"ملر کا طریقہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1:
'''ملر کا طریقہ''' [[سونا|سونے]] کی ریفائننگ کا ایک [[صنعتی طریقہ]] ہے جس کی مدد سے خالص سونا کیمیائی طریقے سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہ طریقہ Francis Bowyer Miller نے ایجاد کیا تھا۔ یہ طریقہ سونے کو %99.95 تک خالص بنا دیتا ہے۔<br />
اس طریقے میں خالص [[کلورین]] گیس پگھلے ہوئے ملاوٹ والے سونے میں سے گزاری جاتی ہے۔ سونے کی دو ایسی خوبیاں ہیں جو کلورین کی مدد سے اسے خالص بناتی ہیں۔
* سونا کیمیائی اعتبار سے بہت کم عامل ہوتا ہے۔ اس لیے سونے میں موجود دوسری دھاتوں کے کلورائیڈ بہت پہلے بن جاتے ہیں بہ نسبت سونے کے کلورائیڈ بننے کے ۔
* کثافتوں کے یہ کلورائیڈ نمک کی صورت میں سونے پر تیرتے ہیں کیونکہ یہ پگھلے ہوئے سونے میں حل نہیں ہوتے۔ اس لیے انہیں آسانی سے الگ کیا جا سکتا ہے۔
 
جب سونے سے ساری ملاوٹیں نکل جاتی ہیں تو سونے پر سے بنفشی (violet) رنگ کا دُھواں اٹھتا دکھائی دیتا ہے۔ یہ عمل مکمل ہونے کی نشانی ہے۔ یہ بنفشی رنگ گولڈ کلورائیڈ کا دھواں ہوتا ہے۔
 
سونے میں سے بجلی گزار کر ریفائننگ کرنے کے طریقے کو Wohlwill کا طریقہ کہتے ہیں۔ اس طریقے سے سونا %99.999 تک خالص ہو جاتا ہے مگر یہ طریقہ بڑے پیمانے پر انجام دیا جا سکتا ہے اور نسبتاً مہنگا ہوتا ہے۔
 
== تاریخ ==
2600 سال پہلے دنیا میں سب سے پہلے [[ترکی]] کے علاقے [[لیڈیا]] میں سونے کے سکے استعمال کیے گئے جس سے [[بارٹر سسٹم]] کی ضرورت کم ہوتی چلی گئی۔ ترکی کے دریاؤں میں [[الیکٹرم]] نامی سونے کی دھات کے ذرات ملتے تھے جس میں سونے کے ساتھ 20 سے 50 فیصد تک [[چاندی]] ملی ہوئی ہوتی تھی۔ لیکن مشکل یہ تھی کہ الیکٹرم میں کہیں چاندی زیادہ ہوتی تھی اور کہیں کم۔ اس مشکل کا انہوں نے یہ حل نکالا کہ سونے اور چاندی کو پہلے خالص حالت میں لایا جائے اور پھر مطلوبہ تناسب میں ملا کر سکے بنائے جائیں۔ ایسے سکوں پر مہر اس بات کی ضمانت ہوتی تھی کہ یہ سونا مطلوبہ معیار اور وزن کا ہے۔ ان سکوں میں 55 فیصد سونا اور 45 فیصد چاندی ہوتی تھی۔ بعد میں بادشاہ Croesus (560-546 BC) نے خالص سونے اور خالص چاندی کے سکے جاری کیے جو staters کہلاتے تھے۔<br />
سونے سے چاندی الگ کرنے کے لیے لیڈیا والوں نے جو طریقہ دریافت کیا تھا وہ بھی [[کلورین]] گیس پر مشتمل تھا۔ مٹی کے ایک برتن میں الیکٹرم کا چورا اور نمک ملا کر 750 ڈگری سینٹی گریڈ پر گرم کرتے تھے۔ مٹی میں موجود [[لوہا]] نمک کے ساتھ کیمیائی تعامل کرکے [[فیرک کلورائیڈ]] اور کلورین گیس بناتا ہے۔ کلورین گیس چاندی کو [[سلور کلورائیڈ]] میں تبدیل کر دیتی تھی جو گیس بن کر اڑ جاتا تھا اور اس طرح پانچ دنوں تک مسلسل گرم کرنے کے بعد سونا خالص بن جاتا تھا۔
 
== مزید دیکھیے ==
* [[کٹھالی کا طریقہ]]
* [[سایانائیڈ کا طریقہ]]
سطر 22:
* [[دھاتوں کا حصول]]
 
[[زمرہ:سونا]]
[[زمرہ:کیمیائی عوامل]]
[[زمرہ:دھاتیں]]
[[زمرہ:دھات کاری]]
[[زمرہ:عناصردھاتیں]]
[[زمرہ:سونا]]
[[زمرہ:صنعتی عوامل]]
[[زمرہ:دھاتیںعناصر]]
[[زمرہ:کیمیائی عوامل]]