"مملکت متحدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، سے |
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
||
سطر 1:
{{خانۂ معلومات ملک
|مقامی_نام = United Kingdom of Great Britain and Northern Ireland<br
|روايتی_لمبا_نام = برطانیہ
|عمومی_نام = برطانیہ
سطر 6:
|نشان_امتیاز_تصویر = Royal Coat of Arms of the United Kingdom.svg
|نشان_امتیاز_قسم = قومی نشان
|قومی_شعار = Dieu et mon droit<br
|نقشہ_تصویر = Location UK EU Europe.png
|قومی_ترانہ = God Save the Queen
سطر 19:
|دفتری_زبانیں = قانونی طور پر کوئی نہیں،انگریزی عموماً رائج ہے
|حکومت_قسم = آئینی ملوکیت
|راہنما_خطاب = ملکہ<br
|راہنما_نام = ایلیزابیتھ دوم<br
|خودمختاری_قسم = تشکیل
|تسلیمشدہ_واقعات = - قوانینِ اتحاد اول<br
|تسلیمشدہ_تواریخ = <br
|یویو_رکنیت_تاریخ = یکم جنوری 1973ء
|رقبہ_مقدار = 242900
سطر 88:
== سیاست ==
برطانیہ آئینی راجشاہی کے تحت ریاست ہے۔ [[ایلزبتھ دوم|ملکہ ایلزبتھ دوم]] پندرہ دیگر [[دولت مشترکہ کے رکن ممالک|دولت مشترکہ ریاستوں]] کا فرمانروا ہونے کے علاوہ برطنیہ کا صدر ملک ہے۔ فرمانروا کو مشورہ دینے کا، حوصلہ دینے کا اور انتباہ دینے کا حق ہے۔ برطانیہ دنیا کے ان چار ممالک میں سے ایک ہے جن کی کوئی تدوین شدہ آئین نہ ہو۔ لہٰذا برطانیہ کا آئین زیادہ تر الگ الگ تحریری ذرائع پر مشتمل ہے، بشمول تحریری قانون، منصف ساختہ نظائری قانون اور بین الاقوامی معاہدے، آئینی رواجوں کے ساتھ۔ چونکہ عام تحریری قانون اور آئینی قانون میں کوئی خاص فرق نہیں ہے، برطانوی پارلیمان آئینی اصلاح کر سکتا ہے صرف پارلیمانی قانون جاری کرنے سے
== حکومت ==
سطر 109:
یہ وہ دور تھا جب منگولوں نے [[چنگیز خان]] کی سربراہی میں منگولیا سے نکل کر بیرونی دنیا کی بڑی بڑی طاقتوں کو شکست دے کر تہلکہ مچا دیا تھا منگولوں کے گھوڑوں کی ٹاپوں نے عالمِ اسلام کے اہم ترین اور طاقتور ریاستوں [[سمرقند]] و [[بخارا]] اور [[بغداد]] کو روند کراور تباہ و برباد کرکے رکھ دیا تھا وہیں ان ہی منگولوں نے ایک جانب تمام روس دوسری جانب [[پولینڈ]]، [[جرمنی]]، [[آسٹریا]]، [[بلغاریہ]]، [[ترکی]]،[[رومانیہ]] پر قبضہ جمالیا تھا یورپ میں موجود مسیحیت کی سب سے بڑی روحانی شخصیت پوپ نے منگولوں کے حملے کو عذابِ خداوندی قرار دیا اور یورپ کے تمام بادشاہوں کو اس عذابِ خداوندی کا مقابلہ کرنے کے لیے یکجا ہونے کی دعوت دی مگر جلد ہی منگولوں کے پہلے بادشاہ [[چنگیز خان]] کے مر جانے کے بعد [[ایشیا]] میں مسلمانوں کے ہاتھوں پہلی شکست کھانے کے بعد منگولوں کی قوت تتر بتر ہونے لگی جس کے نتیجے میں ان کے طوفانی حملوں کا زور یورپ میں ختم ہو گیا اور یورپی ریاستوں نے ایک ایک کرکے منگولوں سے آزادی حاصل کرنا شروع کردی اس صورت حال کے اثرات برطانیہ پر بھی پڑے ایک جانب منگولوں کے ہاتھوں شکست کھانے والے قبائل پناہ لینے کے لیے برطانیہ کی جانب رخ کرنے لگے دوسری جانب برطانیہ میں اعلیٰ ترین صنعت کار اور تاجر آنے لگے یورپ کے اجڑنے کے ساتھ برطانیہ کے بسنے کا عمل بھی جاری ہوا اسے انگریز قوم کی خوبی ہی کہا جائے گا کہ انگریزوں نے اس صورت حال کا فائدہ اٹھایا اور ایسا قومی ماحول تشکیل دیا جس کے نتیجے میں قومی ترقی کے امکانات وسیع سے وسیع تر ہوتے چلے گئے۔
