'''نواب وقار الملک''' (24 مارچ 1841 [[میرٹھ]] تا 27 جنوری 1917ء) جنکا اصل نام مشتاق حسین زبیری تھا [[مسلم لیگ]] کے ابتدائی اراکین میں سے تھے جنھوں نے اس جماعت کی بنیاد رکھی تھی نیز وہ ایک معروف ریاضی دان سر [[ضیاء الدین احمد]] زبیری جو [[علی گڑھ تحریک]] کے سرخیل تھے کے ماموں بھی تھے۔ نیز وہ ایک مسلم مصلح، مترجم،معلم اور حیدرآباد کے سرکاری اہلکار تھے نیز انھیں سرسید کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیا جاتا تھا۔
== ابتدای زندگی ==
انھوں نے انجنیئرنگ کالج رورکی سے تعلیم حاصل کی۔ وہ [[ریاست حیدرآباد]] میں مشیر قانون رہے پھر انھیں نظام کے حکم پر محکمہ مالیات میں تعینات کیا گیا۔ اس کے بعد وہ نواب بشیر دولہ کے معتمد ،مشیر کے عیٓہدے ہر رہے اس کے بعد وہ وہ حیدرآباد کے ڈپٹی وزیر اعظم بنے۔
== مسلم مصلح ==
9 دسمبر 1890 میں انھیں نواب کا لقب دیا گیا۔ 1892 میں انھوں نے علیگڑھ میں شمولیت حاصل کی وہ سر سید کے قریبی چاہنے والوں میں سے تھے۔ انھوں نے ایک انگریزی کتاب کا ترجمہ کیا وہ سائنٹفک سوسائٹی کے متحرک رکن تھے اور اس کے چندہ میں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔1907 میں وہ [[ایم اے او کالج]] کے اعزازی سیکیٹری بنائے گئے۔ ایک بار سرسید ان کے متعلق کہتے ہیں کہ " مجھے اس شخص کی ایمانداری پر اس قدر یقین ہے کہ جس قدر مجھے اپنی موت پر"۔