"نذیر صابر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← سے، اس ک\1، ئے، سے |
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7) |
||
سطر 1:
'''نذیر صابر''' [[ماؤنٹ ایورسٹ]] سر کرنے والا پہلا اور واحد پاکستانی ہے۔
== ابتدائی زندگی ==
نذیر صابر ہنزہ کے ایک گاؤں رمینی میں 1955 میں پیدا ہوا۔ اس کے علاقے کے اونچے پہاڑوں بیرونی سیاحوں اور اس کے اپنے شوق نے اسے ایک عالمی درجے کا کوہ پیما بنا دیا۔
== کارنامے ==
* اس نے 1974 میں 7284 [[میٹر ضد ابہام|میٹر]] بلند پسو چوٹی سر کی۔
*
* 1977 میں وہ [[کے ٹو]] کو سر کرنے میں ناکام رہا۔
*1976 میں اس نے 6700 میٹر بلند پائیو چوٹی کو سر کیا۔▼
*
* 1982 میں اس نے تاریخ بنائی جب وہ 8000 میٹر سے بلند دو پاکستانی چوٹیوں گاشر برم 2 (8035 میٹر) اور چوڑی چوٹی (8047 میٹر) (Broad Peak) صرف ایک ہفتہ میں سر کیں۔ یہ کارنامہ اس نے عالمی شہرت یافتہ [[رائن ہولڈ میسنر]] اور ہم وطن پاکستانی شیر خان کے ساتھ کیا۔ اس بے مثال کارکر دگی پر حکومت کی طرف سے اسے صدارتی تمغا برائے حسن کار کردگی دیا گیا۔▼
* 1983 میں وہ قاتل پہاڑ [[نانگا پربت]] کی روپل والی طرف سے نیچے گرا مگر بچ گیا۔▼
▲*1982 میں اس نے تاریخ بنائی جب وہ 8000 میٹر سے بلند دو پاکستانی چوٹیوں گاشر برم 2 (8035 میٹر) اور چوڑی چوٹی (8047 میٹر) (Broad Peak) صرف ایک ہفتہ میں سر کیں۔ یہ کارنامہ اس نے عالمی شہرت یافتہ [[رائن ہولڈ میسنر]] اور ہم وطن پاکستانی شیر خان کے ساتھ کیا۔ اس بے مثال کارکر دگی پر حکومت کی طرف سے اسے صدارتی تمغا برائے حسن کار کردگی دیا گیا۔
▲*1983 میں وہ قاتل پہاڑ [[نانگا پربت]] کی روپل والی طرف سے نیچے گرا مگر بچ گیا۔
* 1992 میں اسنے [[گاشر برم -1]] (8068 میٹر) کو سر کیا اور یوں وہ پہلا پاکستانی تھا جو پانچ میں سے چار آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کر چکا تھا۔▼
* [[جاپان]] میں [[فیوجی]] کو اسنے صرف دو گھنٹوں میں سر کیا۔▼
▲*1992 میں اسنے [[گاشر برم -1]] (8068 میٹر) کو سر کیا اور یوں وہ پہلا پاکستانی تھا جو پانچ میں سے چار آٹھ ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کو سر کر چکا تھا۔
* 1997 میں پاکستان کے گولڈن جوبلی سال میں اس نے [[ماؤنٹ ایورسٹ]] کو سر کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستانی مہم جوؤں کو خراب موسم کی وجہ سے 8600 میٹر کی بلندی سے واپس آنا پڑا۔▼
▲*[[جاپان]] میں [[فیوجی]] کو اسنے صرف دو گھنٹوں میں سر کیا۔
* مارچ 2000 میں وہ [[ماؤنٹ ایورسٹ]] کو سر کرنے والی ایک بین الاقوامی جماعت کا رکن تھا۔ بیماری موسم اور دوسری مشکلات ان کی مہم میں رکاوٹ پیدا کر رہے تھے لیکن نذیر صابر 1997 کو کسی قیمت پر نہیں دوہرانا چاہتے تھے۔ دنیا میں طاقت، قوت، برداشت، عظم و ہمت اور مہم جوئی کا سب سے بڑا امتحان اس کے سامنے تھا۔ 16 مئی کی رات 10 بجے اس نے اپنا بلندی کا سفر شروع کر دیا ساری رات چڑھتے ہوئے بالآخر 17 مئی کو صبح سات بج کر 31 منٹ پر ہماری زمین کے بلند ترین مقام [[ماؤنٹ ایورسٹ]] پر [[پاکستان]] کا جھنڈا لگا دیا۔▼
▲*1997 میں پاکستان کے گولڈن جوبلی سال میں اس نے [[ماؤنٹ ایورسٹ]] کو سر کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستانی مہم جوؤں کو خراب موسم کی وجہ سے 8600 میٹر کی بلندی سے واپس آنا پڑا۔
▲*مارچ 2000 میں وہ [[ماؤنٹ ایورسٹ]] کو سر کرنے والی ایک بین الاقوامی جماعت کا رکن تھا۔ بیماری موسم اور دوسری مشکلات ان کی مہم میں رکاوٹ پیدا کر رہے تھے لیکن نذیر صابر 1997 کو کسی قیمت پر نہیں دوہرانا چاہتے تھے۔ دنیا میں طاقت، قوت، برداشت، عظم و ہمت اور مہم جوئی کا سب سے بڑا امتحان اس کے سامنے تھا۔ 16 مئی کی رات 10 بجے اس نے اپنا بلندی کا سفر شروع کر دیا ساری رات چڑھتے ہوئے بالآخر 17 مئی کو صبح سات بج کر 31 منٹ پر ہماری زمین کے بلند ترین مقام [[ماؤنٹ ایورسٹ]] پر [[پاکستان]] کا جھنڈا لگا دیا۔
{{تمغا حسن کارکردگی برائے کھیل}}
[[زمرہ:
[[زمرہ:پاکستانی اسماعیلی]]
[[زمرہ:پاکستانی کوہ پیما]]
[[زمرہ:تمغائے حسن کارکردگی]]
[[زمرہ:
[[زمرہ:گلگت بلتستان کی شخصیات]]
[[زمرہ:ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کرنے والے پاکستانی]]
[[زمرہ:
[[زمرہ:
|