"کنشک" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 40:
== دارلسلطنت ==
{{تاریخ افغانستان|}}
کنشک کا پایہ تخت پرش پور Purshapura موجودہ پشاور تھا۔ جب کنشک بدھ مت کا پر جوش حامی اور پیرو ہو گیا تو یہاں اس نے ایک بڑا مینار جو تیرہ منزلہ تھا، جو بلندی میں ۰۰۴004 فٹ بند تھا جس پر لوہے کا ایک زبردست کلس تھا۔ جب چینی یاتری ہیون سانگ چھٹی صدی میں یہاں آیا تو یہ مینار تین دفعہ جل کر خاکستر ہوچکا تھا اور ہر دفعہ کوئی نہ کوئی زاہد و عابد راجہ پھر اس کو قائم کردیتا تھا اور ایک شاندار خانقاہ تعمیر کروائی تھی جو نویں صدی تک بدھ مت کے علوم کے مرکز کی حثیت سے مشہور تھی۔ آخر زمانے میں مشہور بدھ عالم دیر دیو بھی یہاں آیا تھا۔ اس مشہور عمارت کی آخری بربادی محمود غزنوی اور اس کے جانشینوں کے حلوں سے ہوئی۔
 
== پارتھیوں سے جنگ ==
سطر 52:
کنشک کے متعلق بیان کیا جاتا ہے کہ وہ ابتدا میں اس کو بری یا بھلی کسی بات کا عقیدہ نہیں تھا اور وہ اوائل زندگی می بدھ مذہب کو پوچ اور لچر سمجھتا تھا اور بدھ روایات میں کنشک کو اشوک کی طرح بدھ مت قبول کرنے سے پہلے ایک ظالم شخص بتایا گیا ہے اور بیان کیا جاتا ہے کہ اس کے عقیدے میں تبدیلی اس خیال سے پیدا ہوئی کہ ہزاروں آدمیوں کا خون اس کی گردن پر ہے، مگر دوسرے ذرائع اس کی تصدیق نہیں کرتے ہیں۔ اس کے عقیدے کی تبدیلیوں کی سب سے اچھی سند اس کے کثیر التعداد اور مختلف سکوں سے ملتی ہے جو اکثر قدیم سکوں کی طرح راجہ کے مذہب پر روشنی ڈالتے ہیں۔ جس نے کہ وہ سکے مضروب کرائے بلکہ ان قوموں کے مذاہب پر بھی جو اس کے زیر نگین تھیں۔ اس کے سب سے بہتر اور غالباً سب سے قدیم سکوں پر یونانی تحریر کیں عبارتیں ہیں اور ان پر سورج اور چاند کی مورتیاں بنی ہوئی ہیں، جن پر یونانی میں ہیلوس اور سیلینے کندہ ہیں۔ بعد کے سکوں پر یونانی تحریر تو باقی ہے مگر زبان یونانی نہیں فارسی ہے اور ساتھ ہی وہ دیوتا جن کی مورتیں ان پر ہیں۔ ان میں یونانی، ایرانی اور ہندی ہر قسم کے دیوتا ملتے ہیں۔ وہ نادر جن پر ساکیہ منی کی مورت اور یونانی زبان میں اس کا نام منقوش ہے، بالعموم قیاس ہے ہے اس کی حکومت کے آخری دور کے ہوں گے۔ لیکن ان کی ساخت میں کمال صناعی نمایاں ہے اور یہ ممکن ہے کہ کنشک کے مذہب کی صحیح تاریخ تعین کرنا ناممکن ہے۔ لیکن غالباً اس کی تبدیلی مذہب اس کے تخت نشین ہونے کے چند سال بعد ہوئی۔
 
