"قصہ خوانی بازار" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
[[ملففائل:Afghan Building, Peshawar.JPG|تصغیر|قصہ خوانی بازار]]
 
'''قصہ خوانی بازار'''{{دیگر نام|پشتو = کيسه خوانې بازار}}[[پاکستان]] کے صوبہ [[خیبر پختونخوا]] میں [[پشاور]] کا ایک مشہور تاریخی بازار ہے۔ قصہ خوانی بازار تاریخی لحاظ سے ادبی اور سیاسی مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس بازار کا نام دراصل یہاں کے روایتی قہوہ خانوں، تکہ کباب، چپلی کباب اور خشک میوہ جات کی دکانوں کے ساتھ جڑی اس تجارت سے منسوب ہے جہاں پہلے پہل دور دراز سے آئے تاجر یہاں کے مہمان خانوں میں قیام کرتے اور اپنے اپنے ملکوں کے حالات قصہ کی شکل میں بیاں کرتے۔ یہاں کے قصہ گو پورے علاقہ میں مشہور تھے۔ یہاں تاجروں کے علاوہ قافلوں کا بھی پڑاؤ ہوتا اور فوجی مہمات کا آغاز اور پھر اختتام جو تفصیلاً ہر مہم کے احوال کے ساتھ یہیں ہوا کرتا تھا۔<ref>[http://members.tripod.com/~zeejah/qissa.html پشاور اور قصہ خوانی بازار]</ref> یہاں کے پیشہ ور قصہ گو بہت مشہور تھے اور یہ تاجروں، مسافروں اور فوجیوں سے سنے قصوں کو نہایت خوبی سے بیاں کیا کرتے تھے۔ ایک وقت میں اس بازار کو غیر تحریر شدہ تاریخ کا مرکز کہا جاتا تھا۔
خیبر پختونخوا کے گزئٹیر کے سیاح [[لوئل تھامس]] اور پشاور کے برطانوی [[مفوض (عہدہ)|کمشنر]] [[ہربرٹ ایڈورڈز]] نے اپنی تصانیف میں اس بازار کو وسط ایشیا کا [[پکاڈلی]] قرار دیا ہے۔<ref>
<ref>
{{حوالہ کتاب
| نام = صوبہ خیبر پختونخوا کا گزئٹیر
سطر 14 ⟵ 13:
| جلد =
}}
</ref><ref>
<ref>
{{حوالہ کتاب
| نام = افغان سرحد: وسط ایشیاء میں جنگ اور قبائل
سطر 26 ⟵ 24:
| جلد =
}}
</ref><ref>
<ref>
{{حوالہ جال
| مصنف = سید امجد حسین
سطر 36 ⟵ 33:
}}
</ref>
<br />
گو اب قصہ گوئی کا رواج دم توڑ چکا ہے مگر اس بازار کا روایتی ماحول پہلے جیسا ہی ہے۔ یہاں قبائلی تاجر قہوہ پیتے ہوئے مقامی تاجروں سے گھنٹوں لین دین پر بحث کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہاں اب بھی صوبہ کے دور دراز حصوں سے تاجر اور عام لوگ اس بازار میں سیاحت اور خریداری کے لیے آتے ہیں۔ مختلف قبائلی اپنے روایتی لباس میں یہاں چہل قدمی کرتے ہوئے ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں جو اس بازار کے قدیم دور کی یاد دلاتے ہیں۔<br />
یہاں پر [[بانس]]، مٹھائیوں، فالودہ اور [[کانسی]] کے برتنوں کا بڑے پیمانے پر کاروبار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہاں [[اردو]]، [[پشتو]] اور [[فارسی]] کتب کی چھپائی کا کام بھی کیا جاتا ہے۔ تاریخی لحاظ سے اس بازار کی اہمیت [[1930ء]] میں برطانوی دور کے دوران تحریک آزادی ہندوستان کے دوران جلوس پر فائرنگ کا واقع ہے جس میں کئی لوگ جاں بحق ہو گئے۔<ref>[http://www.khyber.org/articles/2011/QissaKhwaniMassacre.shtml سانحہ قصہ خوانی بازار]</ref>
== مشہور شخصیات ==
سطر 47 ⟵ 44:
{{پشاور}}
 
[[زمرہ:پاکستان کے بازار]]
[[زمرہ:پاکستان میں شاپنگ مال]]
[[زمرہ:پشاور]]
[[زمرہ:پشاور کے سیاحتی مقامات]]
[[زمرہ:سیاحت]]
[[زمرہ:پاکستان کے بازار]]
[[زمرہ:پشاور کے سیاحتی مقامات]]