"ہرمزان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 2:
|name=ہرمزان
|birth_date=
|death_date=[[644ء]]{{سخ}}
|birth_place=[[مہراجن-قذاک]]، [[سرزمین ماد|ماد]]، [[ساسانی سلطنت|ایران]]
|death_place=[[مدینہ]] [[سعودی عرب]]
سطر 9:
|caption=
|nickname=
|allegiance=[[تصویرفائل:Derafsh Kaviani.png|20px]] [[ساسانی سلطنت]]
|branch= [[ساسانی فوج]]
|serviceyears=
سطر 31:
فاروق اعظم نے یہ سن کر فرمایا کہ تو جھوٹ بولتا ہے‘ ہم نے تجھ کو امان نہیں دی‘ سیدنا انس بن مالک فوراً بول اٹھے کہ امیرالمومنین ہرمزان سچ کہتا ہے‘ آپ نے ابھی فرمایا ہے کہ جب تک پورا حال نہ کہہ لو گے اور پانی نہ پی لو گے کسی خطرہ میں نہ ڈالے جاؤ گے‘ فاروق اعظم سن کر حیران رہ گئے اور ہرمزان سے مخاطب ہو کر بولے کہ تم نے مجھے دھوکا دیا ہے‘ مگر میں تم کو کوئی دھوکا نہ دوں گا‘ مناسب ہے کہ تم مسلمان ہو جا ‘
== قبول اسلام ==
اس حسن سلوک پر ہرمزان نے اسی وقت کلمہ توحید پڑھا‘ فاروق اعظم بہت خوش ہوئے‘ ہرمزان کو مدینے میں رہنے کی جگہ دی‘ دو ہزار سالانہ تنخواہ مقرر کر دی‘ اور اس کے بعد مہم فارس میں اکثر ہرمزان سے مشورہ لیتے رہتے تھے اس کے بعد فاروق اعظم نے انس بن مالک اور احنف بن قیس وغیرہ ارکان سفارت سے مخاطب ہو کر کہا کہ شاید تم لوگ ذمیوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتے ہو‘ اسی لیے یہ بار بار بغاوت اختیار کرتے ہیں۔ یہ سن کر سیدنا احنف بن قیس نے جواباً عرض کیا کہ امیر المومنین ہم ہمیشہ اپنے وعدوں کا ایفاء کرتے اور ذمیوں کے ساتھ نہایت رافت و محبت کا برتاؤ کرتے ہیں‘ لیکن ان لوگوں کی بار بار بغاوت و سرکشی کا سبب صرف یہ ہے کہ آپ نے ہم کو بلاد فارس میں آگے بڑھنے کی ممانعت کر دی ہے‘ اہل فارس کا بادشاہ یزدجرد فارس کے ملک میں زندہ موجود ہے‘ جب تک یزدجرد فارس کے ملک میں زندہ و سلامت موجود رہے گا اس وقت تک اہل فارس لڑنے اور ہمارا مقابلہ کرنے سے کبھی باز نہ آئیں گے۔ فاروق اعظم نے احنف کے کلام کی تصدیق کی اور اس کے بعد بلاد فارس میں اسلامی فوجوں کو پیش قدمی کی اجازت دے دی۔<ref>طبقات ابن سعد، جلد 3 صفحہ 124- مؤلف : ابن سعد - ناشر : دار الاشاعت اردو بازار کراچی پاکستان</ref><ref>تاریخ اسلام جلد 1 صفحہ428 - مؤلف : مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی ،دارالاندلس،مرکز القادسیہ لاہور</ref>
<ref>تاریخ اسلام جلد 1 صفحہ428 - مؤلف : مولانا اکبر شاہ نجیب آبادی ،دارالاندلس،مرکز القادسیہ لاہور</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
{{متعدد ابواب|سوانح حیات|ایران}}
 
[[زمرہ:644ء کی وفیات]]
[[زمرہ:ایرانی شخصیات]]
[[زمرہ:خلافت راشدہ سے سزائے موت یافتہ شخصیات]]
[[زمرہ:خلافت راشدہ کے قیدی اور زیر حراست افراد]]
[[زمرہ:ساتویں صدی کی ایرانی شخصیات]]
[[زمرہ:سزائے موت یافتہ ایرانی شخصیات]]
[[زمرہ:فارس کی اسلامی فتوحات]]
[[زمرہ:خلافت راشدہ سے سزائے موت یافتہ شخصیات]]
[[زمرہ:خلافت راشدہ کے قیدی اور زیر حراست افراد]]
[[زمرہ:ایرانی شخصیات]]