قابل ذکر یہ بات ہے کہ کنشک کا مذہب مہایان Mahayana بدھ مت تھا۔ مہایانا میں بدھ کے ساتھ مختلف دیوتا بھی شامل ہیں۔ ان میں وہ دیوتا بھی شامل ہیں، جن کے کان ایمان رکھنے والوں کی دعا سنتے ہیں اور جن کے ماتحت بہت بدھستواؤں اور دوسرے کارکنوں کا ایک سلسلہ ہے، جو ان کے اور گنہگاروں کے درمیان ایک واسطہ ہے۔ اس فرقہ میں بتوں کی پرستش بہت سی مفصل رسوم اور بذریعہ ایمان نجات پانے والوں کا عقیدہ بھی شامل ہے۔ (ڈاکٹر معین الدین، عہد قدیم اور سلطنت دہلی۔ ۲۵۱251) اصل میں اس زمانے کا نیا مذہب جو مہایان کے نام سے مشہور تھا ایک بڑی حد تک بیرونی اثرات سے متاثر تھا اور اس کے ارتقا میں ہندی، زرتشتی، مسیحی، ناسٹک اور یونانی عناصر کا عمل ہوا تھا۔ اس عمل کو سکندر کی فتوحات، ہند میں موریا سلطنت کے قیام اور سب سے بڑھ چڑھ کر شروع کے قیاصرہ کے زمانے میں رومتہ الکبریٰ کے سلطنت کے اتحاد سے بہت مدد ملی تھی۔ اس نو خاستہ مذہب میں میں گوتم بدھ اگرچہ نظری طور پر نہیں لیکن عملاً ایک دیوتا بن گیا تھا اور اس کے ماتحت بدھی ستو کی کم طاقت ور قوتیں تھیں جو گناہ گار لوگوں اور اس کے درمیان بیچ بچاؤ کا کام دیتی تھیں۔ اس قسم کا بدھ ان اقوام کے کے دیوتاؤں میں شامل ہو گیا تھا جو کنشک کی وسیع سلطنت میں اس کے زیر فرمان تھیں اور غالباً بعدکے زمانے میں ہرش کی طرح جو شیو اور بدھ دونوں کا پیرو تھا، کنشک بھی اپنے نام نہاد کے تبدیل مذہب کے بعد پرانے اور نئے دیوتا کی پرستش کرتا تھا۔ گندھارا کے مشہور و معرف سنگ تراشی کے نمونے جو پشاور اور اس کے گرد و نواہ کے علاقہ میں بکثرت پائے جاتے ہیں اور جس کے بہت اچھے نمونے کنشک اور اس کے جانشینوں کے زمانے کے ملتے ہیں۔ اس نئے اور تغیر شدہ مذہب کی صورت کو بہت اچھی طرح ظاہر کرتے ہیں۔ یہ ایک نیا مذہب تھا جس میں بہت سے دیوتا شامل تھے۔
 
== بدھ مت کی مجلس ==
سطر 58:
ان روایات میں جو چینی اور تبتی تصانیف میں محفوط ہیں، کہ مطابق اشوک کی طرح کنشک نے بدھوں کی ایک کونسل طلب کی، اس کونسل بلانے کا مقصد یہ تھا، کہ بدھ مذہب کے اختلافات کو ختم کیاجائے اور بدھ مت کے صیح مطالب بیان کیے جائیں۔ کیوں کہ کنشک بدھ مت کے مختلف فرقوں کے اختلافات کی وجہ سے بہت پریشان تھا۔ چنانچہ کنشک کشمیر میں بدھ مت کے پیشواؤں کی مجلس منعقد کی۔ اس مجلس کا صدر واسومتر Vasumitra اور نائب صدر مشہور مصنف آسو گھوش Asvaghoch تھا۔ اس مجلس میں اختلافات دور کرنے کی کوشش کی گئی نیز کنشک کے ایما پر اس مجلس نے قدیم ترین مذہبی علوم کی کتابوں سے لے کر اس دور کی حاضر کتب کی چھان بین کی گئی اور گوتم بدھ کی تعلیمات پر صخیم تفسیریں تانبے کی چادروں پر کندہ کرا کے ایک خاص اسٹوپا جو اسی عرض سے تعمیر کیا گیا تھا، اس میں محفوظ کی گئیں۔ یہ قیمتی خزانہ سری نگر کے قریب کسی ٹیلے کے نیچے دفن ہے، شاید کبھی یہ مدفون کبھی مل جائے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ مجلس 100ء؁ کے قریب منقد ہوئی تھی۔
 
== کنشک کی موت ==
 
کنشک کی موت کے متعلق ایک روایت میں کہا گیا ہے، کہ اس کے خود آدمی اس کی جنگجویانا پالیسی سے اس قدر دل برداشتہ ہو گئے تھے، کہ تنگ آ کر خود انہوں نے ہی اسے قتل کر ڈالا۔ معلوم ہوتا ہے کہ کنشک نے ۵۴54 سال حکومت کی اور یہ فرض کیا جاسکتا ہے کہ اس زندگی کا خاتمہ 123ء؁ کے لگ بھگ ہوا۔
== کنشک کے جانشین ==
سطر 79:
{{حوالہ جات}}
 
== بیرونی روابط ==
{{commonsزمرہ categoryکومنز|Kanishka I}}
* [http://www.kushan.org A rough guide to Kushana history.]
* [http://coinindia.com/galleries-kanishka.html Online Catalogue of Kanishka's Coins]
* [http://www.coinarchives.com/a/results.php?results=200&search=Kanishka&Thumb=1 Coins of Kanishka]
* [http://www.kushan.org/essays/chronology/kanishka.htm Controversy regarding the beginning of the Kanishka Era.]
* [http://www.bpmurphy.com/COTW/week2.htm Kanishka Buddhist coins]
* [http://www.trincoll.edu/classes/relg254pics/relg254pics/class3/if000000.htm Photograph of the Kanishka casket]
 
{| align="center" cellpadding="2" border="2"
سطر 98:
 
[[زمرہ:بھارتی بدھ شخصیات]]
[[زمرہ:دوسری صدی کے ہندوستانی بادشاہ]]
[[زمرہ:تاریخ پاکستان]]
[[زمرہ:دوسری صدی کے ہندوستانی بادشاہ]]
[[زمرہ:کشان سلطنت]]