[[ایڈورڈ اول شاہ انگلستان|ایڈورڈ اول]] کی وفات کے بعد اس کے بیٹے [[ایڈورڈ دوم شاہ انگلستان|ایڈورڈ دوم]] کے نام سے تخت نشین ہوا وہ زیادہ قابل نہ تھا اس لیے امیروں کا کنٹرول ایڈورڈ دوم پر تھا جس کی وجہ سے نہ تو ایڈورڈ دوم پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کوئی کام کر سکتا تھا اور نہ ہی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر اعلانِ جنگ کر سکتا تھا اس کے دور میں اسکاٹ لینڈ کے باغیوں نے شاہی فوج کو شکست دیدی جس کے نتیجے میں اسکاٹ لینڈ آزاد ہو گیا ایڈورڈ کی شکست کے نتائج اس کو اس طرح سے بھگتنا پڑے کہ [[1327ء]]
دوسری جانب بڑھاپے کی وجہ سے ایڈورڈ بالکل ہی ناکارہ ہو گیا اس کا بڑا بیٹا بھی بیمار تھا اس وجہ سے برطانیہ کا نظام بگڑ گیا اس کے بیٹے نے حالات کو بہت درست کرنے کی کوشش کی مگر وہ [[1376ء]] میں وفات پاگیا اس کا بیٹا [[رچرڈ سوم شاہ انگلستان|رچرڈ سوم]] تخت نشین ہوا جو تخت نشین کے وقت صرف دس سال کا تھا اس کا چچا جان جو لینکاسٹر کا ڈیوک تھا بادشاہ کی سرپرست مجلس کاسربراہ بنایا گیا اس کے دور میں فرانس کے ساتھ از سر نو جنگ چھڑ گئی جس میں [[فلینڈرس]] کا علاقہ چھن گیااس وقت روپے کی سخت ضرورت پڑی جو کے محصول لگا کر حاصل کرنے کی کوشش کی گئی اس کی وجہ سے برطانیہ میں بے چینی بڑھنے لگی جس کی وجہ سے بعض مقامات پر تشدد کے واقعات بھی پیش آئے بڑے بڑے زمینداروں کی جانب سے کسانوں کے ساتھ زیادتی کرنے کے نتیجے میں کسانوں کی جانب سے بغاوت ہو گئی جاگیرداروں کے مراکز جلادئے گئے بڑے بڑے زمیندار اور قانون داں اس بغاوت میں مار دیے گئے انگلستان کے مشرقی اور جنوبی حصے سے ایک بہت بڑا ہجوم دو سرداروں ویٹ ٹائیلر اور پول ٹاکس کی قیادت میں لندن کی جانب روانہ ہوا ہجوم کے بڑے بڑے مطالبات یہ تھے کہ زمینداروں نے کسانوں پر جو ناواجب ٹیکس لگائے ہوئے ہیں وہ منسوخ کر دئے جائیں کلیساؤں کے اوقاف چھین لیے جائیں اور شکار کے تمام قوانین ختم کردئے جائیں بادشاہ نے ہجوم سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ ہوشیاری کے ساتھ مذاکرات کیے جس کے نتیجے میں ہجوم واپس ہو گیا اس دوران ویٹ ٹائیلر مارا گیا اس کے بعد رچرڈ نے خومختار بننے کی کوشش کی پارلیمنٹ نے اس کے اس اقدام کی مخالفت کی اسی دوران ڈیوک آف لنکاسٹر کا بیٹاآئیر لینڈ سے آ گیا اس نے رچرڈ کے تمام اختیارات خود لے کر رچرڈ کو بادشاہت سے دستبردار کرکے اور رچرڈ کوٹاؤر میں قید کر دیا جہاں رچرڈ نے [[1400ء]] میں وفات پائی ۔
== خاندان لنکاسٹر ==
رچرڈ کی وفات کے ساتھ ہی برطانیہ میں [[خاندان لنکاسٹر]]
[[خاندان یورک]] کی حکمرانی برطانیہ کے عوام کے لیے نئی صبح بن کرطلوع ہواعوام مسلسل ہونے والی خانہ جنگی سے بے زار آچکے تھے۔
سطر 155:
<!-- An article should be at the top of its own category, so please do not remove the space. Thank you.-->
{{
[[زمرہ:
[[زمرہ:
[[زمرہ:آئینی بادشاہتیں]]
[[زمرہ:
[[زمرہ:اقوام متحدہ کے رکن ممالک]]▼
[[زمرہ:انگریزی بولنے والے ممالک اور علاقہ جات]]
[[زمرہ:
[[زمرہ:
[[زمرہ:جی 20 ممالک]]▼
[[زمرہ:جزیرہ ممالک]]
[[زمرہ:
[[زمرہ:دولت مشترکہ کے رکن ممالک]]
[[زمرہ:مجلس یورپ کے رکن ممالک]]▼
[[زمرہ:یورپی اتحاد کے رکن ممالک]]▼
[[زمرہ:نیٹو کے رکن ممالک]]▼
▲[[زمرہ:اقوام متحدہ کے رکن ممالک]]
[[زمرہ:شمالی یورپ]]
[[زمرہ:گروہ 8 کے ممالک]]
▲[[زمرہ:مجلس یورپ کے رکن ممالک]]
[[زمرہ:مغربی یورپ]]
[[زمرہ:
▲[[زمرہ:نیٹو کے رکن ممالک]]
▲[[زمرہ:یورپی اتحاد کے رکن ممالک]]
|