"یوسف القرضاوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی |
||
سطر 21:
'''یوسف القرضاوی''' (پیدائش: 9 ستمبر 1926) [[دار الاسلام|عالم اسلام]] کے ممتاز ترین عالم دین، اخوانی فکر کے حامل، صدر [[عالمی اتحاد برائے مسلم علماء]]۔
شیخ یوسف قرضاوی 9 ستمبر 1926ء کو مصر میں پیدا ہوئے۔ وہ دو برس کے تھے کہ ان کے والد انتقال کر
ایک طویل عرصہ تک وہ اخوان المسلمون میں سرگرم رہے اسی دوران میں انہیں اخوانی قیادت نے مختلف مناصب کی پیشکش کی لیکن انہوں نے انہیں قبول نہیں کیا۔ یوسف القرضاوی یوپین کونسل فا فتاویٰ اینڈ ریسرچ کے سربراہ ہیں۔ انہیں عرب دنیا میں غیر معمولی مقبولیت حاصل
یوسف القرضاوی فلسطینیوں کے اسرائیلیوں پر حملوں کے زبردست حامی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اسرائیلی فوجیوں کے خلاف خودکش دھماکے جائز ہیں کیونکہ وہ قابض اور غاصب ہیں۔ وہ انہیں اشتہادی حملے قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خود کش حملے صرف اس وقت جائز ہوں گے جب اپنے دفاع کا کوئی دوسرا راستہ نہ بچے۔ ان کے بارے میں یک تاثر یہ ہے کہ وہ عام اسرائیلی شہریوں کے خلاف حملوں کے بھی حق میں ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی شہری جو فوج خدمات بھی سر انجام دیتے ہیں، عام شہری کی تعریف میں نہیں آگے۔ شیخ یوسف کے اس موقف کی بنا پر ایک طبقہ انہیں دہشت گردی کا حامل قرار دیتا ہے۔ تاہم شیخ القرضاوی کا کہنا ہے کہ وہ اس قسم کے حملے صرف اسرائیلی اہداف کے خلاف جائز ہیں۔ اس ک علاوہ کہیں بھی ان کی اجازت نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ 20 مارچ 2005ء کو دوحہ، قطر میں کار بم دھماکا ہوا تو انہوں نے اس کی شدید مذمت کی تھی۔ اس واقعے میں ایک برطانوی شہری جان ایڈمز مارا گیا تھا۔ شیخ کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات ایسے لوگ کرتے ہیں جو اسلامی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔ ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ دشمنوں کے ہاتھوں کھیل رہے ہوتے ہیں۔
|