے جس سے کام زیادہ آسان ہو جاتا ہے۔<br />
[[جینشین وائیلٹ]] (crystal violet) اور [[میتھائل اورینج]] جیسے رنگوں کی مدد سے ڈی این اے کی محض8 نینوگرام کی مقدار کو بھی شناخت کیا جا سکتا ہے۔
 
== مزید دیکھیے ==
* [[فینول اور پانی]]
* [[بینزین]]* [[گریفتھ کا تجربہ]]
 
== بیرونی ربط ==
[https://www.carlroth.com/medias/sys_master/pdf_COM/pdf_COM/h4e/h21/9333321695262.pdf Phenolic Extraction of Nucleic Acids]
 
[[زمرہ:حیاتیات]]
[[زمرہ:سالماتی حیاتیات]]
[[زمرہ:کیمیاء]]
[[زمرہ:سائنس]]
[[زمرہ:علم الخلیات]]
[[زمرہ:کیمیاء]]
[[زمرہ:وراثیات]]
[[زمرہ:ڈی این اے]]
[[زمرہ:حیاتیات]]
[[زمرہ:علم الخلیات]]