"محمد بن علی بن عبد اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: خودکار درستی املا ← چنانچہ، ہمارے، \1 رہی، کر لیں، ہے، ہو گئے، ہیں
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
سطر 1:
==نام و نسب==
آپ کا نام (محمد) اور کنیت (ابو ابراہیم) ہے آپ (علی بن عبداللہعبد اللہ بن عباس) کے سب سے بڑے بیٹے ہے آپ 62 ھ میں پیدا ھوئے آپ کی والدہ حضرت (عباس بن عبدالمطلبعبد المطلب) کی پوتی تھی.1تھی۔1
==ابتدائی تعلیم==
آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت ماں باپ کے آغوش میں ھوئی.ھوئی۔
آپ نے علم حدیث اپنے والد (علی بن عبداللہعبد اللہ بن عباس) سے حاصل کی اور علم تفسیر آپ کو دادا (عبداللہعبد اللہ بن عباس) سے ورثہ میں ملی.1ملی۔1
 
==جانشینی==
آپ کا شمار تابع تابعین میں ہوتا ہے.ہے۔
آپ عباسی، شیعہ اور رواندیہ کے پانچویں امام تھے.تھے۔
(امام عبداللہعبد اللہ ابو ہاشم) علوی نے (ابو ابراہیم محمد بن علی) کو اپنا جانشین مقرر کیا کیونکہ آپ لاولد تھے.تھے۔
(محمد بن علی) نے امامت پر فائز ھوتے ہی دعوت بنی عباس کا آغاز فرمایا اور مختلف مقامات پر اپنے داعی روانہ فرمائے
(عراق) کی طرف (میسرہ) کو بھیجا ،بھیجا، (محمد بن خنیس) ، (ابو عکرمتہ السراج) جن کو (ابو محمد صادق) بھی کہتے ہے اور (حبان العطاء) جو (ابراہیم بن سلمہ) کے ماموں تھے ان سب کو خراسان بھیجا.بھیجا۔
یہ زمانہ (عمر بن عبدالعزیزعبد العزیز) کا تھا ان کی طرف سے خراسان کا حاکم (جراح بن عبداللہعبد اللہ حکمی) تھا امام نے داعی کو روانہ کرتے وقت کو یہ ہدایت کی تھی،
"میری اور میرے اہل بیت کی طرف لوگوں کو ترغیب دو اور عام طور پر اس امر کی طرف توجہ کرو کہ امام میں ہی ھوں اور جو تمھاری دعوت قبول کر لیں ان کے دستخط بھی لے لینا"1
==دعوتِ بنی عباس میں کامیابی==
 
109ھ میں امام (محمد بن علی) نے دعوت بنی عباس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے اپنے معتبر داعی (زیاد) کو خراسان بھیجا اور ہدایت کی قبیلۂ یمن میں ٹھہرنا اور قبیلہ مْضَر کے ساتھ نرمی اور محبت سے پیش آنا.آنا۔
قبیلہ ابر میں ایک (غالب) نامی شخص ہے اس سے تعلقات نہ رکھنا کیونکہ وہ (آل ابی طالب) کا طرفدار ہے.ہے۔
(زیاد) نے (مرو) میں قیام کیا.کیا۔ (یحییٰ بن عقیل خزاعی) اور (اب رہیم بن الخطاب عددی) ان سے آکر ملے
اس نے ان میں سرگرمی عمل کی روح پھونک دی.دی۔ نقباء نے مضافات خراسان میں جاکر (آل عباس) کی فضیلت اور (بنو مروان) کے ظلم و تشدد حالت بیان کرنی شروع کی.کی۔ لوگ جوق در جوق دعوت (بنی عباس) کے ہمنوا ہو گئے.1گئے۔1
 
==امام محمد کی پیشن گوئی==
 
آپ نے فرمایا تھا ہمارے لیے تین وقت مقرر ہیں ایک ظالم (یزید بن معاویہ) کی موت ،موت، دوسرا ہجرت کی پہلی صدی کا خاتمہ اور تیسرا افریقہ کا فتنہ
اس آخری موقع ہر ہمارے داعی علی الاعلان ہمارے لیے تحریک کریں گے اور مشرق سے ہمارے انصار ایسی زبردست جمعیت کے ساتھ امنڈ آئیں گئے کہ تمام مغرب ان کے گھوڑوں سے پر ہو جائے گا اور ظالموں کے تمام خزانوں پر قبضہ کر لیں گے.گے۔
چنانچہ آپ کی یہ پیشن گوئی حرف بحرف درست ثابت ہوئی.2ہوئی۔2
 
==وفات==
امام (محمد بن علی) زہد و تقوٰی کے ساتھ سیاسی آدمی تھے یہی وہ بزرگ ہیں جو اپنے حسن لیاقت سے دعوت (بنی عباس) کو بڑے پیمانے پر بروئے کارلائے
آپ کی وفات 125ھ میں ہوئی
آپ نے اپنے بیٹے (ابراہیم بن محمد) کو اپنا جانشین مقرر کیا.1کیا۔1
 
==اولاد==
آپ کے آٹھ بیٹے تھے
(ابراہیم) ، (ابو العباس السفاح) ، (ابو جعفر المنصور) ، (عیسٰی) ، (عبدالصمد)عبد الصمد)، (صالح) ، (اسماعیل) (داؤد)
 
<ref>